اسرار خودی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اسرار خودی فارسی کی ایک کتاب ہے جو عظیم شاعر، فلسفی اور نظریہ پاکستان کے بانی علامہ اقبال کی پہلی فلسفیانہ شاعری کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب 1915ء میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں انفرادیت کے بارے میں نظمیں شامل ہیں جبکہ ان کی دوسری کتاب رموز بیخودی فرد واحد اور معاشرے کا احاطہ کرتی ہے۔

اسرارِ خودی ۔ علامہ محمد اقبال کا پہلا شعری مجموعہ جو فارسی میں شائع ہوا۔ اسرارِ خودی کی اشاعت سے قبل‘ اس کے کئی حصے‘ مختلف جرائد میں شائع ہوتے رہے۔ ان حصوں کے متعدد اشعار کا متن‘ طبع اوّل سے خاصا مختلف ہے۔ اس کی اشاعت کا اہتمام حکیم فقیر محمد چشتی نظامی نے کیا۔ طبع اول کی تعداد پانچ سو تھی۔ کتابت منشی فضل الہٰی مرغوب رقم نے کی جبکہ چھپائی یونین سٹیم پریسلاہور میں ہوئی۔ علامہ اقبال نے اولین طباعت کا دیباچہ خود اردو میں تحریر کیا جسے بعد کے ایڈیشنز سے حذف کر دیا گیا۔ اسرار خودی کے تیسرے ایڈیشن اور رموز بیخودی کے دوسرے ایڈیشن کی اشاعت پر دونوں مثنویوں کو یکجا کر دیا گیا اور اسرارورموز کے نام سے دونوں مثنویاں 1923ء سے یکجا ہی شائع ہو رہی ہیں۔ 12 ستمبر 1915ء میں اسرارِ خودی کی پہلی اشاعت ہوئی تھی۔[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

علامہ اقبال کی مذيد شاعری پڑھنے کے لیے اردو پلیسآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urduplace.com (Error: unknown archive URL)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. (تحریر و تحقیق: میاں ساجد علی‘ علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی)