کچوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کچوری ایک مصالحہ دار ناشتا ہے، جو برصغیر پاک و ہند میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ ہندوستانی اور دیگر جنوبی ایشیائی باشندوں کے ہاں یہ بہت عام ہے۔اس کے متبادل ناموں میں کچوریاور کچوڑی شامل ہیں۔ [1]

تاریخ[ترمیم]

خیال کیا جاتا ہے کہ کچوری کی ابتدا ہندوستان کے ہندی پٹی کے علاقے سے ہوئی ہے۔ ان ریاستوں میں یہ عام طور پر ایک گول چپٹی گیند ہوتی ہے جو باریک آٹے سے بنی ہوتی ہے جس میں پیلے مونگ کی دال یا اُڑد کی دال، بیسن (پسی ہوئی اور دھوئے ہوئے چنے کا آٹا)، کالی مرچ، لال مرچ شامل ہوتی ہے۔ پاؤڈر، نمک اور دیگر مصالحے بھی ڈالے جاتے ہیں۔

کچوری کی اقسام[ترمیم]

راجستھان[ترمیم]

راجستھان کی کوٹا کچوری ریاست کی سب سے مشہور کچوری ہے۔ پیاز کچوری (پیاز کچوری) بھی بہت مشہور ہے۔ جودھ پور میں کچوری کی ایک اور شکل ماوا کچوری ہے، جسے مرحوم راوت دیورا نے ایجاد کیا تھا۔ یہ چینی کے شربت میں ڈوبی ہوئی میٹھی ڈش ہے۔

گجرات[ترمیم]

گجرات میں، یہ عام طور پر آٹے  سے بنی ایک گول گیند ہوتی ہے جس میں مونگ کی دال، کالی مرچ، لال مرچ پاؤڈر اور ادرک کا پیسٹ بھرا جاتا ہے۔

دہلی[ترمیم]

دہلی میں اسے اکثر چاٹ کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ دہلی میں ایک اور قسم کی کچوری بھی مشہور ہے، جسے 'خستہ کچوری' یا 'راج کچوری' کہا جاتا ہے۔ جو آلو، ناریل اور چینی کے ساتھ بنائی جاتی تھی۔ کچوری کو اکثر املی، پودینہ یا دھنیا سے بنی چٹنی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ ایک اور قسم تلی ہوئی اور دالوں سے بھری ہوئی ہے (خاص طور پر اُڑد اور مونگ) اور عام طور پر گجرات کے کچھ علاقے میں پائی جاتی ہے۔

بنگال[ترمیم]

کچوی ی یہ قسم میں میٹھا شامل ہوتا ہے  مغربی بنگال اور بنگلہ دیش میں، کچوری (اکثر تلفظ کوچوری) میں بالکل مختلف تغیر ہوتا ہے۔ مغربی بنگال میں کچوری نرم اور چھوٹی ہوتی ہے۔ یہ زیادہ تر سفید آٹے (مائدہ) اور ہینگ (ہنگ) سے بنائی جاتی ہے یہ زیادہ تر صبح یا شام میں چائے کے وقت کے ناشتے کے طور پر کھایا جاتا ہے اکثر اس کے ساتھ لذیذ آلو مٹر کا سالن اور بنگالی مٹھائیاں ہوتی ہیں۔ نیز، مٹروں سے بھری کچوری  بنگال میں موسم سرما کی پکوان ہے۔ بنگال میں ایک اور قسم جو زیادہ تر مٹھائی کی دکانوں میں موجود ہے وہ ہے سخت شکل (جیسے دہلی میں) جس کے اندر ایک مصالہ ہوتا ہے جسے 'خستا کچوری' کہا جاتا ہے۔

نگارخانہ[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]