کیسان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مختار آل محمد

حضرت مختار کا لقب کتاب مجمع البحرین ص 375 وجلا العیون ص247 میں ہے کہ حضرت مختار ابن ابی عبید ہ ثقفی کا لقب کیسان تھا۔ صراح جلد 2ص242 میں ہے۔ کیسان بمعنی زیر کی است ،کیسان کے معنی عقل مندی اور ہوش مندی کے ہیں۔ المنجد ص751 طبع بیروت میں ہے کہ کیسان کیس سے مشتق ہے جس کے معنی عاقل اور ذہین کے ہیں اور اسی ذیل میں صاحب فہم اور صاحب ادب کے معنی بھی ہیں علامہ مجلسی علیہ الرحمہ کا ارشاد ہے کہ یہ لقب حضرت علی علیہ السلام کا عنایت کردہ ہے (جلا ء العیون ص247 طبع ایران )علامہ ابن نما ارشاد فرماتے ہیں کہ اسی لقب کی وجہ سے شیعوں کا فرقہ کیسا نیہ مختار کی طرف منسوب ہے (ذوب النضار ص402وبحاالانورص400)۔ علامہ ابو القاسم لاہوری تحریرفرماتے ہیں کہ مختار کی طرف شیعوں کا جو فرقہ منسوب تھا اسے مختاریہ کہتے تھے۔ وہ فرقہ علامہ شہر ستانی اسی کی تحریر کے مطابق محمد بن حنیفہ کو امام مانتا تھا لیکن صحیح یہ ہے کہ مختار اور ان کے ماننے والے حضرت امام زین العابدین کو امام زمانہ مانتے تھے اسی حالت میں مختار ہمیشہ رہے اور اسی اعتقا د پر ان کی شہادت واقع ہوئی۔ اعلیٰ اللہ مقامہ (معارف الملة الناجیہ والناریہ ص52 طبع لاہور 1296ءء) علامہ مجلسی کا فیصلہ یہ ہے کہ الکیسانیہ ہم المختاریہ کیسانیہ اور مختار یہ فرقہ ایک ہی ہے جو حضرت مختار کی طرف منسوب ہے (بحاالانوار جلد 10ص400) میرے نزدیک کیسانیہ یا مختاریہ کوئی فرقہ نہ تھا۔ بلکہ مختار کے اس گروہ اور پارٹی کیسانیہ اور مختاریہ کہتے تھے جو واقعہ کربلا کا بدلہ لینی میں حضرت مختار کے ساتھ تھا۔