ابن ابی صقر واسطی
Appearance
ابن ابی صقر واسطی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 ذو القعدة 409هـ 23 مارس 1019م واسط، عراق |
مقام وفات | واسط، العراق |
نسل | عربي |
عملی زندگی | |
صنف | أدب عربی تقليدی |
ادبی تحریک | الأدب في العصر العباسي الثاني (تجزؤ الخلافة) |
پیشہ | كاتب، شاعر |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
ابو حسن محمد بن علی بن حسن بن عمر واسطی (13 ذو القعدہ 409ھ / 23 مارچ 1019ء - 14 جمادى الاولى 498ھ / 1 فروری 1105ء) ابن أبي صقر کے نام سے معروف، واسط کے ایک کاتب اور شاعر تھے جو پانچویں صدی ہجری میں زندہ رہے۔
حالات زندگی
[ترمیم]محمد بن علی بن حسن کی پیدائش واسط شہر میں ہوئی۔ انھوں نے ابو اسحاق شیرازی، ابو بکر خطیب، ابو سعد متولی نیشاپوری اور عبید اللہ بن قطان سے تعلیم حاصل کی۔ وہ بالخصوص ادب میں نمایاں ہوئے۔ وہ شافعی المذہب تھے اور اپنے مذہب سے شدید وابستگی رکھتے تھے۔ انھوں نے اپنے اشعار میں شافعی مسلک کا دفاع کیا، یہاں تک کہ ان کی نظمیں ’’الشافعیّات‘‘ کے نام سے مشہور ہو گئیں۔ ابن ابی صقر واسطی کا انتقال سنہ 498ھ میں واسط ہی میں ہوا۔[1][2][3]
مراجع
[ترمیم]- ↑ عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: من مطلع القرن الخامس الهجري إلى الفتح العثماني. الجزء الثالث. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 208-209
- ↑ عمر رضا كحالة، معجم المؤلفين. مكتبة المثنى، دار إحياء التراث العربي - بيروت. ج. 10، ص. 317
- ↑ كامل سلمان الجبوري (2003). معجم الأدباء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002م. بيروت: دار الكتب العلمية. ج. 6. ص. 4.