ابانی ناتھ مکھرجی
ابانی ناتھ مکھرجی | |
---|---|
(بنگالی میں: মুখার্জি মুখার্জি) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 جون 1891 جبل پور، اتر پردیش، برطانوی ہند |
وفات | 28 اکتوبر 1937 (46 سال) ماسکو، سوویت اتحاد |
شہریت | ![]() |
جماعت | کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر ہندویات، سیاست دان، انقلابی، مصنف |
تحریک | تحریک آزادی ہند |
درستی - ترمیم ![]() |
ابانی ناتھ مکھرجی (انگریزی: Abaninath Mukherji، بنگلہ= অবনীনাথ মুখার্জি)، پیدائش: 3 جون، 1891ء - وفات: 28 اکتوبر، 1937ء) ہندوستان کے نامور انقلابی رہنما،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (تاشقند گروپ) کے شریک بانی تھے۔ انہوں نے مولانا برکت اللہ بھوپالی کے ساتھ مل کر انڈین انڈیپنڈنس پارٹی قائم کی۔انقلابی سرگرمیوں کی بنا پر انہیں سوویت یونین میں جلا وطنی اختیار کرنا پڑی۔
حالات زندگی[ترمیم]
ابانی ناتھ مکھرجی 3 جون 1891ء کو جبل پور، موجودہ مدھیہ پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ٹکسٹائل ٹیکنالوجی میں ڈگری حاصل کی۔ کلکتہ میں دوران تعلیم سیاسی سرگرمیوں میں دلچسپی لینے لگے تھے۔ جاپان اور جرمنی گئے جہاں ہندوستانی انقلاب پسندوں سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ وہاں ایک فنڈ کھولا اور ہندوستان میں انقلابی سرگرمیوں کے لیے جرمنی میں اسلحہ اور گولہ باردو حاصل کیا۔ 1912ء میں ہندوستان واپس آئے اور انقلابی رہنما راجا مہندر پرتاب کے ورنداون میں قائم کیے ہوئے پریم ودیالے میں کام کیا۔ اسلحہ اور میگزین حاصل کرنے کے لیے جاپان گئے۔ ہندوستان واپس ہوتے ہوئے سنگاپور میں برطانوی پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ لیکن قید سے بھاگ نکلے۔ وہاں سے ہالینڈ پہنچے اور وہاں انہوں نے ہندوستانی نمائندے کی حیثیت سے دوسری کمیونسٹ بین الاقوامی کانگریس میں شرکت کی۔ 1920ء میں ہالینڈ میں مس روزا سے شادی کی۔ 1922ء میں برلن پہنچے[1] اور وہاں مشہور انقلاب پسندوں شری مورینکر، شری بھوپندر ناتھ دتا اور مولانا برکت اللہ بھوپالی کے ساتھ مل کر انڈین انڈیپنڈنس پارٹی قائم کی۔ پھر خفیہ طور پر ہندوستان آئے اور مدراس، گیا، کلکتہ اور ڈھاکہ میں انقلابی پارٹی کے ساتھ کام کیا۔ پولیس کی گرفتاری سے بچ کر نکل گئے اور 1924ء میں ہندوستان کو خیرباد کہا، سویت یونین میں مستقل سکونت اختیار کر لی اور ہندوستان پر کئی کتابیں لکھ کر اپنا کام جاری رکھا۔ 28 اکتوبر 1937ء میں سوویت یونین میں بحالتِ جلاوطنی انتقال کر گئے۔[2]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 401
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، ص 402