اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا


مخفف SIO India
ملک بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صدر دفتر D-300 ابو الفضل اینکلو, جامعہ نگر, اوکھلا, نئی دہلی, بھارت
تاریخ تاسیس اکتوبر 19، 1982؛ 41 سال قبل (1982-10-19)[1]
قسم طلبہ تنظیم
سیاسی نظریات سیاست اسلامیہ  ویکی ڈیٹا پر (P1142) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومی صدر لبید شفیع (2019-2020)
باضابطہ ویب سائٹ www.sio-india.org

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) (SIO) جماعت اسلامی ہند کے طلبہ کا شعبہ ہے۔[2][3] اس کی تشکیل 1982ء میں کی گئی تھی۔[4] اس کے آئین کے مطابق، اس کے مقاصد طلبہ اور نوجوانوں کے سامنے دعوت پیش کرنا اور تعلیمی اداروں میں خوبیوں اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینا ہے۔[5]

ایس آئی او کو مسلم طلبہ کی ایک اعتدال پسند جماعت بتایا جاتا ہے، وہ سماجی خدمت اور رفاہی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ مسلم طلبہ کو پرامن مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے اس تنظیم کو منظم کیا گیا ہے۔ یونیسکو کے ایک بین الاقوامی سروے رپورٹ میں اس تنظیم کو "بین المذاہب تعلقات" کے لیے بہترین نمونہ اور مثال کے طور پر درج کیا گیا ہے۔[6][2]

اور اس تنظیم سے طلبہ کو بہت امیدیں وابستہ ہیں۔

تعارف[ترمیم]

مغربی بنگال میں ایس آئی او کی جانب سے افطار پر ایک میٹنگ

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) جماعت اسلامی ہند کی طلبہ کی ایک نظریاتی تنظیم ہے جو 19 اکتوبر 1982ء کو اپنے ترقیاتی دور سے ہی سماجی و رفاہی خدمت اور طلبہ کی اخلاقی تربیت و ترقی کے لیے ملک میں کام کر رہی ہے۔ اس کا صدر مقام دہلی میں ہے، یہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ بہت سے مذاہب، ذات، مسالک اور مقامات کے طلبہ اس تنظیم کا حصہ ہیں اور اس کے مقصد کے لیے سرگرم عمل ہیں۔[7]

ایس آئی او طلبہ میں تعلیم اور شعور اجاگر کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔[7] یہ تنظیم تعلیمی اداروں میں بہتر تعلیمی اور اخلاقی ماحول کو فروغ دیتی ہے۔ اس کا مشن "طلبہ اور نوجوانوں کو الہی ہدایات کی روشنی میں معاشرے کی تعمیر نو کے لیے تیار کرنا ہے"۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Maidul Islam۔ Limits of Islamism۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 66۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020 
  2. ^ ا ب Julten Abdelhalim۔ Indian Muslims and Citizenship: Spaces for Jihād in Everyday Life۔ Routledge۔ صفحہ: 146-148۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 
  3. Angel M Rabasa، Cheryl Benard، Peter Chalk، C Christine Fair، Theodore Karasik، Rollie Lal، Ian Lasser، Ian O Lesser، David E Thaler، Rand Corporation (January 2005)۔ The Muslim World After 9/11۔ ISBN 0-8330-3712-9 [صفحہ درکار]
  4. "Islamic students body on a mission for peace"۔ Livemint.com۔ 22 October 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2020 
  5. Students Islamic Organisation of India:Constitution آرکائیو شدہ 2008-05-14 بذریعہ وے بیک مشین.
  6. "Archived copy"۔ 10 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2015  .
  7. ^ ا ب "About SIO - Students Islamic Organisation of India : SIO India"۔ 08 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2015