جمہوریت کی تاریخ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
1816 سے جمہوریت

جمہوریت ایک سیاسی نظام ہے یا کسی ادارے یا تنظیم یا ملک کے اندر فیصلہ سازی کا نظام ہے، جس میں تمام اراکین کو فیصلہ سازی اور اختیار کا مساوی ح‍ق حاصل ہوتا ہے۔ [1] جدید جمہوریتوں کے دو اوصاف ایسے ہیں جو ان کو سابقہ نظامہائے حکومت و سلطنت سے ممتاز مقام عطا کرتے ہیں: اول یہ کہ اپنے معاشروں میں مداخلت کرنے کی صلاحیت اوردوم یہ کہ اسی طرح کی خود مختار ریاستوں کے بین الاقوامی قانونی فریم ورک کے ذریعے ان کی خود مختاری کو تسلیم کرنے کا وصف۔ جمہوری حکومت عموما اشرافیہ اور بادشاہی نظاموں کے ساتھ خلط ملط ہوجاتی ہے، جس پر بالترتیب اقلیت اور واحد بادشاہ کی حکومت بھی ہو سکتی ہے۔

جمہوریت کو عام طور پر قدیم یونانیوں کی کوششوں کا نتیجہ تصور کیا جاتا ہے، جن کو 18ویں صدی کے دانشوروں نے مغربی تہذیب کے پیشروتسلیم کرتے تھے اور انھوں نے ابتدائی جمہوری تجربات کو بادشاہت کے بعد کی سیاسی تنظیم کے نئے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کی۔ [2] یہ 18ویں صدی کے جمہوری احیاء پسندوں نے قدیم یونانیوں کے جمہوری نظریات کو اگلے 300 سالوں کے غالب سیاسی ادارے میں تبدیل کرنے میں کس حد تک کامیابی حاصل کی ہے، چاہے وہ اخلاقی جواز ہی کیوں نہ ہوں جن کا وہ اکثر سہارا لیتے ہیں، اس کا ادراک بہت مشکل نہیں ہے۔

قدیم[ترمیم]

پروٹو ڈیموکریٹک سوسائٹیز[ترمیم]

فینیشیا

ایتھنز[ترمیم]

ایتھنز کا ایکروپولیس از لیو وان کلینز ۔

روم[ترمیم]

رومن جمہوریہ[ترمیم]

رومن سینیٹ کے اجلاس کی نمائندگی: سیسرو نے 19ویں صدی کے فریسکو سے کیٹیلینا پر حملہ کیا۔

جدید قومی حکومتوں میں جمہوریت کا عروج[ترمیم]

خفیہ رائے شماری[ترمیم]

ایک برطانوی خفیہ بیلٹ پیپر، 1880

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "democracy, n."۔ OED Online.۔ Oxford University Press۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2014 
  2. Morris I. The Measure Of Civilization : How Social Development Decides The Fate Of Nations [e-book]. Princeton: Princeton University Press; 2013. Available from: eBook Academic Collection (EBSCOhost), Ipswich, MA. Accessed May 18, 2017.

مزید دیکھیے[ترمیم]

جمہوریت کی تاریخ میں اہم شخصیات[ترمیم]