ہفت روزہ ضرب مومن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہفت روزہ ضرب مومن
قسمہفت روزہ
آغاز1996؛ 28 برس قبل (1996)
زباناردو
صدر دفترکراچی
او سی سی ایل نمبر52884643

ضرب مومن ایک اسلامی جہادی ہفت روزہ تھا جس کو افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان میں جاری کیا گیا۔

پالیسی[ترمیم]

یہ مکمل اسلامی جہادی جریدہ تھا جس میں محاذجنگ کی تازہ ترین صورت حال، افغانستان کی خبروں، افغانستان میں روسی و ایرانی مداخلت، علمائے کرام کے انٹرویوز، جہادی و تاریخی مضامین کو خاص اہمیت دی جاتی تھی.

تنقید[ترمیم]

جس طرح طالبان سے اختلاف رکھنے والوں کی کمی نہیں ہے اسی طرح اس جریدہ کو بھی مختلف حلقوں کی تنقیدکا سامنا رہا۔ تاہم اب اب یہ جریدہ ناقدین کی نظر میں ایک ادبی اور تعمیری جریدے میں تبدیل ہو چکا ہے.

پابندی[ترمیم]

گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد حہاں اور بہت سے رسائل و جرائد حکومت کے زیر عتاب آئے وہیں یہ جریدہ بھی حکومت کے عتاب کا شکار ہو گیا اور اس کی اشاعت معطل کردی گئی۔ مگر ثبوت نہ ہونے کے باعث بہت جلد دوبارہ اشاعت شروع ہو گئی۔ اب یہ ہفت روزہ پاکستان بھرمیں دستیاب ہے

قابل ذکر کالم نگار و مصنفین[ترمیم]

اس کے مستقل کالم نگاروں کے نام مندرجہ ذیل ہیں: مفتی ابولبابہ شاہ منصور، یاسر محمد خان، قاری منصور احمد، پروفیسر انوارالحق لدھیانوی, اوریا مقبول جان، عبدالمنعم فائز، انور غازی، سید عدنان کاکاخيل، مولانا محمد اسلم شيخوپوري، محمد اسماعیل ریحان اور بہت سے دوسرے بھی.