ڈی ایچ لارنس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ڈی ایچ لارنس
(انگریزی میں: David Herbert Lawrence ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: David Herbert Richards Lawrence ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 11 ستمبر 1885ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایسٹ وڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 مارچ 1930ء (45 سال)[8][9][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ سل   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ناٹنگھم
جامعہ لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ڈراما نگار ،  مترجم ،  مصنف [10][11]،  شاعر [10]،  ناول نگار ،  مصور [12]،  منظر نویس ،  ادبی نقاد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [13][14]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ولیم بلیک [15]  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

'ڈیوڈ ہربرٹ لارنس (11 ستمبر 1885 – 2 مارچ 1930) ایک انگریز مصنف اور شاعر تھے۔ ان کی تخلیقات بشمول دیگر موضوعات جدیدیت اور صنعت کاری کے غیر انسانی اثرات کی عکاس ہیں ۔ لارنس کی تحریریں جنسیت، جذباتی صحت، شوق و جستجو ، بے ساخٹگی ہ اور جبلت جیسے مسائل پر روشنی ڈالتی ہیں ۔ ان کے ناولوں میں 'سنز اینڈ لورز'، ' دی رینبو' ، ' ویمن ان لو اور لیڈی چیٹرلی لور سرفہرست ہیں۔

لارنس کے افکار و خیالات ایسے تھے کہ بہت لو گ ان کو پسند نہیں کرتے تھے اور اپنی زندگی کے دوسرے نصف حصے میں ان کو سرکاری ظلم و ستم، سنسرشپ اور اپنے تخلیقی کاموں کی غلط تشریحات کا سامنا کرنا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ زندگی کے آخری ایام انھوں نے رضاکارنہ جلاوطنی میں گزارے ، جس کو وہ اپنی "وحشی زیارت" سے تعبیر کرتے تھے۔۔ [16] جب وہ اس دنیا کو الوداع کہہ رہے تھے ، ان کی عوامی شہرت ایک فحش نگار کی تھی جس نے اپنی عظیم تر صلاحیتوں کو ضائع کر دیا تھا۔ ای ایم فورسٹر نے ایک تعزیتی تحریر تصور کو غلط قرار دیا اور ان کو "ہماری نسل کا سب سے بڑا تخیلاتی ناول نگار" تسلیم کیا۔ [17] بعد میں ادبی نقاد ایف آر لیویس نے لارنس کی فنی دیانتداری اور اخلاقی سنجیدگی دونوں کی حمایت کی۔

زندگی اور کیریئر[ترمیم]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

لارنس 1906 میں 21 سال کی عمر میں

ابتدائی کیریئر[ترمیم]

لارنس کی تصویر بذریعہ لیڈی اوٹولائن موریل ، 29 نومبر 1915

بعد کی زندگی اور کیریئر[ترمیم]

ایسٹ ووڈ، ناٹنگھم شائر میں ڈی ایچ لارنس برتھ پلیس میوزیم

تحریریں[ترمیم]

  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118570358 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولا‎ئی 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119114561 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب David Herbert Lawrence
  4. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/D-H-Lawrence — بنام: D.H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  5. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6gq6wk2 — بنام: D. H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/11069 — بنام: D. H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Le Delarge artist ID: https://www.ledelarge.fr/15590_artiste_LAWRENCE_Davidj_Herbert — بنام: David Herbert LAWRENCE — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — ISBN 978-2-7000-3055-6
  8. ربط : https://d-nb.info/gnd/118570358  — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  9. ربط : https://d-nb.info/gnd/118570358  — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015 — مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Лоренс Дейвид Герберт
  10. https://cs.isabart.org/person/50579 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  11. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  12. یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500005716 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2024 — خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — شائع شدہ از: 8 اگست 2021
  13. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119114561 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/6808163
  15. https://www.jstor.org/stable/j.ctt5vkx65
  16. "It has been a savage enough pilgrimage these last four years" Letter to J. M. Murry, 2 February 1923.
  17. Letter to The Nation and Atheneum, 29 March 1930.