عطا الرحمان (سائنسدان)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عطا الرحمان (سائنسدان)
 

معلومات شخصیت
پیدائش 22 ستمبر 1942ء (82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن رائل سوسائٹی،  چائنیز اکیڈمی آف سائنسز  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مقام_تدریس ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان
University of Tübingen
جامعہ کراچی
یونیورسٹی آف کیمبرج
مقالات انڈول الکلائیڈ فیلڈ میں مصنوعاتی مطالعہ
مادر علمی جامعہ کراچی
جامعہ کیمبرج
کنگز  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری مشیر جے ہارلے میسن
استاذ آئن فلیمنگ (کیمسٹ)
پیشہ کیمیادان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل نامیاتی کیمیا  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
رائل سوسائٹی فیلو  (2006)[3]
 تمغائے حسن کارکردگی 
 ہلال امتیاز 
فیلو پاکستان سائنس اکادمی  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمان ( ؛ پیدائش 22 ستمبر 1942)، پی ایچ ڈی، ایس سی ڈی ، نشان امتیاز، ایف آر ایس ، ایف پی اے ایس اور معروف پاکستانی نامیاتی کیمیا دان ہیں اور اس وقت سائنس اور ٹیکنالوجی پر پی ایم ٹاسک فورس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ [4] پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بہتری کے حوالے سے بھی انھیں ان کے نمایاں کام کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔

تعلیم[ترمیم]

عطاء الرحمان 22 ستمبر 1942 کو دہلی ، برطانوی ہندوستان (موجودہ جمہوریہ ہندوستان ) میں ایک اردو بولنے والے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ [5] ان کے دادا، سر عبد الرحمن، دہلی یونیورسٹی (1934-38) کے وائس چانسلر تھے جنھوں نے مختصر طور پر مدراس ہائی کورٹ میں جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [6]

1946 میں، سر عبد الرحمٰن کو لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا، بعد ازاں تقسیم ہند سے ایک سال قبل، اپنے خاندان کو وہاں منتقل کر لیا ۔ [6] سر عبد الرحمٰن بالآخر 1949 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جسٹس بن گئے [6] ان کے والد جمیل الرحمان ایک وکیل تھے جنھوں نے اوکاڑہ ، پنجاب، پاکستان میں کاٹن جننگ ٹیکسٹائل انڈسٹری قائم کی۔ [6] 1952 میں کراچی میں منتقل ہونے کے بعد، انھوں نے کراچی گرامر اسکول سے مسابقتی او لیول اور اے لیول پاس کیا اور کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ [6]

1960 میں کراچی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد، عبد الرحمن نے 1963 میں کیمسٹری میں بیچلر ڈگری ( آنرز کے ساتھ) کے ساتھ گریجویشن کیا۔ [6] [7] انھوں نے 1964 میں فرسٹ کلاس اور اول درجے کے ساتھ آرگینک کیمسٹری میں ماسٹر آف سائنس (ایم ایس سی) حاصل کیا اور برطانیہ میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے لیے کامن ویلتھ اسکالرشپ حاصل کرنے سے پہلے ایک سال تک کراچی یونیورسٹی میں لیکچر دیا۔ [6] اس نے کیمبرج یونیورسٹی کے کنگز کالج میں شمولیت اختیار کی اور جان ہارلے میسن کے تحت قدرتی مصنوعات میں دوبارہ تحقیق شروع کی۔ [7] 1968 میں، رحمان نے نامیاتی کیمسٹری میں ڈاکٹر آف فلسفہ (پی ایچ ڈی) حاصل کیا۔ ان کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کے مضامین قدرتی مصنوعات اور نامیاتی مواد تھے۔ [8] [6] وہ 1969 میں کنگز کالج، یونیورسٹی آف کیمبرج کے فیلو کے طور پر منتخب ہوئے اور 1973 تک کیمبرج یونیورسٹی میں اپنی تحقیق جاری رکھی [9] بعد ازاں 2007 میں انھیں کنگز کالج کیمبرج کا اعزازی لائف فیلو مقرر کیا گیا۔ [10]

تعلیماتی دور[ترمیم]

1964 میں، عبد الرحمان نے کراچی یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ کیمسٹری میں بطور لیکچرار شامل ہوئے ۔ [11] وہ 1969-73 کے درمیان کیمبرج یونیورسٹی سے وابستہ رہے اور اس وقت کیمبرج یونیورسٹی کے کنگز کالج میں اعزازی لائف فیلو ہیں۔ [11] 1977 میں، وہ کراچی یونیورسٹی میں حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کے ڈپٹی ڈائریکٹر بن گئے۔ بالآخر وہ 1990 میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے [11] ۔ 1979 میں، عبد الرحمن نے یونیورسٹی آف ٹیوبنگن میں پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ کی۔ پاکستان واپس آنے پر، انھوں نے کراچی یونیورسٹی میں جاب کی جہاں وہ لیکچر دیتے اور کیمسٹری پڑھاتے تھے۔ [11] وہ جامعہ کراچی میں تاحیات پروفیسر ایمریٹس مقرر ہوئے۔ [12] نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) اسلام آباد میں عطا الرحمان سکول آف اپلائیڈ بایو سائنسز کا نام بھی ان کے نام پر رکھا گیا ہے۔

عہدے[ترمیم]

پروفیسر عطا الرحمان وزیر اعظم کی سائنس اور ٹیکنالوجی ٹاسک فورس اور پرائم منسٹر ٹاسک فورس آن ٹیکنالوجی ڈریون نالج اکانومی کے چیئرمین اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے کو چیئرمین ہیں۔

  • فیلو، کنگز کالج، کیمبرج یونیورسٹی (1969–1973، 2007– زندگی بھر کے لیے) [13]
  • کراچی یونیورسٹی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کے پروفیسر [14]
  • کراچی یونیورسٹی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری میں پروفیسر ایمریٹس (2012) [15]
  • COMSTECH کے کوآرڈینیٹر جنرل (1996–2012) [16]
  • وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی (2000-2002) [8] [17]
  • وفاقی وزیر تعلیم (2002) [18] [19]
  • وفاقی وزیر/چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ، پاکستان (حکومتی مسائل کی وجہ سے مستعفی ہو گئے)(2002–2008) [8] [18]
  • وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی (2002-2008) [20]

حکومتی کام اور سیاسی وکالت[ترمیم]

پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی فیلوشپ حاصل کرنے کے بعد، عبد الرحمٰن تعلیم اور سائنس کے امور کے حوالے سے حکومت پاکستان سے منسلک ہو گئے تھے۔ [11] 1996 سے 2012 تک، رحمان نے پاکستان کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے سائنسی اور تکنیکی تعاون کی کمیٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں خدمات انجام دیں۔ [11] 1997 میں، رحمان نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی سائنسی اور تکنیکی تعاون کی کمیٹی (COMSTECH) کے کوآرڈینیٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں جس میں OIC کے 57 رکن ممالک سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے 57 وزراء شامل تھے۔ [21]

1999 میں، وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت (MoSci) کے وزیر کے طور پر شامل ہوئے، ملک کی سرکاری سائنس پالیسی کا مسودہ تیار کرنے میں مدد کی۔ 2002 میں انھیں وزارت تعلیم (MoEd) کا وزیر مقرر کیا گیا اور 2008 میں استعفیٰ دینے تک وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن [22] (HEC) کے چیئرمین بھی رہے۔

اعزازات اور اعزازات[ترمیم]

چین کا اعلیٰ ترین ایوارڈ[ترمیم]

کیمسٹری کے شعبے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں چین نے پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمان کو چین کے اعلیٰ ترین سائنٹیفیک ایوارڈ سے نوازا ہے۔چین کے دار الحکومت بیجنگ کے دا گریٹ پیپل ہال میں صدر شی جن پنگ نے پروفیسر عطا الرحمان کو ایوارڈ دیا۔

پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمان نے آرگینک کیمسٹری، جینیٹکس، فارماکولوجی، اگریکلچر سائنسز، وائرولوجی، نینو ٹیکنالوجی سمیت دیگر ابھرتے ہوئے شعبوں میں چین کے ساتھ کام کیا ہے۔چین کا اعلیٰ ترین سائینٹیفیک ایوارڈ دنیا کے صف اول کے سائنسدانوں کو دیا جا چکا ہے جن میں نوبل انعام یافتہ سائنس دان بھی شامل ہیں۔

قومی ایوارڈز[ترمیم]

نامیاتی کیمسٹری کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں، انھیں کئی سول ایوارڈز سے نوازا گیا ہے، جیسے کہ:

فیلو شپس[ترمیم]

پروفیسر عطاالرحمان نے 1968 میں کیمبرج یونیورسٹی سے آرگینک کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کی۔ آرگینک کیمسٹری کے شعبے میں 1250 کے قریب پبلیکیشنز سمیت 775 تحقیقی مقالوں اور تحقیقاتی پیپرز امریکا اور یورپ میں چھپ چکے ہیں۔

اس کے علاوہ ،

مزید پڑھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122754116 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/28407139
  3. https://web.archive.org/web/20060819181903/http://www.royalsociety.org/page.asp?tip=1&id=4700 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2022
  4. "Cabinet approves task force on science and tech | Pakistan Today"۔ 09 جولا‎ئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2022 
  5. Profile of Atta ur Rahman at muslim-science.com website Published 9 April 2011, Retrieved 9 April 2021
  6. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ "A Tribute to a Living Legend"۔ Arkat Foundation (US)۔ 22 September 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2021 
  7. ^ ا ب Staff writer۔ "Prof Dr Atta-ur-Rahman"۔ Pakistan Herald (Biography)۔ 06 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2015 
  8. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د Profile of Atta-ur-Rahman on University of Cambridge, UK website Published in 2015, Retrieved 8 April 2021
  9. "Search | King's College Cambridge"۔ Kings.cam.ac.uk۔ 2021-09-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2022 
  10. "Honorary Fellows | King's College Cambridge"۔ Kings.cam.ac.uk۔ 2021-08-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2022 
  11. ^ ا ب پ ت ٹ ث Pakistan Academy of Sciences۔ "Profile of Fellow"۔ Pakistan Academy of Sciences۔ 21 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2015 
  12. http://www.uok.edu.pk/admissions/2015/basr/msmdprospectus.pdf سانچہ:Bare URL PDF
  13. "Honorary Fellows"۔ 6 March 2013 
  14. "International Center for Chemical and Biological Sciences" 
  15. "International Center for Chemical and Biological Sciences" 
  16. "Atta-ur-Rahman – Global Knowledge Initiative"۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2022 
  17. "Federal Ministers" 
  18. ^ ا ب پ ت ٹ ث Profile of Atta-ur-Rahman on UNESCO.org website Published 10 November 2014, Retrieved 9 April 2021
  19. http://sites.nationalacademies.org/cs/groups/pgasite/documents/webpage/pga_061771.pdf سانچہ:Bare URL PDF
  20. "Dr. Atta Ur Rehman"۔ 28 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2022 
  21. "Executive Board of ICCBS"۔ 20 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2012 
  22. Staff work۔ "Prof. Atta-ur-Rahman, FRS" (PDF)۔ SUPARCO۔ 02 اپریل 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2015 
  23. ^ ا ب پ
  24. "Dr atta ur rehman"۔ 27 December 2017 
  25. "Dr Atta ur Rahman"۔ 13 May 2017 
  26. "Dr. Atta-ur-Rahman | Pride of Pakistan | Scientists"۔ PrideOfPakistan.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2022 
  27. "Engro Excellence Awards 2010"۔ 24 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2018 
  28. "Higher Education Commission of Pakistan (HEC) gives title of Distinguished National Professor to four scholars"۔ Free Online Library website۔ 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2021 
  29. "中国化学会荣誉会士" [Chinese Chemical Society Honorary Fellow in 1997] (بزبان چینی)۔ Chinese Chemical Society website۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2021 
  30. List of newly elected Foreign Fellows of the Chinese Academy of Sciences in 2015 (translate to English from Chinese, when prompted)(scroll down on this List to read Foreign Fellows including Atta-ur-Rahman) Chinese Academy of Sciences website, Published 7 December 2015, Retrieved 8 April 2021

بیرونی روابط[ترمیم]

سرکاری عہدہ
ماقبل  وزیراعظم کے سائنسی مشیر
31 January 2004 – 28 March 2008
مابعد 

سانچہ:FRS 2006