نواب عامر سرفراز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نواب عامر سرفراز

Member of the House of Lords
Lord Temporal
آغاز منصب
28 September 2020
Life Peerage
Prime Ministerial Trade Envoy to سنگاپور
آغاز منصب
12 January 2022
معلومات شخصیت
پیدائش 25 ستمبر 1981ء (43 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


نواب عامر احمد سرفراز، بیرن سرفراز (پیدائش 25 ستمبر 1981) ایک برطانوی پاکستانی تاجر اور سیاست دان ہیں۔ بورس جانسن کی طرف سے 2019 کی تحلیل آنرز کی فہرست میں لائف پیریج کے لیے نامزد ہونے سے پہلے وہ پہلے کنزرویٹو پارٹی کے خزانچی تھے، [2]

پس منظر[ترمیم]

سرفراز لندن میں پیدا ہوئے اور اسلام آباد میں پلے بڑھے، 2002 میں برطانیہ منتقل ہوگے۔ وہ بوسٹن یونیورسٹی اور لندن اسکول آف اکنامکس سے گریجویٹ ہیں۔ [3]

کاروباری کیریئر[ترمیم]

سرفراز بیٹر گرین کے بانی ہیں [4] ، یہ کمپنی ایک زراعتی کاروبار جو ایشیا میں چھوٹے کسانوں کے ساتھ کام کرتی ہے۔ سرفراز اس سے قبل ایک پرائیویٹ ایکویٹی فرم دی الیکٹرم گروپ میں منیجنگ ڈائریکٹر اور ابتدائی مرحلے کی ٹیکنالوجی وینچر کیپیٹل فرم ڈریپر ایسوسی ایٹس میں وینچر پارٹنر تھے۔ [5]

چندہ برائے کنزرویٹو پارٹی[ترمیم]

کنزرویٹو پارٹی کے خزانچی کے طور پر، سرفراز نے بزنس اینڈ انٹرپرینیورز فورم کی سربراہی کی، جسے 'کاروباری رہنماؤں کا ایک نیٹ ورک جو کنزرویٹو پارٹی کی حمایت کرتا ہے' کے طور پر بیان کیا گیا، رکنیت کے لیے سالانہ £3,000 وصول کرتے ہیں۔ [6]

2018 سے، اس نے کنزرویٹو پارٹی کو £122,500 کا عطیہ دیا ہے۔ [7]

ہاؤس آف لارڈز[ترمیم]

سرفراز کو 31 جولائی 2020 کو ہاؤس آف لارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا، [8] [9] 8 ستمبر 2020 کو کینسنگٹن اور چیلسی کے رائل لندن بورو میں کینسنگٹن کے بیرن سرفراز کو بنایا گیا تھا۔ سرفراز نے 28 ستمبر 2020 کو ہاؤس آف لارڈز میں اپنی نشست سنبھالی اور 19 اکتوبر 2020 کو اپنی پہلی تقریر کی [10] سرفراز کو کالج آف آرمز نے بارونیل کورونیٹ کے ساتھ کوٹ آف آرمز دیا تھا۔ اس کی شیلڈ میں مدینہ میں مسجد نبوی کے گنبد کی تصویر ہے، جو انگریزی ہیرالڈری میں اس طرح کی پہلی مثال ہے۔ اسے ہیرالڈک سپورٹرز بھی دیے گئے: برطانیہ کے لیے شیر اور پاکستان کے لیے برفانی چیتا۔ اس کی چوٹی اسلام آباد کے حوالے سے برف سے ڈھکے پہاڑوں کو نمایاں کرتی ہے، جس کی چوٹی پر اسلامی ہلال ہے۔ [11] آخر میں، اس کا نصب العین لکھا ہے ’’ایمان کی خدمت‘‘ ۔ [12]

سرفراز نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا ان کے نئے کام کا بنیادی حصہ ہوگا۔ [13]

اکتوبر 2020 میں، سرفراز نے روہنگیا مسلمانوں کے لیے برطانیہ کی حکومت کے حمایت کی تعریف کی اور اس سے مطالبہ کیا کہ وہ دنیا بھر میں مذہبی اقلیتوں کی حمایت کے لیے اپنی انسانی کوششوں کو دگنا کرے۔ [14]

جنوری 2021 سے سرفراز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیٹی کے رکن ہیں۔ [15]

جنوری 2022 میں، انھیں سنگاپور میں وزیر اعظم کا تجارتی ایلچی مقرر کیا گیا۔ [16]


حوالہ جات[ترمیم]

  1. UK Parliament ID: https://beta.parliament.uk/people/iU6tjyJg
  2. "Dissolution Peerages 2019" (PDF)۔ Gov.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2020 
  3. "Queen appoints British-Pakistani Aamer Sarfraz as House of Lords member"۔ August 5, 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ August 5, 2020 
  4. "Better Grain Agriculture"۔ Better Grain۔ 11 جولا‎ئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2020 
  5. "A Pair of Silicon Valley Venture Veterans Eye SPACs as a Way to Sidestep IPOs"۔ The Street۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2020 
  6. "Inside the elite Tory fundraising machine"۔ Open Democracy۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2020 
  7. "Electoral Commission"۔ Electoral Commission۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2020 
  8. "Dissolution Peerages 2019" (PDF)۔ Gov.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2020 
  9. "Crown Office"۔ The London Gazette۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2020 
  10. "Hansard"۔ UK Parliament۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2020 
  11. "UK grants first-ever official 'Coat of Arms' featuring 'Green Dome'"۔ Associated Press of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2022 
  12. "Coat of Arms"۔ The Lord Sarfraz۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2022 
  13. "Queen appoints British-Pakistani Aamer Sarfraz as House of Lords member"۔ August 5, 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ August 5, 2020 
  14. "We can't rest in our support for the Rohingya Muslims"۔ October 22, 2020۔ 01 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 22, 2020 
  15. "UK Parliament"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2021 
  16. "UK Parliament"۔ 19 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2022