آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ
Appearance
آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ ایک غیر حکومتی تنظیم ہے جو سنہ 2005ء میں قائم ہوئی۔ تنظیم کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ بھارت میں مسلم خواتین کے عائلی قوانین، نکاح، طلاق اور دیگر نسوانی حقوق کا تحفظ اور مسلم پرسنل لا ایکٹ کو بدستور نافذ العمل رکھنے کے لیے مناسب اور ضروری حکمت عملی اختیار کی جائے۔[1]
تفصیلات
[ترمیم]آل انڈیا خواتین مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ میں تیس افراد ہیں جن کی سربراہ شائستہ عنبر ہیں۔ اس تنظیم کو مارچ 2008ء میں ذرائع ابلاغ میں اس وقت کچھ پزیرائی ملی جب تنظیم کی جانب سے بارہ صفحات پر مشتمل "شرعی نکاح نامہ" شائع ہوا۔[2] تنظیم کے مطابق یہ نکاح نامہ سنی اور شیعہ دونوں برادریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے اور ہندی اور اردو زبانوں میں دستیاب ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "تنظیم کا مختصر تعارف"۔ 07 فروری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2016
- ↑ "شرعی نکاح نامہ"۔ 31 اکتوبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2016