زکام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
زکام
تخصصFamily medicine, infectious diseases, طب اذن، بینی و حلق تعديل على ويكي بيانات

زکام (catarrh) جس کو بعض اوقات رشح بھی کہا جاتا ہے اصل میں نظام تنفس کی بالائی سبیل (tract) کو متاثر کرنے والی ایک عدوی بیماری (infectious disease) ہے جو متعدد اقسام کے virus کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اس بیماری میں عام طور پر سرد زکام (common cold) جیسی علامات شامل ہوتی ہیں۔ عدوی کی وجہ سے ناک کے اندرونی حصے اور سر میں پائی جانے والی مخاطی (mucous) جھلیاں متورم ہو اور سوزشی ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے ناک کا بہاؤ (rhinorrhea)، سانس میں رکاوٹ اور کھانسی کی کیفیات پیدا ہوتی ہیں۔

آسان بیان[ترمیم]

اڑ کر لگنے والی بیماری جو انتہائی چھوٹے چھوٹے جراثیم وائرس کی ایک قسم کے ذریعے پیدا ہوتی ہے۔ موسم سرما میں یہ بیماری خوب پھیلتی ہے۔ گلے کا خراب ہونا۔ چھینکیں آنا، ناک بہنا، کھانسی اور کبھی غدود یا سینے میں درد اس بمیاری کی علامتیں ہیں۔ اکثر حرارت بھی ہو جاتی ہے۔ زکام کی حالت میں ضروری ہے کہ مریض آرام کرے یا کم از کم مکان کے اندر رہے۔ گلے کی سوزش دور کرنے کے لیے غرارے کرے اور مخصوص سنونگھنے کی ادویات استعمال کرے۔ ہلکی غذا کھانا ضروری ہے۔ تندرستی اور توانائی معیاری ہو تو زکام پاس نہیں پھٹکتا۔ تھکاوٹ یا گھر سے باہر دیر تک سردی میں رہنے کی وجہ سے توانائی کم ہوتی ہے تو جراثیم غلبہ حاصل کر لیتے ہیں اور زکام لگ جاتا ہے۔ زکام کے مریض کی چھینکوں کی زد سے دور رہنا چاہیے اور اس کا رومال اور تولیہ وغیرہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔