پینٹی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پینٹی
مختلف رنگوں میں دست یاب پینٹی
قسماندرونی پوشاک

پینٹی (انگریزی: Panties) ایک قسم کی نسوانی جانگیا ہے جسے عورتیں اپنے جسم کے نچلے حصوں کی کپڑوں اندر مزید پوشیدگی کے لیے پہنتی ہیں۔ جہاں مردوں کے جانگیا کٹ طرز پر ہوتے ہیں، یعنی رانوں کو زیادہ اوپر سے کھلا چھوڑنے والے اور اس طرح بھی ہوتے ہیں کہ یہ اندام نہانی کے دونوں پاؤں کو مساوی زاویوں سے پوشیدہ کریں، خواتین کی پینٹی صرف اول قسم سے تیار ہوا کرتی ہیں، یعنی یہ اوپر سے کٹ ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ مردوں کے جانگیا ڈوری دار اور غیر ڈوری دار ہو سکتے ہیں، جب کہ خواتین کے یہ غیر ڈوری دار ہوتے ہیں۔ خواتین چوں کہ ماہواری کے مراحل سے گذر سکتی ہیں، اس لیے اکثر پینٹیوں میں جاذب کپڑا جیسے کہ قُطن ہو سکتا ہے۔ یہ پیٹیاں اکثر الاسٹک ہوا کرتی ہیں، یعنی انھیں کھینچا بھی جا سکتا ہے۔ مگر یہ اکثر ہوا دار بھی ہوتی ہیں اور مختلف رنگوں میں دست یاب ہوتی ہیں۔ پینٹی اس قدر نرم اور ملائم ہوتی ہیں کہ انھیں پہننے والی خواتین بالکل ہلکا اور کچھ نہیں پہننے جیسا محسوس کرتی ہیں۔[1]

تاریخ[ترمیم]

دنیا کی تاریخ کی قدیم ترین پینٹیاں مصری ثقافت میں پائی گئی ہیں۔ مؤرخین کے مطابق یہ 4400 قبل مسیح کے دور میں شاید پہلی بار پہنی گئی تھیں۔ [2] اس پوشاک کا ثبوت روم کی سلطنت میں بھی ملتا ہے۔ بعد کے دوروں میں یہ متروک ہو گیا۔ جدید دور میں سولہویں صدی سے اس کے پہننے کا ثبوت ملتا ہے۔ اٹھاریویں صدی میں یہ کچھ وسعت اختیار کیا گیا مگر چونکہ اس کے پہننے سے نسوانی اندام نہانی پر توجہ مرکوز ہونے کا اندیشہ تھا، اس لیے یہ زیادہ تر فاحشاؤں کی جانب پہنی جاتی تھی۔ انیسویں صدی تک پینٹی کے نچلے حصے میں سوراخ ہوا کرتا تھا جس سے عورتیں آسانی سے پیشاب سے فارغ ہو سکتی تھیں۔ تاہم بیسویں صدی تک یہ سوراخ ہٹ گیا اور جدید دور میں تو یہ پوشاک خواتین میں کام عام ہو چکی ہے، خاص طور پر جواں سال لڑکیوں کے در میان۔[3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Men’s vs Women’s underwear: Find the differences
  2. Guy Brunton، Gertrude Caton-Thompson (1928)۔ The Badarian Civilisation and Predynastic Remains Near Badari (PDF)۔ British School of archaeology in Egypt, University College, and B. Quaritch۔ 19 اگست 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 اگست 2014 
  3. History Of Panties