اسلم آزاد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسلم آزاد
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: عطاء اللہ محمد اسلم ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 12 دسمبر 1948ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیتامڈھی ضلع ،  بہار   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 جون 2022ء (74 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیتامڈھی ضلع ،  بہار ،  بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  سیاست دان ،  ادبی نقاد ،  استاد جامعہ ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پروفیسر اسلم آزاد (پیدائش: 12 دسمبر 1948ء - وفات: 8 جون 2022ء ) بھارت سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور شاعر، ادبی نقاد اور سیاست دان تھے۔ وہ 12 دسمبر 1948ء کو مولا نگر، ضلع سیتامڑھی، بہار میں پیدا ہوئے۔ والدین نے ابتدا میں عطاء اللہ محمد اسلم رکھا تھا مگر بعد میں اسے بدل کر اسلم آزاد کر دیا۔ ان کے والد کا نام محمد عباس تھا۔انھوں نے پوپری ہائی اسکول سے میٹرک کرنے کے بعد 1966ء میں ملت کالج دربھنگہ سے بی اے (اردو آنرز) اور 1969ء میں پٹنہ یونیورسٹی سے ایم اے (اردو) کا امتحان پاس کیا۔ 1974ء میں پی ایچ ڈی کیا۔ فروری 1975ء میں پٹنہ یونیورسٹی میں اردو کے لیکچرار مقرر ہو گئے۔ ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے پروفیسر اور صدر شعبہ اردو کے عہدے تک پہنچے۔ ادب کے ساتھ ساتھ سیاست میں بھی سرگرم رہے۔ وہ 2006ء میں چھ برسوں کے لیے بہار قانون ساز کونسل کے ارکان نامزد کیے گئے۔ انھوں نے دو شادیاں کیں۔ ان کی دوسری بیوی فرزانہ خود بھی علم و ادب کا ذوق رکھتی ہیں اور نثرنگار ہیں۔ اسلم آزاد شاعر، ناقد اور افسانہ نگار تھے۔ شعر و شاعری کا شوق انھیں اوائل عمر ہی سے تھا۔[2] ان کا پہلا شعری مجموعہ نشاطِ کرب (1968ء) طالب علمی کے دور ہی میں شائع ہوا تھا۔ ان کا دوسرا شعری مجموعہ مختلف کے نام سے شائع ہوا۔ ان کی پہلی تنقید کتاب اردو ناول آزادی کے بعد دسمبر 1981ء میں نکھار پبلی کیشن کے زیر اہتمام شائع ہوا۔ ان کا تحقیقی مقالہ ہے جو ترمیم و اضافہ کے ساتھ کتابی شکل میں شائع ہوا۔ ان کی دیگر کتابیں عزیز احمد بحیثیت ناول نگار، آنگن ایک تنقیدی جائزہ اور قرۃ العین حیدر بحیثیت ناول نگار (2003ء) بھی اردو فکشن کی تنقید سے متعلق ہیں۔[3] پروفیسر اسلم آزاد 8 جون 2022ء کو کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، پٹنہ میں انتقال کر گئے۔[4]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Death of Prof. Aslam Azad — اخذ شدہ بتاریخ: 9 جون 2022 — شائع شدہ از: 8 جون 2022
  2. اعجاز علی ارشد، بِہار کی بَہار (جلد دوم)،قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2017ء، ص 25
  3. بِہار کی بَہار (جلد دوم)، ص 26
  4. "معروف سیاسی رہنما و ادیب پروفیسر اسلم آزاد کا انتقال، ادبی حلقوں میں غم کی لہر"۔ ای ٹی وی اردو حیدرآباد، بھارت۔ 8 جون 2022ء