کمپیوٹر فونٹ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کمپیوٹر فونٹ یا فقط فانٹ (انگریزی: Computer font) ایک ایسی ڈیجیٹل فائل یا مسل ہوتا ہے جس میں تصویری شکل میں حروف کی مختلف صورتیں محفوظ کی گئی ہوتی ہیں۔ اصولی طور پر انگریزی کا لفظ فانٹ (font) دھاتی ٹکڑوں پر مشتمل حروف اور الفاظ کی اشکال کے لیے استعمال ہوتا تھا مگر 90 کی دہائی سے یہ لفظ ڈیجیٹل شکل میں موجود ایک خط کی اشکال کے لیے استعمال ہوتا ہے جنہیں مختلف حجم میں ظاہر کیا جا سکتا ہے۔ فانٹ کا خاندان درحقیقت ایک دوسرے سے متعلق خطوط کا مجموعہ ہوتا ہے۔

کمپیوٹر فانٹ کی فائلوں کی تین مختلف صورتیں ممکن ہیں:

  • بٹ میپ فانٹ میں نقطوں یا پکسل کا مجموعہ متعلقہ خط اور اس کے مختلف حجم کو ظاہر کرتا ہے۔
  • ویکٹر فانٹ میں بیزیئر قوسیں استعمال ہوتی ہیں جن کو بنانے کے لیے متعلقہ ہدایات اور فارمولے بھی ساتھ بیان کر دیے جاتے ہیں اور ان کی مدد سے حروف کا حجم کم یا زیادہ بنایا جا سکتا ہے۔ کشیدہ حروف کے لیے الگ سے پروگرامنگ کی جاتی ہے۔
  • اسٹروک یا آؤٹ لائن فونٹ میں مخصوص لکیروں اور اضافی معلومات کے ذریعہ حروف کی اشکال کو ظاہر کیا جاتا ہے۔

بٹ میپ فانٹ کو کمپیوٹر میں آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے مگر ان کے ہر حجم کے لیے الگ سے فانٹ موجود ہوتا ہے۔[1] آؤٹ لائن اور کشیدہ فانٹ کو آسانی سے بڑا یا چھوٹا کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے ایک ہی فانٹ استعمال ہوتا ہے مگر ساتھ دی گئی ہدایات کی مدد سے حروف کو بڑا یا چھوٹا بھی کیا جا سکتا ہے۔ بٹ میپ فانٹ کو آسانی سے کمپیوٹر پر دکھایا جا سکتا ہے جبکہ ویکٹر اور آؤٹ لائن فانٹ کو دکھانے کے لیے اضافی کوڈنگ کی ضرورت پڑتی ہے اور اس بنا پر ان کی رفتار بھی کم ہو جاتی ہے۔ اگرچہ اس وقت سبھی اقسام کے فانٹ استعمال ہو رہے ہیں مگر کمپیوٹر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے خطوط آؤٹ لائن قسم سے تعلق رکھتے ہیں۔

فانٹ کو فانٹ ایڈیٹر کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔ کمپیوٹر سکرین پر دکھائی دینے والے مگر کاغذ پر نہ چھپ سکنے والے فانٹ کو اسکرین فانٹ کہتے ہیں۔

فانٹ کو مونو اسپیس (یعنی ہر حرف کے درمیان یکساں یا متناسب فاصلہ جس میں ہر حرف کی چوڑائی الگ ہوتی ہے) بھی بنایا جا سکتا ہے۔ نیز ایسے فانٹ بھی بنائے جاتے ہیں جن میں حروف کا درمیانی فاصلہ بالکل صفر یا ترچھا ہوتا ہے، مثلاً نستعلیق فانٹ۔ اس کے علاوہ جس پروگرام میں فانٹ استعمال ہو، وہ بھی حروف کے درمیان فاصلے پر اثر ڈال سکتا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. John Gruber۔ "Anti-Anti-Aliasing"۔ Daring Fireball۔ 01 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2015