غرفہ بن حارث

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غرفہ بن حارث
معلومات شخصیت

غرفہ بن حارث کندی ان کا صحابی ہونابیان کیاجاتاہے۔
غرفہ ابن حارث کندی۔کنیت ان کی ابوالحارث ہے۔صحابی ہیں۔زمانہ ردت (جب کچھ لوگ مرتد ہوئے)میں عکرمہ بن ابی جہل کے ساتھ ہوکرلڑے تھے۔ان سے کعب بن علقمہ اورعبداللہ بن حارث نے روایت کی ہے۔ہمیں ابو احمد بن ابی منصورامین نے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد یعنی سلیمان بن اشعث سے نقل کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن حاتم نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبد الرحمن بن مہدی نے ابن مبارک سے انھوں نے حرملہ بن عمران سے انھوں نے عبد اللہ بن حارث ازدی سے انھوں نے غرفہ بن حارث سے روایت کرکے خبردی کہ وہ کہتے تھے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حجۃ الوداع میں شریک تھاکچھ اونٹ قربانی کے لیے آپ کے سامنے لائے گئے آپ نے فرمایاابوالحسن کو میرے پاس بلالاؤ چنانچہ حضرت علی بلائے گئے آپ نے فرمایانیزے کے نیچے کا حصہ تم پکڑو اوراوپر کا حصہ آپ نے پکڑاپھردونوں نے مل کراونٹوں کو مارنا شروع کیاپھربعد اس کے جب آپ اپنے خچر پر سوارہوئے تو حضرت علی کوبھی اپنے پیچھے بٹھالیاتھا۔اورحرملہ بن عمران نے کعب بن علقمہ سے انھوں نے غرفہ بن حارث کندی صحابی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے ایک نصرانی کو مصرمیں سنا کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوگالی دے رہاتھایہ بھی مصرہی میں رہتے تھے پس انھوں نے اس نصرانی کی ناک پرایک گھونسہ مارایہ معاملہ عمروبن عاص کے سامنے پیش ہواعمروبن عاص نے ان سے کہا کہ دیکھو ہم ان لوگوں سے عہد کرچکے ہیں امان دے چکے ہیں غرفہ نے کہامعاذاللہ ہم ان کویہ عہد تھوڑے دے چکے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوبرملابراکہاکریں ہم نے ان کو صرف یہ عہد دیا ہے کہ اپنے کنیسوں میں ان کواختیا رہے جوچاہیں کہیں (مسلمانوں کے لیے کوئی ناشائستہ بات نہ کہیں)اوراپنے احکام پر عمل کریں ہاں اگرہمارے پاس سے جاناچاہیں توہم ان سے تعرض نہ کریں توعمروبن عاص نے کہابے شک تم سچ کہتے ہو ان کا تذکرہ تینوں(ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) نے لکھاہے۔ [1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اسد الغابہ ،مؤلف: أبو الحسن عز الدين ابن الاثير جلد ہفتم صفحہ 782المیزان پبلیکیشنز لاہور
  2. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد5صفحہ 33مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور