دینا الجہنی عبدالعزیز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دینا الجہنی عبدالعزیز
دينا الجهني
شریک حیاتشہزادہ سلطان بن فہد بن ناصر بن عبد العزیز(شادی 1998)
خاندانآل سعود
والدعلی الجہنی
پیدائش (1975-12-26) دسمبر 26, 1975 (عمر 48 برس)
کیلیفورنیا، ریاستہائے متحدہ امریکہ
پیشہکاروباری خاتون، ایڈیٹر

شہزادی دینا علی الجہنی عبد العزیز ( عربی: دينا الجهني ؛ پیدائش 26 دسمبر 1975ء) ایک سعودی امریکی کاروباری خاتون اور ایڈیٹر ہیں۔وہ ریاض میں ڈی این اے اسٹور کی بانی اور مالک ہیں۔ اس نے سعودی شاہی خاندان میں شادی کی اور ووگ عربیہ میگزین کی سابقہ ایڈیٹر انچیف ہیں ، جہاں سے انھیں اپنی نگرانی میں دو رسائل کے اجرا کے بعد جلد ہی 13 اپریل 2017ء کو اس عہدے سے برخاست کر دیا گیا۔ [1]

پیدائش اور ذاتی زندگی[ترمیم]

دینا کیلیفورنیا میں پیدا ہوئیں ، وہ سابق سعودی مواصلات وزیر علی الجوہانی کی بیٹی ہیں۔ وہ مشرق وسطی اور امریکا کے مابین زندگی بسر کرتے کرتے بڑی ہوئی کیونکہ اس کے والد ایک ماہر معاشیات تھے ، متعدد امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھاتے تھے۔ 1998ء میں شہزادہ سلطان بن فہد بن ناصر بن عبد العزیز سے شادی کے بعد وہ آل سعود کی رکن بن گئیں۔ [2] ان کے تین بچے ، ایک بیٹی اور جڑواں لڑکے ہیں۔ [3]

کیریئر[ترمیم]

چھ سال کی عمر میں برطانوی میگزین ٹیٹلر کی ایک کاپی دیکھ کر وہ فیشن میں دلچسپی لینے لگی ۔ وہ کہتی ہیں ، "میں پہلے صفحے سے آخری صفحے تک ہر میگزین کا مطالعہ کر رہی تھی ، میں فیشن سے متعلق ہر چیز کے لیے بے چین تھی۔ [4] متعدد بین الاقوامی فیشن شوز میں شرکت کے بعد ، اس نے 2006ء میں ریاض میں اپنا اسٹور "ڈی این اے" کھولنے کا فیصلہ کیا ، جسے دینا کی رکنیت یا ذاتی دعوت نامے سے ہی خریدا جا سکتا ہے۔ 2013ء میں اس نے اس سٹور کی دوحہ ، قطر میں ایک شاخ کھولی۔ [5] خلیج فارس کے خطے میں ایک دہائی کے کامیاب کاروبار کے بعد ، دینا نے ڈی این اے چیک ڈاٹ کام کے نام سے ایک ای شاپنگ ویب گاہ کا آغاز کیا۔ یہ سٹور مشرق وسطی کے صارفین کے فیشن ڈیزائنرز کا تعاون کرتا ہے۔ ستمبر 2016ء میں ، دینا کو اپنی پہلی رسالے ووگ عربیہ کا ایڈیٹر ان چیف مقرر کیا گیا تھا اور میگزین کے نظم و نسق کے تنازع کی وجہ سے ملک سے نکالے جانے سے پہلے ملازمت پر تھوڑی مدت تک کام جاری رہا۔ [3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Mary Ward (April 14, 2017)۔ "Saudi princess Deena Aljuhani Abdulaziz fired from Vogue editor role after two issues"۔ The Sydney Morning Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ August 28, 2017 
  2. "Meet Deena Aljuhani Abdulaziz: the Saudi princess launching Vogue Arabia"۔ The Telegraph۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2017 
  3. ^ ا ب Amy Larocca (6 February 2017)۔ "Vogue Arabia's First Editor Is Literally a Princess"۔ The Cut۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2017 
  4. Amy Larocca (November 8, 2004)۔ "Deena Abdulaziz, Mother"۔ New York Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ August 28, 2017 
  5. "5 Things to Know About Vogue Arabia's First Editor-in-Chief"۔ observer.com۔ July 5, 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ August 28, 2017