عصمت شاہجہاں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عصمت شاہ جہاں
عصمت شاہ جہاں
معلومات شخصیت
پیدائش 6 مئی 1963ء
ضلع کرک   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستان
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور، اراسمس یونیورسٹی روٹرڈیم
پیشہ سیاسی کارکن، فیمینسٹ
کارہائے نمایاں صدر ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ۔ سابقہ ڈپٹی جنرل سیکریٹری عوامی ورکرز پارٹی

عصمت شاہ جہاں (ولادت: 6 مئی 1963ء) ایک پاکستانی سوشلسٹ، فیمینسٹ، سیاسی رہنماء ہیں۔ وہ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی صدر اور عوامی ورکرز پارٹی کی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پشتون تحفظ تحریک کا حصہ بھی ہیں۔ [1][2]. پاکستان کے عام انتخابات، 2018ء میں انھوں نے نیشنل اسمبلی کے حلقہ 54 سے اسلام آباد سے الیکشن لڑے۔[3][4][5]

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

عصمت کی پیدائش خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے دیہات تخت نسراتی کے ایک مسلمان پشتون غریب خاندان میں ہوئی۔[6] ان کے والد کا نام رضا خان اور والدہ نا نام جنت بی بی ہے۔ عصمت کا خاندان خدائی خدمتگار، ترقی پسند سیاست سے تعلق رکھتا تھا جس نے خان عبد الغفار خان کے عدم تشدد کے نظریے کی پیروی کی۔[7] عصمت نے ابتدائی تعلیم تخت نسراتی کے پرائمری اسکول (ضلع کرک) ٹنک (وانا) اور سنگھیر (کوہاٹ) سے حاصل کی۔ بعد ازاں انھوں نے قانون اور سیاست کی ڈگری جناح کالج برائے خواتین، پشاور سے حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم انھوں نے ہالینڈ کی اراسمس یونیورسٹی سے حاصل کی۔ عصمت نے ایشین ڈیویلپمنٹ بینک میں فنانس سپیشلسٹ کی ملازمت کی۔[8][9] عصمت کا ایک بیٹا سپارلے راویل موسیقار ہے اور ایک پشتو بینڈ خماریاں[10] میں گٹار بجاتا ہے۔[11]

سیاسی سفر کا آغاز[ترمیم]

عصمت نے سیاسی شعور اوائل عمری سے ہی حاصل کر لیا تھا۔ انھوں نے انقلابی سیاست کی بنیاد 1983ء میں اپنے یونیورسٹی کے ایام سے ہی رکھ لی تھی جب ضیاء الحق کی آمریت کا دور تھا اور طلبہ سیاست پہ پابندی لگائی گئی تھی۔ 1986ء میں انھوں نے ڈیموکریٹک سٹوڈنٹ فیڈریشن کو جوائن کیا۔ انھوں نے کمیونسٹ پارٹی پاکستان اور متحدہ لیبر فیڈریشن کے ساتھ بھی کام کیا۔ خیبر پختون خوا میں انھوں نے ڈیموکریٹک وومین ایسوسی ایشن کا سنگ بنیاد رکھا جو حقوق نسواں کے حقوق کی علمبردار تنظیم تھی۔[12]

سیاسی نظریہ[ترمیم]

عصمت کی ساری عمر کی جدوجہد ترقی پسند سیاست کے گر گھومتی ہے۔ وہ عدم تشدد کی حامی، آمریت اور خانہ جنگی کے خلاف مہموں اور جمہوری تحریکوں کا حصہ رہیں۔[13] [14] عوامی ورکز پارٹی اور ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ جیسی تنظیموں کی مدد سے وہ پاکستان کی نظر انداز ہونے والے محروم لوگوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں۔ اس میں خواتین، طلبہ، محنت کش اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی عوام شامل ہیں۔ ان کی سیاسی جدوجہد میں طبقاتی جدو جہد، فیمینسٹ جدوجہد اور قومی سوال کی جدوجہد شامل ہیں۔

سیاست[ترمیم]

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ[ترمیم]

عصمت، ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ (ڈبلیو ڈی ایف) کے پلیٹ فارم سے سوشلسٹ فیمنسٹ تحریک کا آغاز کا ارادہ رکھتی ہیں۔[12][15] وہ 2018ء سے ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی صدر ہیں جسے 2018ء کے عورت مارچ کے آغاز کے وقت تشکیل دیا گیا تھا۔ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کو بنانے میں ملک بھر سے محنت کش خواتین، سیاسی کارکنان، طلبہ اور دانشوروں نے حصہ لیا تھا۔[16][17] عورت مارچ 2018ء کے دوران، بطور صدر ڈبلیو ڈی ایف ،عصمت نے کہا کہ وومین ڈیموکریٹک فرنٹ ملک بھر میں ہونے والے تشدد، جنسی نابرابری، استحصالی کے خلاف رائج قوانین اور پالیسیوں کا دفاع کرے گی۔[18]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Leadership"۔ Women Democratic Front۔ 11 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  2. "Leadership"۔ Awami Workers Party, Pakistan۔ 24 March 2014 
  3. "ECP - Election Commission of Pakistan"۔ www.ecp.gov.pk۔ 06 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  4. "Give me your poor and young: Ismat Shahjahan to fight for Islamabad's water, katchi abadis, workers | Samaa Digital"۔ Samaa TV 
  5. "Seven unique candidates making the news this election cycle"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 21 July 2018 
  6. "Profile: Ismat Raza Shahjahan is Not One to Back Out"۔ Media for Transparency۔ 24 July 2018۔ 09 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  7. "Candidates profile"۔ Daily Times۔ 10 July 2018۔ 11 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  8. "Policy on Gender and Development" (PDF) 
  9. Maneesha Tikekar (2004)۔ Across the Wagah: An Indian's Sojourn in Pakistan (بزبان انگریزی)۔ Bibliophile South Asia۔ ISBN 9788185002347 
  10. Rafay Mahmood (20 June 2012)۔ "Khumariyaan: The sound of intoxication"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2017 
  11. Ismat Raza Shahjahan (10 October 2018)۔ "My son Sparlay Rawail decides to break stereotyping the Pashtuns." (بزبان انگریزی) 
  12. ^ ا ب "Candidates profile"۔ Daily Times۔ 10 July 2018۔ 11 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  13. Awami Workers Party۔ "Ismat Raza Shahjahan NA-54"۔ Vote For AWP! (بزبان انگریزی)۔ 14 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  14. "Women and the Left"۔ The Friday Times۔ 21 March 2014 [مردہ ربط]
  15. "Women's Democratic Front launched to build a vibrant, socialist and a feminist movement"۔ Daily Times۔ 9 March 2018 
  16. "Aurat March 2018"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی) 
  17. "Reflection of increasing awareness, acceptance of women's rights"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی) 
  18. A. Reporter (9 March 2018)۔ "Women have been at forefront of democratic struggle"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)