جان اسپوسیٹو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جان اسپوسیٹو
جان ایسپوسوٹو؛ اکتوبر ، 2013 کو سرائیوو میں

معلومات شخصیت
پیدائش (1940-05-19) مئی 19, 1940 (age 83)
بروکلین، نیو یارک شہر
قومیت اطالوی امریکی
عملی زندگی
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ استاد جامعہ،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جارج ٹاؤن یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جان لوئس ایسپوسیٹو (پیدائش: 19 مئی 1940ء) مشرق وسطی کا مطالعہ ، مذہبی مطالعہ اور اسلام کے اسکالر کے ایک اطالوی امریکی پروفیسر ہیں ،[2] جو واشنگٹن ڈی سی میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں مذہب اور بین الاقوامی امور اور اسلامی علوم کے پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں۔ وہ جارج ٹاؤن میں مرکز امیر ولید بن طلال برائے مفاہمت اسلام-عیسائیت کے بانی ڈائریکٹر بھی تھے۔

تعلیمی کیریئر[ترمیم]

پی ایچ ڈی کرنے کے تقریباََ بیس سالوں کے بعد؛ اسپوسیٹو نے میساچوسٹس کی ایک یسوعی کالج کالج آف دی ہولی کراس میں مذہبی علوم (بشمول ہندو مت ، بدھ مت اور اسلام) پڑھایا۔ اسپوسیٹو نے مشرق وسطی کا مطالعہ کے لویولا پروفیسر کے عہدہ پر فائز رہے ، وہ مذہبی علوم کے محکمہ کے صدر اور بین الاقوامی علوم کے ہولی کراس' سنٹر کے ڈائریکٹر تھے۔[3] جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں اسپوسیٹو؛ یونیورسٹی کے پروفیسر کے عہدہ پر فائز ہیں اور وہ مذہب اور بین الاقوامی امور کے پروفیسر اور اسلامی علوم کے پروفیسر دونوں کی حیثیت سے درس دیتے ہیں۔[4]

انھوں نے 1984 میں اسلام اور سیاست (انگریزی) اور 1988 میں اسلام: سیدھا راستہ شائع کیا۔ بہت سی اشاعتوں کے ذریعہ دونوں کتابیں اچھی طرح فروخت ہوئی۔ 35 سے زائد کتابوں کے علاوہ؛ وہ آکسفورڈ کے متعدد حوالہ جات کے چیف ایڈیٹر ہیں ، جن میں دی آکسفورڈ انسائیکلوپیڈیا آف موڈرن اسلامک ورلڈ ، آکسفورڈ ہسٹری آف اسلام ، آکسفورڈ ڈکشنری آف اسلام ، آکسفورڈ انسائیکلوپیڈیا آف اسلامک ورلڈ (چھ جلدیں) اور آکسفورڈ اسلامک اسٹڈیز آن لائن ۔[3]

1988 میں وہ مشرق وسطی کا مطالعہ ایسوسی ایشن، شمالی امریکہ (MESA) کے صدر منتخب ہوئے۔ وہ امریکی اکیڈمی برائے مذہب کے صدر اور امریکی معاشروں کے مطالعہ کے لیے امریکی کونسل کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ انھوں نے سن 1999 سے 2004 کے دوران مطالعہ اسلام و جمہوریت کے مرکز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ 100 رہنماؤں کی عالمی اقتصادی فورم کی کونسل ، اقوام متحدہ تہذیبوں کا اتحاد کے اعلی سطحی گروپ اور یو، سی یورپی نیٹ ورک کے ماہرین برائے ڈی ریڈیکلائزیشن کے رکن تھے۔ وہ ایوارڈ یافتہ ، پی بی ایس نشریاتی دستاویزی فلم "محمد: ایک پیغمبر کی میراث" (2002) کے مشیر تھے ، جو Unity Productions Foundation (یونائٹی پروڈکشنز فاؤنڈیشن) نے تیار کیا تھا۔ انھیں مذہب کی عوامی تفہیم کے لیے امریکن اکیڈمی آف ریلیجن کا 2005 مارٹن ای مارٹی ایوارڈ ، اسلامی علوم میں نمایاں شراکت کے لیے پاکستان کا قائد اعظم ایوارڈ اور 2003 میں شاندار تدریس کے لیے اسکول آف فارن سروس ، جارج ٹاؤن یونیورسٹی ایوارڈ سے نوازا گیا۔[3] اسپوسیٹو نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں سن 1993 میں "مسلم مسیحی تفہیم کے مرکز" (مرکز امیر ولید بن طلال برائے مفاہمت اسلام-عیسائیت) کی بنیاد رکھی اور اس کے بانی ڈائریکٹر ہیں۔ اس مرکز کو سعودی عرب کے شہزادہ ولید بن طلال کی طرف سے "عالم اسلام اور مسلم - عیسائی تفہیم کے شعبوں میں تعلیم کو آگے بڑھانے اور ثقافتی اور بین المذاہب مکالمہ کی سہولت فراہم کرنے میں عالمی رہنما کی حیثیت سے اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لیے 20 ملین ڈالر حاصل ہوئے تھے۔"[5]

تصنیفی و قلمی خدمات[ترمیم]

مصدری خدمات[ترمیم]

  • عالم اسلام کا آکسفورڈ انسائیکلوپیڈیا ، بحیثیت ایڈیٹر (2009 ، 5 حجم سیٹ) آئی ایس بی این 978-0-19-530513-5
  • کون اسلام کے لیے بولتا ہے؟ کتنے ارب مسلمان واقعی سوچتے ہیں؟ ، شریک مصنف دالیہ مجاہد کے ساتھ (2008) آئی ایس بی این 978-1-59562-017-0
  • آکسفورڈ ہسٹری آف اسلام ، بحیثیت ایڈیٹر (2004) آئی ایس بی این 0-19-510799-3
  • عالمِ اسلام: ماضی اور حال ، بطور ایڈیٹر (2004 ، 3 حجم سیٹ) آئی ایس بی این 0-19-516520-9
  • جدید اسلامی دنیا کا آکسفورڈ انسائیکلوپیڈیا بطور ایڈیٹر (1995 ، 4 حجم سیٹ) آئی ایس بی این 0-19-506613-8
  • آکسفورڈ ڈکشنری آف اسلام ، بطور ایڈیٹر (1994) آئی ایس بی این 0-19-512559-2

غیر افسانوی کتابیں[ترمیم]

تعلیمی مجموعے[ترمیم]

بیرونی روابط و حوالہ جات[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12109369k — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. "Interview with the Islam scholar John Louis Esposito: Islam′s image problem - Qantara.de"۔ Qantara.de - Dialogue with the Islamic World (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2021 
  3. ^ ا ب پ Bio of John Esposito آرکائیو شدہ 2006-10-26 بذریعہ وے بیک مشین, مطالعہ اسلام اور جمہوریت کا مرکز (انگریزی). اخذ شده بتاریخ 23 فروری 2007
  4. Esposito, John. Academic Biography آرکائیو شدہ 2006-09-06 بذریعہ وے بیک مشین, جارج ٹاؤن یونیورسٹی. اخذ شده بتاریخ 23 فروری 2007
  5. Press Release: Georgetown University Receives $20 Million Gift From Prince Alwaleed Bin Talal To Expand Center for Muslim-Christian Understanding آرکائیو شدہ 2006-09-04 بذریعہ وے بیک مشین, December 12, 2005. اخذ شده بتاریخ 23 فروری 2007