كلبھوشن جادھو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کماندار
کلبھوشن یادو
الیاس حسین مبارک پٹیل
اطاعت بھارت
خدمتجاسوسی
سرگرم2003–2016
خفیہ ناممنکی[1]

پیدائش (1970-04-16) اپریل 16, 1970 (عمر 53 برس)[2]
قومیتبھارتی
مذہبہندو مت
اقامتممبئی
والدینسدیر یادو[3]
پیشہنیوی افسر

كلبھوش جادھو،کل بھوشن یادو یا (الیاس حسین مبارک پٹیل نقلی نام) پاکستان کی جانب سے گرفتار کیے گئے ایک بھارتی شہری اور بحریہ کے افسر ہیں جن کے متعلق پاکستان کا دعویٰ ہے کہ وہ بلوچستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسر ہیں۔ جبکہ بھارت نے محض اس کی بھارتی شہریت اور بحریہ کا سابق اہلکار ہونے کی ہی تصدیق کی ہے۔ پاکستانی فوج نے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں اس جاسوس کو اپنے متعلق بیان کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اعترافی بیان[ترمیم]

فوج اور حکومت کی مشترکہ کانفرنس کے دوران جادھو کا ایک ویڈیو اعتراف عام کیا گیا تھا۔ ویڈیو میں جادھو نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر تھے اور را کے کہنے پر پاکستان میں کام کر رہے تھے۔

میں اب بھی ہندوستانی بحریہ میں حاضر سروس افسر ہوں اور ٢٠٢٢ میں سبکدوش ہونے والا ہوں۔ 2002 تک، میں نے انٹیلی جنس آپریشن شروع کر دیا۔ 2003ء میں میں نے ایران کے شہر چابہار میں ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا۔ چونکہ میں 2003 اور 2004 میں کراچی کا دورہ کرنے اور را کے لیے ہندوستان کے اندر کچھ بنیادی اسائنمنٹس کرنے کے بعد ناقابل شناخت وجود حاصل کرنے میں کامیاب رہا ، لہذا مجھے را نے 2013 میں اٹھا لیا۔

ویڈیو میں جادھو نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ 2013 سے را کی ہدایت پر کراچی اور بلوچستان میں مختلف سرگرمیوں کی ہدایت کر رہا تھا اور کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال میں اس کا کردار تھا۔

یہ سرگرمیاں ملک دشمن یا دہشت گردی کی نوعیت کی رہی ہیں جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Inamullah Marwat (مارچ 30, 2016)۔ "Can a 'monkey' be the saviour of citizens' freedom?"۔ Daily Times۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 7, 2016 
  2. Neha Mahajan (مارچ 25, 2016)۔ "India Says Ex-Naval Officer Arrested In Pak Is Not RAW Intel Agent"۔ NDTV Convergence Limited۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 26, 2016 
  3. Naveed Ahmad (مارچ 29, 2016)۔ "Analysis: Kulbhushan Yadav's RAW move"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 7, 2016