آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ
منتطم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
---|---|
فارمیٹ | خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی |
پہلی بار | 2009ء انگلینڈ |
تازہ ترین | 2023ء جنوبی افریقا |
اگلی بار | 2024ء متحدہ عرب امارات |
فارمیٹ | راؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ |
ٹیموں کی تعداد | 10 (2030) سے 16 |
موجودہ فاتح | آسٹریلیا (چھٹا ٹائٹل) |
زیادہ کامیاب | آسٹریلیا (چھٹا ٹائٹل) |
زیادہ رن | سوزی بیٹس (1,066)[1] |
زیادہ ووکٹیں | شبنم اسماعیل (43)[2] |
ویب سائٹ | t20worldcup.com |
ٹورنامنٹ | |
---|---|
آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ (سابقہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹی 20) خواتین کی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے دو سالہ بین الاقوامی چیمپئن شپ ہے۔ [3] اس ایونٹ کا اہتمام کھیل کی گورننگ باڈی، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کا پہلا ایڈیشن 2009 ءمیں انگلینڈ میں منعقد ہوا تھا۔ پہلے تین ٹورنامنٹس کے لیے، آٹھ شرکاء تھے، لیکن یہ تعداد 2014 ءکے ایڈیشن کے بعد سے بڑھا کر دس کر دی گئی ہے۔ جولائی 2022ء میں، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش 2024 ءکے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا اور انگلینڈ 2026ء کے ٹورنامنٹ کی میزبٲنی کرے گا۔ [4] 2026 ءکے ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والی ٹیموں کی تعداد بھی بڑھ کر بارہ ہو جائے گی۔ [5] ہر ٹورنامنٹ میں، ٹیموں کی ایک مقررہ تعداد خود بخود کوالیفائی کرتی ہے، باقی ٹیموں کا تعین آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
2023ء تک، کل آٹھ ایڈیشن منعقد ہو چکے ہیں اور گیارہ ٹیموں نے حصہ لیا ہے، آسٹریلیا جس نے چھ بار (2010 2012 2014 2018 2020 2023) ٹورنامنٹ جیتا ہے، سب سے کامیاب ٹیم ہے، جبکہ انگلینڈ (2009) اور ویسٹ انڈیز (2016) میں سے ہر ایک کا ایک ٹائٹل ہے۔ اگست 2024ء میں، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات بنگلہ دیش کے بجائے خواتین کے ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا حالانکہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) اس ایونٹ کی میزبانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ میچ دبئی اور شارجہ میں کھیلے جانے ہیں۔ [6] آسٹریلیا موجودہ چیمپئن ہے جس نے فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے کے بعد چھٹی بار 2023 ایڈیشن جیتا ہے۔
اہلیت
[ترمیم]اہلیت کا تعین آئی سی سی ویمنز ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی درجہ بندی اور ایک کوالیفکیشن ایونٹ، آئی سی سی خواتین ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ 2014 تک، چھ ٹیموں کا تعین ڈرا کے وقت آئی سی سی ویمنز ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل رینکنگ کی ٹاپ چھ ٹیموں کے ذریعے کیا جاتا تھا اور باقی دو مقامات کا تعین اہلیت کے عمل کے ذریعے کیا گیا تھا۔ 2014 ءکے ایڈیشن میں، آئی سی سی ویمنز ٹی 20 آئی رینکنگ کی ٹاپ آٹھ ٹیموں کے ذریعے چھ مقامات کا تعین کیا گیا، جس میں میزبان ملک اور تین کوالیفائر ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے۔ 2016ء کے بعد، آئی سی سی ویمنز ٹی 20 آئی ٹیم کی درجہ بندی کی سرفہرست آٹھ ٹیموں کے ذریعے سات مقامات کا تعین کیا گیا، جس میں میزبان ملک اور دو کوالیفائر ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے۔
خلاصہ
[ترمیم]ٹیموں کی کارکردگی
[ترمیم]ٹیم | ظاہری شکلیں | بہترین کارکردگی | اعداد و شمار[7] | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
کل | پہلے | تازہ ترین | کھیلا | جیتا | ہارا | برابر | بے نتیجہ | جیت% | ||
آسٹریلیا | 8 | 2009 | 2023 | چیمپئنز (2010, 2012, 2014, 2018, 2020, 2023) | 44 | 35 | 8 | 1(1) | 0 | 80.68 |
انگلینڈ | 8 | 2009 | 2023 | چیمپئنز (2009) | 38 | 28 | 9 | 1(0) | 0 | 75.00 |
ویسٹ انڈیز | 8 | 2009 | 2023 | چیمپئنز (2016) | 34 | 20 | 14 | 0 | 0 | 58.82 |
نیوزی لینڈ | 8 | 2009 | 2023 | رنرز اپ (2009, 2010) | 36 | 24 | 12 | 0 | 0 | 66.66 |
بھارت | 8 | 2009 | 2023 | Runners-up (2020) | 36 | 20 | 16 | 0 | 0 | 55.55 |
جنوبی افریقا | 8 | 2009 | 2023 | رنرز اپ (2023) | 33 | 14 | 19 | 0 | 0 | 42.42 |
سری لنکا | 8 | 2009 | 2023 | پہلا راؤنڈ (2009–2023) | 31 | 10 | 21 | 0 | 0 | 32.25 |
پاکستان | 8 | 2009 | 2023 | پہلا راؤنڈ (2009–2023) | 32 | 8 | 23 | 0 | 1 | 25.80 |
بنگلادیش | 5 | 2014 | 2023 | پہلا راؤنڈ (2014–2023) | 20 | 2 | 19 | 0 | 0 | 9.52 |
آئرلینڈ | 4 | 2014 | 2023 | پہلا راؤنڈ (2014–2018, 2023) | 17 | 0 | 17 | 0 | 0 | 0.00 |
تھائی لینڈ | 1 | 2020 | 2020 | پہلا راؤنڈ (2020) | 4 | 0 | 3 | 0 | 1 | 0.00 |
اسکاٹ لینڈ | 0 |
Note:
- بریکٹ میں نمبر سپر اوورز کے برابر ہونے والے میچوں میں جیت کی تعداد کی نشاندہی کرتا ہے تاہم نتائج سے قطع نظر انہیں نصف جیت سمجھا جاتا ہے۔ جیت کا فیصد کوئی نتیجہ خارج نہیں کرتا اور ٹائی کو شمار کرتا ہے (ٹائی بریکر کے لحاظ سے نصف جیت کے طور پر۔
ٹیم کے نتائج بلحاظ ٹورنامنٹ
[ترمیم]نیچے دیا گیا جدول آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ فراہم کرتا ہے۔ ہر ٹورنامنٹ کے لیے، ہر فائنل ٹورنامنٹ میں ٹیموں کی تعداد (بریکٹ میں) دکھائی گئی ہے۔
- C-چیمپئنز
- RU-رنر اپ
- SF-سیمی فائنلسٹ
- R1-راؤنڈ 1 (گروپ مرحلہ)
- Q: کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں
- • اہل نہیں تھا
- × -داخل نہیں ہوا
مقام/
سال/ ٹیمیں |
2009 (8) |
2010 (8) |
2012 (8) |
2014 (10) |
2016 (10) |
2018 (10) |
2020 (10) |
2023 (10) |
2024 (10) |
2026 (12) |
ٹوٹل |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
آسٹریلیا | سیمی فائنلسٹ | چیمپئنز | چیمپئنز | چیمپئنز | رنر اپ | چیمپئنز | چیمپئنز | چیمپئنز | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
بنگلادیش | × | × | × | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 6 | |
انگلینڈ | چیمپئنز | راؤنڈ 1 | رنر اپ | رنر اپ | سیمی فائنلسٹ | رنر اپ | سیمی فائنلسٹ | سیمی فائنلسٹ | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 10 |
بھارت | سیمی فائنلسٹ | سیمی فائنلسٹ | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | سیمی فائنلسٹ | رنر اپ | سیمی فائنلسٹ | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
آئرلینڈ | × | × | × | راؤنڈ 1 | R1 | راؤنڈ 1 | • | راؤنڈ 1 | • | 4 | |
نیوزی لینڈ | رنر اپ | رنر اپ | سیمی فائنلسٹ | راؤنڈ 1 | سیمی فائنلسٹ | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
پاکستان | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
اسکاٹ لینڈ | × | × | × | × | • | • | • | • | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 1 | |
جنوبی افریقا | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | سیمی فائنلسٹ | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | سیمی فائنلسٹ | رنر اپ | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
سری لنکا | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 | |
تھائی لینڈ | × | × | × | • | • | • | راؤنڈ 1 | • | • | 1 | |
ویسٹ انڈیز | راؤنڈ 1 | سیمی فائنلسٹ | سیمی فائنلسٹ | سیمی فائنلسٹ | چیمپئنز | سیمی فائنلسٹ | راؤنڈ 1 | راؤنڈ 1 | کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں | 9 |
گروپس میں کھلاڑیوں کا داخلہ
ہر ٹورنامنٹ میں ڈیبیو کرنے والی ٹیمیں
[ترمیم]سال | ڈیبیو | ٹوٹل |
---|---|---|
2009 | آسٹریلیا, انگلینڈ, بھارت, نیوزی لینڈ, پاکستان, جنوبی افریقا, سری لنکا, ویسٹ انڈیز | 8 |
2010 | کوئی نہیں | 0 |
2012ء | کوئی نہیں | 0 |
2014 | بنگلادیش, آئرلینڈ | 2 |
2016 | کوئی نہیں | 0 |
2018 | کوئی نہیں | 0 |
2020 | تھائی لینڈ | 1 |
2023 | کوئی نہیں | 0 |
2024 | اسکاٹ لینڈ | 1 |
2026 | TBD | 0 |
نجموعہ | 12 |
دیگر نتائج
[ترمیم]
میزبان ٹیموں کے نتائج[ترمیم]
|
دفاعی چیمپئنز کے نتائج[ترمیم]
|
ریکارڈز
[ترمیم]ٹیم ریکارڈ
[ترمیم]اننگز کا سب سے بڑا مجموعہ
[ترمیم]سکور | بیٹنگ ٹیم | اپوزیشن | مقام | تاریخ | سکور کارڈ |
---|---|---|---|---|---|
213/5 (20 اوورز) | انگلینڈ | پاکستان | نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ | 21 فروری 2023ء | سکور کارڈ |
195/3 (20 اوورز) | جنوبی افریقا | تھائی لینڈ | مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا | 28 فروری 2020ء | سکور کارڈ |
194/5 (20 اوورز) | بھارت | نیوزی لینڈ | پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا | 9 نومبر 2018ء | سکور کارڈ |
191/4 (20 اوورز) | آسٹریلیا | آئرلینڈ | سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش | 27 مارچ 2014 | سکور کارڈ |
189/1 (20 اوورز) | آسٹریلیا | بنگلادیش | مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا | 27 فروری 2020 | سکور کارڈ |
تازہ کاری: 21 فروری 2023[8] |
اننگز کا کم ترین مجموعہ
[ترمیم]سکور | بیٹنگ ٹیم | اپوزیشن | مقام | تاریخ | سکور کارڈ |
---|---|---|---|---|---|
46 (14.4 اوورز) | بنگلادیش | ویسٹ انڈیز | پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا | 9 نومبر 2018ء | سکور کارڈ |
58/9 (20 اوورز) | بنگلادیش | انگلینڈ | سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش | 28 مارچ 2014ء | سکور کارڈ |
60 (16.5 اوورز) | پاکستان | انگلینڈ | کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن، انگلینڈ | 16 جون 2009ء | سکور کارڈ |
60 (15.5 اوورز) | سری لنکا | نیوزی لینڈ | بولینڈ پارک، پارل، جنوبی افریقہ | 19 فروری 2023ء | سکور کارڈ |
65/9 (20 اوورز) | پاکستان | نیوزی لینڈ | وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر، سینٹ کٹس اینڈ نیوس | 10 مئی 2010ء | سکور کارڈ |
تازہ کاری شدہ: 19 فروری 2023[9] |
انفرادی ریکارڈ
[ترمیم]سب سے زیادہ انفرادی اسکور
[ترمیم]رنز | گیند | بلے باز | بیٹنگ ٹیم | اپوزیشن | مقام | تاریخ | سکور کارڈ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
126 | 65 | میگ لیننگ | آسٹریلیا | آئرلینڈ | سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش | 27 مارچ 2014ء | سکور کارڈ |
112* | 45 | ڈینڈرا ڈوٹن | ویسٹ انڈیز | جنوبی افریقا | وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر، سینٹ کٹس اینڈ نیوس | 5 مئی 2010ء | سکور کارڈ |
108* | 66 | ہیدر نائٹ | انگلینڈ | تھائی لینڈ | مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا | 26 فروری 2020ء | سکور کارڈ |
103 | 51 | ہرمن پریت کور | بھارت | نیوزی لینڈ | پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا | 9 نومبر 2018ء | سکور کارڈ |
102 | 68 | منیبہ علی | پاکستان | آئرلینڈ | نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، نیو لینڈز، جنوبی افریقہ | 15 فروری 2023ء | سکور کارڈ |
تازہ کاری: 16 فروری 2023[10] |
بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار
[ترمیم]اعداد و شمار | اوورز | گیند باز | باؤلنگ ٹیم | اپوزیشن | مقام | تاریخ | سکور کارڈ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
5/5 | 3.4 | ڈینڈرا ڈوٹن | ویسٹ انڈیز | بنگلادیش | پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا | 9 نومبر 2018ء | سکور کارڈ |
5/8 | 4.0 | سنی ایلبی لوس | جنوبی افریقا | آئرلینڈ | ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی، انڈیا | 23 مارچ 2016 | سکور کارڈ |
5/12 | 3 | ایشلے گارڈنر | آسٹریلیا | نیوزی لینڈ | بولینڈ پارک، پارل، جنوبی افریقہ | 11 فروری 2023 | سکور کارڈ |
5/15 | 4 | رینوکا سنگھ | بھارت | انگلینڈ | سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ، پورٹ الزبتھ، جنوبی افریقہ | 18 فروری 2023 | سکور کارڈ |
4/9 | 3.4 | ہولی کولون | انگلینڈ | پاکستان | گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم، گال، سری لنکا | 27 ستمبر 2012 ۔ | سکور کارڈ |
تازہ کاری شدہ: 11 فروری 2023[11] |
ٹورنامنٹ کے لحاظ سے ریکارڈز
[ترمیم]
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز[ترمیم]
|
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں[ترمیم]
|
ایوارڈز
[ترمیم]
ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی[ترمیم]
|
فائنل کا کھلاڑی[ترمیم]
|
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2020
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2020
- ↑ "World T20 renamed as T20 World Cup"۔ 23 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2018
- ↑ "India set to host 2025 Women's ODI World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2022
- ↑ "Three sub-continent countries set to host ICC events in next cycle"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2022
- ↑ "New venue confirmed for ICC Women's T20 World Cup 2024"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2024
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2023
- ↑ "RECORDS / ICC WOMEN'S T20 WORLD CUP / HIGHEST TOTALS"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020
- ↑ "RECORDS / ICC WOMEN'S T20 WORLD CUP / LOWEST TOTALS"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup–Most runs in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup–Best bowling figures in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020