مندرجات کا رخ کریں

آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ 2014-16ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ 2014-16ء
منتظمبین الاقوامی کرکٹ کونسل
کرکٹ طرزایک روزہ بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزراؤنڈ رابن
میزبانمختلف
فاتح آسٹریلیا (1 بار)
کثیر رنزآسٹریلیا کا پرچم میگ لیننگ (1232)
کثیر وکٹیںآسٹریلیا کا پرچم جیس جونیسن (31)

آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ کا پہلا ایڈیشن تھا جو خواتین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ تھا جس میں 8 ٹیموں نے حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ کے اختتام پر سرفہرست 4 ٹیموں (آسٹریلیا انگلینڈ نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز) نے 2017ء کے ورلڈ کپ کے لیے خود بخود اہلیت حاصل کر لی۔ نچلی 4 ٹیموں (بھارت جنوبی افریقہ پاکستان اور سری لنکا) نے ورلڈ کپ میں بقیہ چار مقامات کے لیے 2017ء ورلڈ کپ کوالیفائر میں 6 کوالیفائنگ ٹیموں کا سامنا کیا۔ [1] جب ایک سیریز میں چار یا زیادہ ڈبلیو او ڈی آئی کھیلے جاتے تھے تو چیمپئن شپ میں صرف 3 پہلے سے منتخب میچ شامل کیے جاتے تھے۔ [2] مقابلے کا دوسرا ایڈیشن اکتوبر 2017ء میں شروع ہوا۔ [3]

ٹیمیں

[ترمیم]

ٹورنامنٹ میں مندرجہ ذیل ٹیموں نے حصہ لیا:

نتائج

[ترمیم]

نتائج کی تقسیم مندرجہ ذیل تھی۔ ہر راؤنڈ کے دوران ہر ٹیم نے اپنے مخالف کے خلاف تین بار کھیلا۔ [4]

راؤنڈ تواریخ ہوم ٹیم دور ٹیم تاریخ نتیجہ
1

جون – اکتوبر 2014ء

 آسٹریلیا  پاکستان 21 اگست 2014 3–0
 انگلستان  بھارت 21 اگست 2014 2–0
 ویسٹ انڈیز  نیوزی لینڈ 12 ستمبر 2014 3–0
 سری لنکا  جنوبی افریقا 15 اکتوبر 2014ء 1–1
2 نومبر 2014 - فروری 2015ء  آسٹریلیا  ویسٹ انڈیز 11 نومبر 2014 3–0
 بھارت  جنوبی افریقا 24 نومبر 2014 1–2
 پاکستان  سری لنکا 9 جنوری 2015 3–0
 نیوزی لینڈ  انگلستان 11 فروری 2015 2–1
3 مارچ – اگست 2015ء  پاکستان  جنوبی افریقا 13 مارچ 2015 1–2
 سری لنکا  ویسٹ انڈیز 15 مئی 2015 1–2
 بھارت  نیوزی لینڈ 28 جون 2015 1–2
 انگلستان  آسٹریلیا 21 جولائی 2015 1–2
4 اکتوبر 2015ء - فروری 2016ء  ویسٹ انڈیز  پاکستان 18 اکتوبر 2015 3–0
 نیوزی لینڈ  سری لنکا 3 نومبر 2015 3–0
 آسٹریلیا  بھارت 2 فروری 2016ء 2–1
 جنوبی افریقا  انگلستان 7 فروری 2016ء 1–2
5 فروری - جولائی 2016ء  بھارت  سری لنکا 15 فروری 2016ء 3–0
 نیوزی لینڈ  آسٹریلیا 20 فروری 2016 1–2
 جنوبی افریقا  ویسٹ انڈیز 24 فروری 2016 1–2
 انگلستان  پاکستان 20 جون 2016 3–0
6 اگست - اکتوبر 2016  سری لنکا  آسٹریلیا 18 ستمبر 2016 0–3
 جنوبی افریقا  نیوزی لینڈ 8 اکتوبر 2016 1–2
 ویسٹ انڈیز  انگلستان 14 اکتوبر 2016 1–2
 پاکستان  بھارت (دیکھیں 'نوٹ) (3–0)
7 اکتوبر - نومبر 2016ء  بھارت  ویسٹ انڈیز 10 نومبر 2016 3–0
 سری لنکا  انگلستان 12 نومبر 2016 0–3
 نیوزی لینڈ  پاکستان 13 نومبر 2016 3–0
 آسٹریلیا  جنوبی افریقا 18 نومبر 2016 3–0

نوٹ: پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ راؤنڈ فکسچر اکتوبر 2016ء کے آخر تک ہونا چاہیے تھا.[5] 9 نومبر 2016ء تک فکسچر آگے بڑھنے یا نہ ہونے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ [6] 23 نومبر 2016ء کو آئی سی سی تکنیکی کمیٹی نے فیصلہ دیا کہ ہندوستان کی خواتین کی ٹیم نے تمام میچ ضبط کر لیے ہیں اور پوائنٹس پاکستان کو دیے گئے ہیں۔ [7] پاکستان کو ہر کھیل کے لیے 2 پوائنٹس دیے گئے، بھارت نے ہر کھیل کے 50 اوورز میں 0 رنز بنائے، اس کی عکاسی کرنے کے لیے ان کے نیٹ رن ریٹ کو ایڈجسٹ کیا گیا۔ [8]

پوائنٹس ٹیبل

[ترمیم]

راؤنڈ 6 کے میچ پاکستان کو دیے گئے (نتائج پر نوٹ دیکھیں) [9][10]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1  آسٹریلیا 21 18 3 0 0 36 0.981 خواتین کرکٹ عالمی کپ، 2017ء کے لیے پیش قدمی۔
2  انگلستان 21 14 6 0 1 29 1.047
3  نیوزی لینڈ 21 13 8 0 0 26 0.441
4  ویسٹ انڈیز 21 11 10 0 0 22 0.128
5  بھارت* 21 9 11 0 1 19 −0.488 خواتین کرکٹ عالمی کپ کوالیفائر 2017ء کے لیے پیش قدمی۔
6  جنوبی افریقا 21 8 12 0 1 17 −0.235
7  پاکستان* 21 7 14 0 0 14 −1.126
8  سری لنکا 21 2 18 0 1 5 −1.538
ماخذ: [11]

*راؤنڈ 6 کے میچز پاکستان کو دیے گئے۔[12][13] (دیکھیں ''نوٹ آن نتائج).

اعداد و شمار

[ترمیم]

سب سے زیادہ رنز

[ترمیم]
کھلاڑی ٹیم میچز اننگز رنز اوسط
میگ لیننگ  آسٹریلیا 21 21 1232 72.47
ایلیس پیری  آسٹریلیا 17 16 985 89.54
سوزی بیٹس  نیوزی لینڈ 20 20 978 54.33
سٹیفنی ٹیلر  ویسٹ انڈیز 19 19 857 57.13
نکول بولٹن  آسٹریلیا 20 20 817 45.38
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو

سب سے زیادہ وکٹیں

[ترمیم]
کھلاڑی ٹیم میچز اننگز وکٹیں اوسط
جیس جونیسن  آسٹریلیا 21 21 31 19.09
ہیتھرنائیٹ  انگلستان 19 18 29 19.34
انیسہ محمد  ویسٹ انڈیز 21 21 27 22.51
راجیشوری گائیکواڈ  بھارت 16 16 25 19.32
کرسٹن بیمز  آسٹریلیا 18 18 24 21.62
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "About the ICC Women's Championship"۔ ICC۔ 2015-06-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  2. "India and New Zealand aiming for upward ICC Women's Championship movement"۔ ICC۔ 2015-06-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-03
  3. "Revised financial model passed and new constitution agreed upon"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-04-27
  4. "Inaugural ICC Women's Championship to commence in August"۔ ICC۔ 2015-07-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-05
  5. "Pakistan-India women series in doubt"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-09
  6. "Young India seek game time with eye on World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-09
  7. "CC Technical Committee decision – ICC Women's Championship 2014–16 Round 6 – Pakistan v India"۔ ICC۔ 2016-11-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-23
  8. "ICC awards Pakistan women full points for unplayed India series"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-23
  9. "ICC Women's Championship — Standings"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 2016-11-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-26
  10. "ICC Women's Championship 2014 to 2016/17 Table"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-26
  11. "ICC Women's Championship point table"۔ ESPN Cricinfo (Sports Media)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-08-21
  12. "ICC Women's Championship — Standings"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 26 نومبر 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2016
  13. "ICC Women's Championship 2014 to 2016/17 Table"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-26