ابراہیم بن اشتر نخعی
إبراهيم الأشتر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 642ء [1] مدینہ منورہ |
وفات | سنہ 691ء (48–49 سال) |
وجہ وفات | لڑائی میں مارا گیا |
طرز وفات | لڑائی میں ہلاک |
رہائش | کوفہ موصل |
شہریت | خلافت راشدہ سلطنت امویہ |
والد | مالک اشتر |
عملی زندگی | |
استاذ | جندب ازدی ، ابوذر غفاری ، عمر ابن الخطاب ، مالک اشتر |
تلمیذ خاص | مجاہد بن جبیر |
پیشہ | عسکری قائد ، والی |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
عسکری خدمات | |
وفاداری | خلافت راشدہ |
شاخ | خلافت راشدہ کی فوج |
لڑائیاں اور جنگیں | جنگ صفین ، جنگ خازر |
درستی - ترمیم |
ابراہیم اشتر ، ابراہیم بن مالک اشتر بن حارث نخعی ہیں، ( 21ھ / 642ء - 71ھ / 691ء ) ایک مسلمان فوجی اور سیاسی رہنما، مختار ثقفی کے ساتھیوں میں سے ایک تھا۔ وہ عبید اللہ بن زیاد کا قاتل تھا۔ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حسین بن علی بن ابی طالب علیہ السلام کو شہید کیا تھا۔ [2] [3]
والد اشتر نخعی
[ترمیم]ان کے والد، اشتر نخعی، ایک ممتاز اسلامی رہنما تھے اور خلیفہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ بہت سی لڑائیاں لڑنے کے لیے مشہور تھے، جب وہ جنگ صفین میں لڑے تو ابراہیم بچپن میں اپنے والد کے ساتھ تھے۔ اس جنگ کا ابراہیم کی زندگی پر بعد میں بنی امیہ کے خلاف بہت اثر ہوا۔[4]
واقعہ مختار ثقفی
[ترمیم]مختار کے ساتھیوں نے کہا: اے مختار، اگر ہم ابراہیم بن اشتر کے حکم پر لبیک کہتے ہیں، تو ہمیں اپنے دشمن کے مقابلے میں طاقت کی امید ہے، کیونکہ وہ ایک نوجوان سردار اور ایک معزز آدمی کا بیٹا ہے، جس کا قبیلہ بڑا فخریہ ہے۔ چنانچہ وہ ابراہیم اشتر کے پاس گئے اور ان سے مدد کی درخواست کی، اور اس نے حسین بن علی علیہ السلام کے خون کے لیے ان کی درخواست کا جواب دیا ، یعنی قبول کر لیا۔ مختار نے ابراہیم کو 700 سواروں اور 600 آدمیوں کے ساتھ بھیجا، بعض ذرائع کے مطابق عبید اللہ بن زیاد سے لڑنے کے لیے اس نے ابراہیم نے لوگوں پر حملہ کیا اور کہا: اے اللہ، آپ جانتے ہیں کہ ہم تیرے نبی کے اہل بیت سے ناراض تھے ۔ ہم نے ان لوگوں کے خلاف بغاوت کی تو اس نے سخت جنگ کی یہاں تک کہ عبید اللہ بن زیاد مارا گیا اور اس کے لشکر کو شکست ہوئی۔ ابراہیم اشتر مختار ثقفی کے ساتھ، اس نے بہت سے واقعات اور لڑائیوں کو دیکھا اور وہ کئی جگہوں پر اپنی فوجوں کی قیادت کرتے تھے اور اس پر بھروسہ کرتے تھے۔[5]
نام | معروف نام | مرتبہ |
جندب بن زہیر بن حارث بن كبير بن جشم | جندب بن كعب الازدی | صحابی |
جندب بن عبد الله بن جنادة بن سفيان | ابو ذر الغفاری | صحابی |
عمر بن خطاب بن نفيل بن عبد العزى | عمر بن خطاب العدوي / توفی :23ھ | صحابی |
مالک بن حارث بن عبد يغوث بن مسلمہ | مالک بن حارث نخعی / توفی :37ھ | له إدراك |
تلامذہ
[ترمیم]نام | معروف نام | مرتبہ |
مجاہد بن جبیر | مجاہد بن جبیر القرشی / ولد :19ھ / توفی:102ھ | ثقة إمام في التفسير والعلم |
مالک بن ابراہیم بن اشتر بن مالک | مالک بن اشتر نخعی | مقبول |
وفات
[ترمیم]اموی خلیفہ عبد الملک بن مروان اور ابراہیم بن مالک اشتر کے درمیان ایک شدید جنگ ہوئی جس میں وہ سنہ 71ھ میں مارا گیا۔ آپ کو شہر دوجیل میں دفن کیا گیا جو آپ کے نام سے ابراہیمیہ کہلاتا ہے۔[7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://web.archive.org/web/20181013174625/http://mzarat.net/%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D9%87%D9%8A%D9%85-%D8%A8%D9%86-%D9%85%D8%A7%D9%84%D9%83-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D8%B1_1250.htm
- ↑ Editors et al, 1971 p. 987.
- ↑ Al-Tabari, ed. Hawting, p. 197.
- ↑ نصر بن مزاحم، وقعة صفين، المحقق والمصحح: هارون، عبد السلام محمد، ص440-441، مكتبة اية الله المرعشي النجفي، قم، الطبعة الثانية، 1404ق.
- ↑ "موسوعة الحديث : صحيح ابن حبان : 6827"۔ hadith.islam-db.com۔ 25 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2023
- ↑ "موسوعة الحديث : إبراهيم بن مالك بن الحارث بن عبد يغوث بن سلمة"۔ hadith.islam-db.com۔ 25 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2023
- ↑ الدينوري، ابو حنيفة احمد بن داود، الأخبار الطوال، ص309-313، منشورات الرضي، قم، 1368ش.