ٹوئنٹی20عالمی کپ 2007ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ٹوئنٹی20عالمی کپ 2007ء
2007 آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا لوگو
تاریخ11 ستمبر – 24 ستمبر
منتظمانٹرنیشنل کرکٹ کونسل
کرکٹ طرزٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل
ٹورنامنٹ طرزگروپ مرحلہ اور ناک آؤٹ
میزبان جنوبی افریقا
فاتح بھارت (1 بار)
شریک ٹیمیں12
کل مقابلے27
بہترین کھلاڑیپاکستان کا پرچم شاہد آفریدی
کثیر رنزآسٹریلیا کا پرچم میتھیو ہیڈن (265)
کثیر وکٹیںپاکستان کا پرچم عمر گل (13)
باضابطہ ویب سائٹwww.icc-cricket.com
2009

قواعد و ضوابط[ترمیم]

ICC World T20 2007 BAN vs RSA

گروپ مرحلے اور سپر ایٹ کے دوران، مندرجہ ذیل طور پر پوائنٹس ٹیموں کو دیے گیا:

نتائج پوائنٹس
جیت 2 پوائنٹ
بلا نتیجہ 1 پوائنٹ
ہار 0 پوائنٹ

گروپ اے[ترمیم]

پوزیشن سیڈنگ ٹیم کھیلے جیتے ہارے بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1 A1  جنوبی افریقا 2 2 0 0 4 0.974
2 A3  بنگلادیش 2 1 1 0 2 0.149
3 A2  ویسٹ انڈیز 2 0 2 0 0 −1.233
11 ستمبر
18:00
(سکور کارڈ)
ویسٹ انڈیز 
205/6 (20 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
208/2 (17.4 اوورز)
 جنوبی افریقا 8 وکٹوں سے جیت لیا۔
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: مارک بینسن (انگلینڈ) اور ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
  • کرس گیل سرکاری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سنچری بنانے والے پہلے شخص بن گئے۔ انھوں نے ٹی ٹوئنٹی کی ایک اننگز میں 10 کے ساتھ سب سے زیادہ چھکے بھی لگائے۔
  • کرس گیل اور ڈیون اسمتھ کے درمیان ویسٹ انڈین پہلی وکٹ کی 145 رنز کی شراکت ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ تھی۔
  • ویسٹ انڈیز نے ٹوئنٹی 20 میچ میں 28 (4 لیگ بائیز، 23 وائیڈز اور ایک نو بال) کے ساتھ سب سے زیادہ ایکسٹرا دینے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔

13 ستمبر
10:00
(سکور کارڈ)
ویسٹ انڈیز 
164/8 (20 اوورز)
ب
 بنگلادیش
165/4 (18 اوورز)
 بنگلادیش 6 وکٹوں سے جیت لیا۔
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: مارک بینسن (انگلینڈ) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: محمد اشرفل (بنگلہ دیش)
  • اس میچ کے نتیجے میں جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش نے سپر ایٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

15 ستمبر
18:00
(سکور کارڈ)
بنگلادیش 
144 all out (19.3 overs)
ب
 جنوبی افریقا
146/3 (18.5 overs)
 جنوبی افریقا won by 7 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Tony Hill (NZ)
بہترین کھلاڑی: مورنی مورکل (SA)

گروپ بی[ترمیم]

پوزیشن سیڈنگ ٹیم کھیلے جیتے ہارے بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1 B1  آسٹریلیا 2 1 1 0 2 0.987
2 B2  انگلستان 2 1 1 0 2 0.209
3 B3  زمبابوے 2 1 1 0 2 −1.196

گروپ بی کا آغاز ورلڈ چیمپئنز آسٹریلیا کو زمبابوے کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہوا، برینڈن ٹیلر نے 64 (ناٹ آؤٹ) رنز بنائے۔

12 ستمبر
18:00
(scorecard)
آسٹریلیا 
138/9 (20 overs)
ب
 زمبابوے
139/5 (19.5 overs)
 زمبابوے won by 5 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Tony Hill (NZ)
بہترین کھلاڑی: برینڈن ٹیلر (زمبابوے)

13 ستمبر
14:00
(scorecard)
انگلستان 
188/9 (20 overs)
ب
 زمبابوے
138/8 (20 overs)
 انگلستان won by 50 runs
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Ian Howell (SA)
بہترین کھلاڑی: کیون پیٹرسن (Eng)

14 ستمبر
14:00
(scorecard)
انگلستان 
135 all out (20 overs)
ب
 آسٹریلیا
136/2 (14.5 overs)
 آسٹریلیا won by 8 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Ian Howell (SA)
بہترین کھلاڑی: ناتھن بریکن (Aus)
  • Australia and England qualified for the Super 8s as a result of this match.

گروپ سی[ترمیم]

پوزیشن سیڈنگ ٹیم کھیلے جیتے ہارے بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1 C2  سری لنکا 2 2 0 0 4 4.721
2 C1  نیوزی لینڈ 2 1 1 0 2 2.396
3 C3  کینیا 2 0 2 0 0 −8.047

پہلے میچ میں کینیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا کم ترین 73 کا اسکور بنایا اور اسے 12.2 اوورز اور 9 وکٹوں کے ساتھ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کینیا کی قسمت اس وقت بند ہو گئی جب انھوں نے گروپ کے دوسرے میچ میں سری لنکا کو ٹوئنٹی 20 کا عالمی ریکارڈ 260 پوسٹ کرنے کی اجازت دی۔ اس کے بعد کینیا کی ٹیم 88 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور اسے ریکارڈ 172 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

12 ستمبر
10:00
(scorecard)
کینیا 
73 (16.5 overs)
ب
 نیوزی لینڈ
74/1 (7.4 overs)
 نیوزی لینڈ won by 9 wickets
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: مارک گیلسپی (کرکٹر) (NZ)
  • Kenya's score of 73 all out was the lowest ever score in a Twenty20 International.

14 ستمبر
10:00
(scorecard)
سری لنکا 
260/6 (20 overs)
ب
 کینیا
88 all out (19.3 overs)
 سری لنکا won by 172 runs
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Daryl Harper (Aus) and Nigel Llong (Eng)
بہترین کھلاڑی: سنتھ جے سوریا (SL)
  • Sri Lanka's score of 260 for six was the highest recorded in any top-level Twenty20 match. They also recorded the largest margin of victory in Twenty20 Internationals.
  • Sri Lanka and New Zealand qualified for the Super 8s as a result of this match.

15 ستمبر
14:00
(scorecard)
نیوزی لینڈ 
164/7 (20 overs)
ب
 سری لنکا
168/3 (18.5 overs)
 سری لنکا won by 7 wickets
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Mark Benson (Eng) Daryl Harper (Aus)
بہترین کھلاڑی: سنتھ جے سوریا (SL)

گروپ ڈی[ترمیم]

پوزیشن سیڈنگ ٹیم کھیلے جیتے ہارے بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1 D2  بھارت 2 1 0 1 3 0.000
2 D1  پاکستان 2 1 1 0 2 1.275
3 D3  سکاٹ لینڈ 2 0 1 1 1 −2.550

بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی بول آؤٹ ہوا۔ بھارت کے گیند بازوں نے پاکستان کو 3-0 سے شکست دی۔

12 ستمبر
14:00
(scorecard)
پاکستان 
171/9 (20 overs)
ب
 سکاٹ لینڈ
120 (19.5 overs)
یونس خان 41 (29)
Craig Wright 3/29 (4)
 پاکستان won by 51 runs
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Steve Davis (Aus) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: شاہد آفریدی

13 ستمبر
18:00
ب

14 ستمبر
18:00
(scorecard)
بھارت 
141/9 (20 overs)
ب
 پاکستان
141/7 (20 overs)
Match tied,  بھارت won bowl-out (3–0, Ind X X X, Pak O O O)
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: محمد آصف
  • After the match ended in a tie, the winner was decided out of a bowl out. India won the bowl out and qualified for the Super 8s as a result of this match.

سپر 8[ترمیم]

اس ٹورنامنٹ کے سپر ایٹ فارمیٹ کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا تھا کہ ہر گروپ سے ٹاپ 2 سیڈز کا فیصلہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں ہی کیا گیا تھا۔ گروپ مرحلے میں ٹیم کی اصل کارکردگی نے اس بات کا تعین کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا کہ آیا ٹیم سپر ایٹ گروپ ای یا ایف میں کوالیفائی کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، گروپ سی میں، اگرچہ سری لنکا نیوزی لینڈ سے زیادہ پوائنٹس کے ساتھ ختم ہوا، اس مقصد کے لیے سپر ایٹ گروپس، نیوزی لینڈ نے گروپ کی ٹاپ سیڈ پوزیشن (C1) جبکہ سری لنکا نے گروپ کی دوسری سیڈ پوزیشن (C2) برقرار رکھی۔

اگر تیسری سیڈ والی ٹیم دو ٹاپ سیڈ ٹیموں سے آگے کوالیفائی کر لیتی ہے، تو اس کا مقابلہ ختم ہونے والی ٹیم کے سیڈ سے ہوا۔ یہ صرف گروپ A میں ہوا، جہاں بنگلہ دیش (اصل سیڈ A3) نے ویسٹ انڈیز (اصل سیڈ A2) سے آگے کوالیفائی کیا اور اس وجہ سے گروپ F میں A2 جگہ حاصل کی۔ باقی سات ٹاپ سیڈز نے کوالیفائی کیا۔[1]

آٹھ ٹیموں کو چار چار ٹیموں کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر سپر ایٹ گروپ سے دو ٹاپ ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔

گروپ ای[ترمیم]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1  بھارت 3 2 1 0 4 0.750
2  نیوزی لینڈ 3 2 1 0 4 0.050
3  جنوبی افریقا 3 2 1 0 4 −0.116
4  انگلستان 3 0 3 0 0 −0.700
16 September
10:00
(scorecard)
نیوزی لینڈ 
190 all out (20 overs)
ب
 بھارت
180/9 (20 overs)
 نیوزی لینڈ won by 10 runs
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Mark Benson (Eng) and Nigel Llong (Eng)
بہترین کھلاڑی: ڈینیل وٹوری (NZ)

16 September
18:00
(scorecard)
جنوبی افریقا 
154/8 (20 overs)
ب
 انگلستان
135/7 (20 overs)
 جنوبی افریقا won by 19 runs
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Tony Hill (NZ)
بہترین کھلاڑی: ایلبی مورکل (SA)

18 September
10:00
(scorecard)
نیوزی لینڈ 
164/9 (20 overs)
ب
 انگلستان
159/8 (20 overs)
Darren Maddy 50 (31)
شین بانڈ 2/20 (4)
 نیوزی لینڈ won by 5 runs
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: کریگ میک ملن (NZ)

19 September
14:00
(scorecard)
نیوزی لینڈ 
153/8 (20 overs)
ب
 جنوبی افریقا
158/4 (19.1 overs)
 جنوبی افریقا won by 6 wickets
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: جسٹن کیمپ (SA)
  • England eliminated and lost the chance to play the semis as a result of this match.

19 September
18:00
(scorecard)
بھارت 
218/4 (20 overs)
ب
 انگلستان
200/6 (20 overs)
 بھارت won by 18 runs
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: یوراج سنگھ (Ind)
  • یوراج سنگھ نے آفیشل ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں صرف 12 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے تیز ترین ففٹی اسکور کی (اس سے پہلے اسی ٹورنامنٹ میں محمد اشرفل کی 20 گیندوں پر بہترین نصف سنچری تھی) اور وہ کرکٹ کی تمام سرکاری شکلوں میں چوتھے کرکٹ کھلاڑی بھی بن گئے۔ اور ٹوئنٹی 20 میں ایک اوور میں 6 چھکے مارنے والا پہلا۔ سٹوارٹ براڈ بولر تھا۔
  • یہ ٹورنامنٹ کے دوران ٹیسٹ ٹیم کے خلاف سب سے زیادہ سکور تھا۔

20 September
18:00
(scorecard)
بھارت 
153/5 (20 overs)
ب
 جنوبی افریقا
116/9 (20 overs)
 بھارت won by 37 runs
Kingsmead, ڈربن
امپائر: Billy Doctrove (WI) and سائمن ٹافل (Aus)
بہترین کھلاڑی: روہت شرما (Ind)
  • تین ٹیموں کے مساوی پوائنٹس پر ختم ہونے کے بعد نیوزی لینڈ اور انڈیا نے زیادہ نیٹ رن ریٹ کے ساتھ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی۔ میزبان جنوبی افریقہ اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گیا۔

گروپ ایف[ترمیم]

ٹیم پوائنٹ کھیلے جیتے ہارے بلا نتیجہ NRR
 پاکستان 6 3 3 0 0 +0.843
 آسٹریلیا 4 3 2 1 0 +2.256
 سری لنکا 2 3 1 2 0 -0.697
 بنگلادیش 0 3 0 3 0 -2.031
16 September
14:00
(scorecard)
بنگلادیش 
123/8 (20 overs)
ب
 آسٹریلیا
124/1 (13.5 overs)
 آسٹریلیا won by 9 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Ian Howell (SA)
بہترین کھلاڑی: بریٹ لی (Aus)

17 September
18:00
(scorecard)
پاکستان 
189/6 (20 overs)
ب
 سری لنکا
156/9 (20 overs)
 پاکستان won by 33 runs
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Daryl Harper (Aus) and Nigel Llong (Eng)
بہترین کھلاڑی: یونس خان (Pak)

18 September
14:00
(scorecard)
آسٹریلیا 
164/7 (20 overs)
ب
 پاکستان
165/4 (19.1 overs)
 پاکستان won by 6 wickets
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Mark Benson (Eng) and Nigel Llong (Eng)
بہترین کھلاڑی: مصباح الحق (Pak)

18 September
18:00
(scorecard)
سری لنکا 
147/5 (20 overs)
ب
 بنگلادیش
83 all out (15.5 overs)
 سری لنکا won by 64 runs
وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: Mark Benson (Eng) and Daryl Harper (Aus)
بہترین کھلاڑی: Dilhara Fernando (Sri)
  • Pakistan qualified for the semi-finals as a result of this match.
  • Bangladesh was eliminated from the tournament.

20 September
10:00
(scorecard)
سری لنکا 
101 all out (19.3 overs)
ب
 آسٹریلیا
102/0 (10.2 overs)
 آسٹریلیا won by 10 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: اسد رؤف (Pak) and Ian Howell (SA)
بہترین کھلاڑی: سٹوارٹ کلارک (Aus)
  • اس میچ کے نتیجے میں آسٹریلیا نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
  • سری لنکا ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا۔
  • یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں تمام 10 وکٹ کے ساتھ ٹوٹل کا تعاقب کیا، یہ وکٹوں کے لحاظ سے فتح کا سب سے بڑا مارجن بنا۔

20 September
14:00
(scorecard)
بنگلادیش 
140 all out (19.4 overs)
ب
 پاکستان
141/6 (19 overs)
 پاکستان won by 4 wickets
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: Ian Howell (SA) and Tony Hill (NZ)
بہترین کھلاڑی: جنید صدیق (Ban)

ناک آؤٹ[ترمیم]

 
سیمی فائنلفائنل
 
      
 
22 ستمبر - نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن
 
 
 نیوزی لینڈ143/8 (20 اوور)
 
24 ستمبر - وانڈررز اسٹیڈیم، جوہانسبرگ
 
 پاکستان147/4 (18.5 اوور)
 
 پاکستان152 (19.3 اوور)
 
22 ستمبر - Kingsmead، ڈربن
 
 بھارت157/5 (20 اوور)
 
 بھارت 188/5 (20 اوور)
 
 
 آسٹریلیا173/7 (20 اوور)
 

سیمی فائنل[ترمیم]

22 September
13:00
(اسکور کارڈ)
نیوزی لینڈ 
143/8 (20 اوور)
ب
 پاکستان
147/4 (18.5 اوور)
راس ٹیلر 37* (23)
عمر گل 3/15 (4)
 پاکستان 6 ووکٹ سے جیت گيا
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن
Attendance: 18 734
امپائر: Daryl Harper (آسٹریلیا) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: عمر گل (پاکستان)

22 September
18:00
(اسکور کارڈ)
بھارت 
188/5 (20 overs)
ب
 آسٹریلیا
173/7 (20 اوور)
 بھارت 15 دوڑوں سے جیت گیا
Kingsmead, ڈربن
تماشائی: 22,384
امپائر: اسد رؤف (پاکستان)، Mark Benson (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: یوراج سنگھ (بھارت)
  • یوراج سنگھ (بھارت) نے ٹورنامنٹ کا سب سے لمبا چھکا لگایا (119 میٹر).

فائنل[ترمیم]

24 ستمبر
14:00
(اسکور کارڈ)
بھارت 
157/5 (20 اوور)
ب
 پاکستان
152 تمام آؤٹ (19.3 اوور)
 بھارت 5 دوڑوں سے جیت گیا
وانڈررز اسٹیڈیم،جوہانسبرگ
تماشائی: 32,217
امپائر: Mark Benson (انگلینڈ)،سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: عرفان پٹھان (بھارت)

ہندوستان نے ٹاس جیت کر اس پر بیٹنگ کرنے کا انتخاب کیا جسے بلرنگ میں روایتی طور پر بلے بازوں کے لیے موزوں پچ سمجھا جاتا تھا۔[2] عمر گل نے یوراج سنگھ اور مہندر سنگھ دھونی دونوں کی وکٹیں حاصل کیں اور ہندوستان کو 20 اوورز میں 157/5 پر چھوڑ دیا۔ صرف گوتم گمبھیر (54 گیندوں پر 75) نے ایک قابل ذکر اننگز پیش کی۔ شری شانت کے 21 رنز کے اوور نے کھیل کو پاکستان کی طرف موڑ دیا۔ تاہم، عرفان پٹھان (3/16)، آر پی سنگھ (3/26) اور جوگندر شرما (2/20) نے اسکورنگ کو ڈرامائی طور پر سست کر دیا۔ پاکستان کو 24 گیندوں پر 54 رنز درکار تھے، مصباح الحق نے ایک اوور میں ہربھجن سنگھ پر 3 چھکے لگائے۔ شری شانت کو بھی 2 چھکے لگا کر روانہ کیا گیا لیکن سہیل تنویر کی وکٹ حاصل کی، کیونکہ پاکستان کو جیت کے لیے آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے، صرف 1 وکٹ باقی تھی۔ جوگندر شرما نے پہلی وائیڈ گیند کی، اس کے بعد ایک ڈاٹ بال۔ مصباح نے فل ٹاس پر چھکا لگایا۔ آخری چار گیندوں پر پاکستان کو جیت کے لیے صرف 6 رنز درکار تھے۔ مصباح نے اگلی گیند کو پیڈل اسکوپ کے اوور فائن ٹانگ سے مارنے کی کوشش کی، لیکن وہ صرف گیند کو اسکائی کرنے میں کامیاب رہے اور یہ شارٹ فائن لیگ پر سری سانتھ کے ہاتھوں کیچ ہو گئی، جس سے پاکستان آل آؤٹ ہو گیا۔ 152 رنز۔ عرفان پٹھان کو ان کے اسپیل پر مین آف دی میچ سے نوازا گیا، جس میں 16 رنز کے عوض 3 وکٹیں شامل تھیں، جن میں مین آف دی سیریز شاہد آفریدی شامل تھے۔یہ جیت ہندوستان کا دوسرا آئی سی سی ورلڈ ٹائٹل ہے اور کپیل دیو کے بعد ان کا پہلا اور کمپنی نے 1983 کا ورلڈ کپ جیتنے کے لیے ویسٹ انڈیز کو پریشان کر دیا تھا اور اس کا مطلب ہندوستان کے لیے چھٹکارا بھی تھا جب ان کے کئی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے۔ اس سال کے شروع میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے ہارنے کے بعد۔

جائزہ اور شماریات[ترمیم]

ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے میتھیو ہیڈن تھے، جنھوں نے 265 رنز بنائے اور سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے عمر گل 13 وکٹیں لے کر رہے۔ ہر زمرے میں سرفہرست پانچ ہیں:

سب سے زیادہ رنز[ترمیم]

کھلاڑی میچز اننگز رنز اوسط ایس آر سب سے زیادہ 100 50 4s 6s
آسٹریلیا کا پرچم میتھیو ہیڈن 6 6 265 88.33 144.80 73* 0 4 32 10
بھارت کا پرچم گوتم گمبھیر 7 6 227 37.83 129.71 75 0 3 27 5
پاکستان کا پرچم Misbah-ul-Haq 7 7 218 54.50 139.74 66* 0 2 18 9
پاکستان کا پرچم Shoaib Malik 7 7 195 39.00 126.62 57 0 2 15 5
انگلستان کا پرچم Kevin Pietersen 5 5 178 35.6 161.81 79 0 1 17 6
Source: Cricinfo[3]

Most wickets[ترمیم]

Player Matches Innings Wickets Overs Econ. Ave. BBI S/R 4WI 5WI
پاکستان کا پرچم Umar Gul 7 7 13 27.4 5.60 11.92 4/25 12.7 1 0
آسٹریلیا کا پرچم Stuart Clark 6 6 12 24 6.00 12.00 4/20 12.0 1 0
بھارت کا پرچم RP Singh 7 6 12 24 6.33 12.66 4/13 12.0 1 0
پاکستان کا پرچم Shahid Afridi 7 7 12 28 6.71 15.66 4/19 14.0 1 0
نیوزی لینڈ کا پرچم Daniel Vettori 6 6 11 24 5.33 11.63 4/20 13.0 1 0
Source: Cricinfo[4]

میدان[ترمیم]

تمام میچز درج ذیل تین میدانوں پر کھیلے گئے:

میچ انتظامیہ[ترمیم]

The umpires were selected from the آئی سی سی ایلیٹ پینل کے امپائرز and the ICC International umpire panel and the referees from the Panel of ICC Referees.

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Tournament format آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ worldtwenty20.yahoo.com (Error: unknown archive URL), from ICC World Twenty20 homepage, retrieved 8 September 2007
  2. "Arch rivals sight redemption in dream T20 final"۔ AFP۔ 23 September 2007۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2007۔ With fellow master-blasters Dhoni and Pakistan's Shahid Afridi both due to take the field at the batsman-friendly Wanderers here, a sell-out crowd on what is a bank holiday in South Africa can expect another run-fest. 
  3. "Records / ICC World T20, 2007 / Most runs"۔ ESPNCricinfo 
  4. "Records / ICC World T20, 2007 / Most wickets"۔ ESPNCricinfo 

بیرونی روابط[ترمیم]

سانچہ:International cricket in 2007-08

[[Categor