کلثوم پروین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کلثوم پروین
مناصب
رکن ایوان بالا پاکستان[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت سنہ
12 مارچ 2015 
حلقہ انتخاب بلوچستان 
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1945ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 21 دسمبر 2020ء (74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات کووڈ-19  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) (1 جنوری 2015–)
پاکستان مسلم لیگ ق (–2009)
بلوچستان نیشنل پارٹی (–جنوری 2015)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کلثوم پروین (وفات: 21 دسمبر 2020) ایک پاکستانی سیاست دان تھیں جنھوں نے ایوان بالا کے رکن کی حیثیت سے مارچ 2013ء سے 21 دسمبر 2020ء کو اپنی وفات تک خدمات انجام دیں۔

تعلیم[ترمیم]

انھوں نے 1994ء میں جامعہ بلوچستان سے بیچلر آف ایجوکیشن کیا۔ [2] انھوں نے تاریخ میں ایم اے فلسفہ کی ڈگری حاصل کی۔ [3]

سیاست[ترمیم]

وہ 2003ء کے ایوان بالا کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کی امیدوار کی حیثیت سے خواتین کی مخصوص نشست پر ایوان بالا پاکستان کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔[4]

2009ء میں پاکستان مسلم لیگ ق نے ان کو ٹکٹ نہیں دیا[4] تو وہ ایوان بالا کی نشست کے لیے 2009ء میں پاکستانی ایوان بالا کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہوئیں، [5][6] بعد میں وہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی (بی این پی اے) میں شامل ہوگئیں۔[4]

جنوری 2015ء میں، انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کے لیے بی این پی اے کو خیرباد کہہ دیا اور ایوان بالا میں اپنی نشست سے بھی استعفا دے دیا۔[4]

وہ ایوان بالا پاکستان کے لیے پاکستانی سینیٹ انتخابات، 2015ء میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر دوبارہ منتخب ہوگئیں۔۔[7][8] انھوں نے شطرنج فیڈریشن آف پاکستان کی صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔[9]

موت[ترمیم]

پروین 21 دسمبر 2020ء کو اسلام آباد کے ایک اسپتال میں کووڈ 19 سے انتقال کر گئیں۔ [10]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=841&catid=&subcatid=&cattitle=
  2. "Senate of Pakistan"۔ www.senate.gov.pk۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  3. "Senate of Pakistan"۔ senate.gov.pk۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  4. ^ ا ب پ ت "Kalsoom Perveen quits Senate, joins PML-N"۔ The Nation۔ 25 فروری 2015۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  5. "PPP emerges as majority party in Senate polls"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  6. "PPP emerges largest party in Senate"۔ The Nation۔ 24 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  7. "Senate polls: Unofficial results emerging"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 5 مارچ 2015۔ 5 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  8. "It's a near tie!: PPP, PML-N share sweepstakes – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 6 مارچ 2015۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  9. "Asian Chess to sponsor 20 Pak players for Arbitration course"۔ The Frontier Post۔ 8 جولائی 2020۔ 20 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2020 
  10. "PML-N Senator Kalsoom Parveen Dies Of Coronavirus"۔ Urdu Point۔ 21 دسمبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2020