آدم (اسلام)
آدم |
---|
اسلامی روایت کے مطابق چھ ممتاز انبیاء کے نسب نامے |
---|
بندیدار سطور ان کی کثیر نسلوں کی نشاندہی کرتا ہے |
الله کے اولین پیغمبر۔ ابوالبشر (انسان کا باپ) اور صفی اللہ (خدا کا برگزیدہ) لقب۔ آپ کے زمانے کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔ کحھ علما کے نزدیک آپ کا وقت 4452قبل مسیح ہے۔
تعارف[ترمیم]
آدم علیہ السلام | |
---|---|
پیدائش | جنت میں بروز جمعہ |
وفات | جمعہ کے دن ہوئی۔ 960 سال عمر پائی۔ |
وجہ وفات | طبعی |
قبر | سعودی عرب |
زبان | عربی |
زوجہ | حوا |
صحائف | آپ پر دس صحائف نازل ہوئے |
کنیت | ابوالبشر |
رتبہ | نبی |
آسمانی کتابوں میں ذکر | آدم، ادم، آدام کے نام سے |
پیشرو نبی | اِن سے پہلے کوئی انسان نہ تھا |
جانشین نبی | شیث ٔ |
قرآن[ترمیم]
قرآن مجید میں ہے کہ آدم کی تخلیق مٹی سے ہوئی (اور ہم نے بنایا آدمی کھنکھناتے سنسنے گارے سے ) سورت 15 آیات 26۔ چنانچہ روایت ہے کہ جب خداوند قدوس عزوجل نے آپ کو پیدا کرنے کا ارادہ فرمایا تو عزرائیل علیہ السلام کو حکم دیا کہ زمین سے ایک مٹھی مٹی لائیں۔ حکمِ خداوندی عزوجل کے مطابق عزرائیل علیہ السلام نے آسمان سے اتر کر زمین سے ایک مٹھی مٹی اٹھائی تو پوری روئے زمین کی اوپری پرت چھلکے کے مانند اتر کر آپ کی مٹھی میں آگئی۔ جس میں ساٹھ رنگوں اور مختلف کیفیتوں والی مٹیاں تھیں یعنی سفید و سیاہ اور سرخ و زرد رنگوں والی اور نرم و سخت، شیریں و تلخ، نمکین و پھیکی وغیرہ کیفیتوں والی مٹیاں شامل تھی ۔[1]
فرشتوں کا سجده کرنا[ترمیم]
تخلیق کے بعد اللہ تعالٰی نے آدم کو خلیفۃ اللہ فی الارض قرار دیا اور فرشتوں کو حکم دیا کہ انھیں سجدہ کرو۔ ابلیس نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا اور وہ جِنوں میں سے تھا۔ ابلیس نافرمانی کے سبب راندۂ درگاہ ٹھہرا۔ آدم جنت میں رہتے تھے۔
اماں حوا علیہا السلام کی پیدائش[ترمیم]
کچھ عرصے بعد اللہ تعالٰی نے ان کی بائیں پسلی سے ایک عورت پیدا کی۔ حوا اس کا نام رکھا۔ ان دونوں کو حکم ہوا کہ جنت کی جو نعمت چاہو، استعمال کرو مگر اس درخت کے قریب مت جانا ورنہ ظالموں میں شمار کیے جاؤ گے۔ لیکن شیطان کے بہکانے پر انھوں نے شجر ممنوعہ کا پھل کھا لیا۔ اس پاداش میں آدم ؑ اور حواؑ کو جنت سے زمین کی طرف بھیج دیا گیا۔ اللہ رب العزت قرآن میں فرماتے ہیں کہ:
ہم نے انسان کو ضعیف،کمزوراور جلد باز پیدا کیا۔
نام کے معنی[ترمیم]
انگریزی میں (Adam) یہ دو حصوں میں پر مشتمل ہے آد+ئم اس کے معنی الارض(زمین )کے ہیں [2] ترمذی اور ابو داؤد میں یہ حدیث ہے کہ آدم علیہ السلام کا پتلا جس مٹی سے بنایا گیا چونکہ وہ مختلف رنگوں اور مختلف کیفیتوں کی مٹیوں کا مجموعہ تھی اسی لیے آپ کی اولاد یعنی انسانوں میں مختلف رنگوں اور قسم قسم کے مزاجوں والے لوگ ہو گئے۔[3] بعض روایات کے مطابق ہبوط آدمؑ کا مقام جزیدہ سراندیپ (سری لنکا) تھا۔ یہاں یہ دونوں دو سو سال تک ایک دوسرے سے جدا رہے۔ آخر خدا نے ان کی توبہ قبول فرمائی اور جبریلؑ انھیںمکہ کے قریب جبل عرفات پر چھوڑ آئے۔ طبری اور ابن الاثیر کی روایت کے موجب اللہ تعالیٰ نے آدمّ کو یہاں کعبہ بنانے کا حکم دیا اور جبرئیلّ نے انھیں مناسک ادا کرنے کے طریقے بتائے۔ اس طرح آپ نے عمر 960 برس کی عمر پائی۔ اور بقول یعقوبی جبل ابوقیس کے دامن میں مغارۃ الکنوز "خزانوں کے غار" میں دفن ہوئے [حوالہ درکار]۔
- بعض مورخین کے بقول آپ کی قبرمبارک سعودی عرب میں مسجد خیف کے صحن میں ہے۔
- بعض مورخین کے بقول آپ کی قبرمبارک سعودی عرب کی مسجد خیف کے اندر واقع ہے۔
- بعض مورخین کے بقول آپ کی قبرمبارک سری لنکا میں اترنے کے مقام پر واقع ہے۔
- بعض مورخین کے بقول آپ کی قبرمبارک عراق میں واقع ہے۔
مضامین بسلسلہ اسلامی انبیاء |
---|
![]() |
معلومات |
آدم علیہ السلام -
ادریس علیہ السلام - نوح علیہ السلام - ہود علیہ السلام - صالح علیہ السلام - ابراہیم علیہ السلام - لوط علیہ السلام - اسماعیل علیہ السلام - اسحاق علیہ السلام - یعقوب علیہ السلام - یوسف علیہ السلام - ایوب علیہ السلام - ذو الکفل علیہ السلام - شعيب علیہ السلام - موسیٰ علیہ السلام - ہارون علیہ السلام - داؤد علیہ السلام - سلیمان علیہ السلام - یونس علیہ السلام - الیاس علیہ السلام - الیسع علیہ السلام - زکریا علیہ السلام - یحییٰ علیہ السلام - عیسیٰ علیہ السلام - محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم - |
منسوب معجزات |
نظریات |
◈ ◈ |
مزید دیکھیے[ترمیم]
![]() |
ویکی کومنز پر آدم (اسلام) سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات[ترمیم]