مصر میں نسائیت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مصر میں نسائیت نے اپنی تاریخ میں متعدد سماجی اور سیاسی گروہوں کو شامل کیا ہے۔ اگرچہ مصر بہت سے معاملات میں، خاص کر اصلاحات کے معاملات میں "قوم پرستی کی تحریکوں کی ترقی، سامراجیت کے خلاف مزاحمت اور نسائیت کے معاملات میں پیش پیش رہا ہے"۔ خواتین اور ان کے حقوق کی مساوات کے لیے لڑنے میں اس کی پیشرفت آسان نہیں رہی ہے۔

مصری تاریخ میں خواتین[ترمیم]

ابتدائی مصری تاریخ (دیکھیے قدیم مصر)میں، خیال کیا جاتا ہے کہ مصری معاشرے میں خواتین کا مقام مردوں کے برابر تھا۔ مثال کے طور پر، قدیم مصری مذہب میں مونث دیوتاؤں نے اہم کردار ادا کیا، ان کرداروں کی نشان دہی کی جا سکتی ہے جو مذکر دیوتاؤں کے لیے یکساں اہمیت کے حامل ہیں۔ دیویاں جیسے موط، آئی سس اور حتحور نے انسانی سرگرمیوں کے بہت سے شعبوں پر حکمرانی کی۔[1] بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح کی دیویوں کی اعلیٰ حیثیت فرعونی معاشرے میں خواتین کی اعلیٰ حیثیت کی نشان دہی کرتی ہے۔

مغربی حکمرانی[ترمیم]

اس ملک پر ابتدائی رومن تسلط سے لے کر 7 ویں صدی میں عرب مفتوحہ بننے تک اور پھر سولہویں صدی میں ترک عثمانی سلطنت تک مصر میں کئی صدیوں تک بیرونی حکمرانی رہی ہے۔تاہم یہ مصر پر فرانسیسی یلغار تھی جس نے مصری معاشرے میں خواتین کی حیثیت کو تبدیل کرنا شروع کیا اور جس نے ملک میں معاشرتی تبدیلی کے آغاز کو متاثر کیا۔

نامور مصری نسائت پسند[ترمیم]

نام پیدائش وفات تبصرہ حوالہ
قاسم امین 1863 1908 حقو نسوان کے ابتدائی حمایتی [2][3]
عائشہ تیمور 1840 1902 سماجی کارکن، ناول نگار [4]
دریہ شفیق 14 دسمبر 1908 20 ستمبر 1975 حقوق نسواں کی علم بردار، شاعرہ اور مصنفہ تھیں [5]
مادام رشدی 1873ء 16 اکتوبر 1908 فرانسیسی نژاد ابتدائی مصری نسائیت پسند دانشور
نوال السعداوی 27 اکتوبر 193 بقید حیات وہ مصری مصنفہ، ناول نگار، نسائیت کی علم بردار، سماجی کارکن، طبیبہ اور ماہر نفسیات ہیں [6]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Kumari Jeyawordena (1986)۔ Feminism and Nationalism in the Third World۔ Zed Books Ltd۔ ISBN 0-86232-264-2 
  2. Janet K. Boles، Diane Long Hoeveler (2004)۔ Historical Dictionary of Feminism۔ Scarecrow Press۔ ISBN 978-0-8108-4946-4 
  3. Shira Tarrant (2009)۔ Men and Feminism: Seal Studies۔ Seal Press۔ ISBN 978-0-7867-4464-0 
  4. Aisha Taymur آرکائیو شدہ 2012-03-21 بذریعہ وے بیک مشین at Egyptian State Information Service
  5. Judith E. Tucker (2008)۔ "Shafiq, Durriya (1908–1975)"۔ $1 میں Bonnie G. Smith۔ The Oxford Encyclopedia of Women in World History. Volume 4: Seton-Zia۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 27–8۔ ISBN 978-0-19-514890-9۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2016 
  6. "Nawal El Saadawi | Egyptian physician, psychiatrist, author and feminist"۔ Encyclopædia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مارچ 2016