فرخ زمان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فرخ زمان ٹیسٹ کیپ نمبر 72
ذاتی معلومات
پیدائش (1956-04-02) 2 اپریل 1956 (عمر 68 برس)
پشاور، پاکستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 72)23 اکتوبر 1976  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 137
رنز بنائے - 1420
بیٹنگ اوسط - 10.51
100s/50s -/- -/3
ٹاپ اسکور - 54
گیندیں کرائیں 80 24382
وکٹ - 403
بولنگ اوسط - 27.85
اننگز میں 5 وکٹ - 14
میچ میں 10 وکٹ - 1
بہترین بولنگ - 7/42
کیچ/سٹمپ -/- 57/-
ماخذ: [1]

فرخ زمان Farrukh Zaman (پیدائش: 2 اپریل 1956ء پشاور، شمال مغربی سرحدی صوبہ) ایک پاکستانی کرکٹر ہے۔[1] جس نے پاکستان کی طرف سے 1 ٹیسٹ میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا فرخ زمان دائیں ہاتھ کے بیٹسمین اور سلو لیفٹ آرم بولر تھے جنھوں نے پاکستان کے ساتھ ساتھ مسلم کمرشل بینک' کے پی کے' پاکستان ریلوے' پشاور کرکٹ ایسوسی ایشن اور پنجاب کی طرف سے دو عشروں سے زائد کرکٹ کھیلی مگر اس کے باوجود انھیں صرف ایک ٹیسٹ میں نمائندگی کا موقع ملا۔ ان کے صاحبزادے فہد زمان (پیدائش: 22 دسمبر 1988ء) نے بھی پاکستان انڈر 19 اور پشاور کی طرف سے کرکٹ میں حصہ لیا۔

واحد ٹیسٹ کرکٹ[ترمیم]

1976ء میں فرخ زمان کو نیوزی لینڈ کے خلاف حیدرآباد میں منعقدہ ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 8 کھلاڑیوں کے آئوٹ ہونے پر 473 رنز بنائے تھے۔ اس بڑے سکور میں صادق محمد 103' مشتاق محمد 101' ماجد خان 98 اور آصف اقبال 73 کے ساتھ نمایاں سکورر تھے۔ پاکستانی بلے بازوں نے کیوی بولرز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسٹیڈیم کو اپنے دلکش سٹوکس سے سجا دیا۔ اننگ ڈکلیئر کرنے کی وجہ سے فرخ زمان جو بہت سے ارمان لے کر میدان میں اترے تھے' انھیں بیٹنگ کا موقع ہی نہیں مل سکا۔ جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم بیٹنگ میں طوالت نہ پکڑ سکی اور پوری ٹیم 219 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ گیلن ٹرنر 49' مارک بچز 33 اور رابرٹ اینڈرسن 30 کے ساتھ مدد کو نہ آتے تو نیوزی لینڈ کا حشر اس سے بھی برا ہوتا۔ پاکستان کی طرف سے سرفراز 53/3' عمران خان 41/3 اور جاوید میانداد 20/2 نمایاں رہے۔ دوسری اننگ میں جان پارکر کے 82 رنز کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی ٹیم 254 رنز بنا سکی۔ اس بار انتخاب عالم 44/4' سرفراز 45/2' جاوید میانداد 74/3 کے ساتھ کیوی کھلاڑیوں کے لیے پریشانی کا باعث بنے تھے۔ پاکستان کو جیتنے کے لیے محض 3 رنز کا ہدف ملا جو انھوں نے بغیر کسی وکٹ گنوائے 10 وکٹوں سے جیت لیا۔ یوں فرخ زمان اس ٹیسٹ میں بولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں کوئی اہم کردار ادا نہ کرسکے مگر پاکستانی ٹیم کی فتح نے انھیں یہ اعزاز دلوا دیا کہ انھوں نے اپنے ٹیسٹ میں بغیر کوئی کارکردگی دکھائے ٹیم کی جیت میں ساجھے داری اختیار کی۔

اعداد و شمار[ترمیم]

فرخ زمان نے ایک ٹیسٹ میں شرکت کی مگر انھیں بیٹنگ کا موقع نہ مل سکا جبکہ 137 فرسٹ کلاس میچوں کی 192 اننگز میں 57 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر انہو نے 1420 رنز بنائے۔ 10.51 کی اوسط سے بننے والے ان رنزوں میں 54 اس کا کسی ایک اننگ میں سب سے زیادہ سکور تھا۔ 3 نصف سنچریاں اور 57 کیچز بھی ان کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔ فرخ زمان نے فرسٹ کلاس میچوں میں 11225 رنز دے کر 403 کھلاڑیوں کو اپنے چنگل میں پھنسایا۔ 7/42 ان کی بہترین کارکردگی جو انھیں 27.85 کی اوسط سے حاصل ہوئی۔ 14 مرتبہ کسی ایک اننگ میں 5 یا اس سے زائد وکٹ لیے۔ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد فرخ زمان نے امپائرنگ کے شعبے کو چن لیا۔ 13 فرسٹ کلاس میچوں میں امپائرنگ کی[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Farrukh Zaman" 
  2. https://www.espncricinfo.com/player/farrukh-zaman-40090