سعد اللہ جان برق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سعد اللہ جان برق
معلومات شخصیت
پیدائش 11 مئی 1940ء (84 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوشہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  کالم نگار ،  مصنف ،  ڈراما نگار ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ریڈیو پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سعد اللہ جان برق (پیدائش 11 مئی 1940) ایک پاکستانی شاعر ، کالم نگار ، تجزیہ کار اور مصنف ہیں۔[1][2][3]

سعد اللّٰہ جان برق بیک وقت اردو اور پشتو کے ایک مایہ ناز اور کہنہ مشق،محقق،تخلیق کار،اور نقاد کے طور پر جانے جاتے ہیں۔انھوں نے پاکستان ٹیلی ویژن پشاور سنٹر کے لیے بے شمار شاہکار مزاحیہ ڈرامے،خاکے،اور فیوچر لکھیں ہیں۔جس کو بے حد عوامی پزیرائی حاصل ہوئی۔طنز و مزاح سے بھرپور،کاٹ دار زباں،اور برجستہ جملوں نے پورے ملک کے ادبی حلقوں میں ان کے قلم کی دھاک بٹھا دی ہے۔وہ ملک کے مختلف اخبارات میں کثیر الجہت موضوعات پر لکھنے میں مہارت رکھتے ہیں۔کئی برسوں سے پختونوں کی تاریخ جیسے پیچیدہ موضوع میں مصروف ہیں۔پختونوں کی تاریخ پر ان کے سارے تصانیف پختون تاریخ نویسی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔اور تاحال اسی موضوع پر اپنی سوچ اور علمی اپروچ کے بل بوتے پر مزید کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ برق کی کتابوں میں شامل ہیں:

  • بریخنہ
  • باران،باران
  • گلزیارے
  • زرغونہ
  • دختر کائنات
  • د کشمیر غازی (کشمیر کا غازی)

تاریخی،اور تصوف سے متعلق کتب

  1. وحدت الوجود اور بگ بینگ
  2. دیو استبداد اور نیلم پری
  3. مقدس خون ریزیاں
  4. نسلیاتِ ہندوکش
  5. د پختنو اصل نسل 3 جلد ميں
  6. د پختنو د تاریخ بنیادونہ
  7. پختو لیک دود او املا
  8. د پختو ژبے تاریخ
  9. ناقابلِ اشاعت
  10. تصوف حقیقت اور افسانے
  11. نعتیہ شعری مجموعہ رنڑاگانے
  12. خدمتگاری سے فوجداری تک
  13. ڈیوے پہ مزارونو
  14. شبِ چراغ(ناول)
  15. یادوں کے جنازے(آپ بیتی)

حوالہ جات[ترمیم]

 

  1. "Barq an extensively read man of letters"۔ dawn.com۔ 20 February 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021 
  2. Shahabullah Yousufzai (27 February 2020)۔ "Greater Pashtunistan through the lens of Saadullah Jan"۔ tribune.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021 
  3. "Poets, writers laud Saadullah Jan Barq's work on Pashtu literature, history"۔ tnn.com.pk۔ 16 October 2017۔ 22 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021