مالی میں اسلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دنیا کی سب سے بڑی کچی اینٹوں کی عمارت ، عظیم مسجدجینے ، سوڈانی-ساحلی طرز تعمیرکی سب سے بڑی کامیابی سمجھی جاتی ہے۔ اس مقام پر پہلی مسجد 13 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی۔ موجودہ ڈھانچہ 1907 کا ہے۔ جینے شہر کے ساتھ ساتھ ، اس کو بھی یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔

مسلمان مالی کی آبادی کا تقریبا 95 فیصد ہیں۔ مالی میں مسلمانوں کی اکثریت مالکی سنی ہونے کے ساتھ ساتھ تصوف سے بھی متاثر ہے ۔ [1] جبکہ شیعہ بھی موجود ہیں۔قادیانی(جو محمدؐ کو آخری رسول نہیں مانتے اور آئینِ پاکستان کے مطابق اسلام سے خارج ہیں) بھی موجود ہیں۔ [2]

تاریخ[ترمیم]

نویں صدی کے دوران ، مسلم بربر اور طوراق تاجر مغربی افریقہ میں جنوب کی طرف سے اسلام لے کر آئے۔ صوفیوں(طریقت) کے ذریعہ بھی اس خطے میں اسلام پھیلا۔ قبول اسلام نے مغربی افریقی سوانا کو ایک اللہ پر اعتقاد اور سیاسی ، سماجی اور فنی انداز میں اسلام سے جوڑ دیا۔ٹمبکٹو ، گاو اور کانو جلد ہی اسلامی تعلیم کے بین الاقوامی مراکز بن گئے۔

مالی بادشاہوں میں سب سے زیادہ نمایاں منسا موسیٰ (1312–1337) تھے ، جنھوں نے ٹمبکٹو ، گاو اور جینی جیسے بڑے شہروں کو سلطنت مالی میں شامل کر لیا تھا۔ منسا موسیٰ ایک متقی مسلمان تھا جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے مالی کے پورے ملک میں مختلف بڑی مساجد تعمیر کیں۔ مکہ مکرمہ میں اس کے پر شکوہ حج نے انھیں تاریخی طور پر ایک مشہور شخصیت بنادیا۔

مالی میں مسلمان[ترمیم]

ملک میں اسلام کو نسبتا مقامی حالات کے مطابق ڈھالا گیا ہے۔ خواتین معاشی اور سیاسی سرگرمی میں حصہ لیتی ہیں ، معاشرتی میل جول میں مشغول ہوتیں اور عام طور پر پردہ نہیں کرتیں۔ مالی میں اسلام نے صوفیانہ عناصر ، آبا و اجداد اور افریقی روایتی مذہب کو اپنے اندر جذب کیا ہے جو اب بھی فروغ پزیر ہیں۔ مالی کے روایتی معاشرے کے بہت سارے پہلو جمہوریت کے اصولوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ، بشمول رواداری ، اعتماد ، کثرتیت ، اختیارات کی علیحدگی اور قائدین کا حکومت سے احتساب،وغیرہ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "International Religious Freedom Report 2015 - Mali"۔ Bureau of Democracy, Human Rights, and Labor. U.S. Department of State۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016 
  2. "The World's Muslims: Unity and Diversity" (PDF)۔ Pew Forum on Religious & Public life۔ August 9, 2012۔ 24 اکتوبر 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ August 14, 2012 

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

  • Jack Watling، Paul Raymond (26 November 2015)۔ "The struggle for Mali"۔ Guardian online۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016