ابن بابشاذ
ابن بابشاذ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف ، شاعر |
درستی - ترمیم ![]() |
ابن بابشاذ (وفات :469ھ) ابو حسن طاہر بن احمد بن بابشاذ بن داؤد بن سلیمان بن ابراہیم جوہری مصری ہیں اور ان کا نام دوسرے مصادر میں "ابن باب شاذ" لکھا گیا ہے۔ وہ ایک مصری نحوی تھے جو فاطمی خلافت کے دور میں مشہور ہوئے۔
شیوخ
[ترمیم]1. ان کے والد، ابو فتح احمد بن بابشاذ جوہری نحوی۔
2. ابو نصر قاسم بن محمد بن مباشر واسطی۔
3. ابو حسن علی بن ابراہیم بن سعید حوفی (وفات: 430ھ)۔
4. خطیب تبریزی (وفات: 502ھ)۔
[1]
تلامذہ
[ترمیم]1. ابن الفحام: ابو القاسم عتیق بن ابو سعید خلف الصقلی، ایک معروف عالم۔
2. ابن الحصار: ابو القاسم خلف بن ابراہیم المقرئ، علم قراءت میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔
3. السعیدی: ابو عبد اللہ محمد بن برکات بن ہلال، اپنے زمانے کے ایک ممتاز عالم۔
4. ابو الأصبع الزہری: جید علم و فضل کے حامل شاگرد۔
تصانیف
[ترمیم]1. المقدمة المشهورة: ایک معروف کتاب، جس پر انھوں نے خود شرح بھی لکھی۔ 2. شرح الجمل: زجاجی کی مشہور تصنیف "الجمل" کی تشریح۔ 3. شرح کتاب الأصول: ابو بکر بن السراج کی تصنیف "الأصول" کی شرح۔[2]
وفات
[ترمیم]کتاب تاریخ الخلفاء کے مطابق، آپ کا انتقال عباسی خلیفہ ابو جعفر عبداللہ القائم بامر اللہ کے دور حکومت میں ہوا۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "كتاب تاريخ الحلفاء على موقع فهرس.نت"۔ 26 أكتوبر 2014 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نوفمبر 2014
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاريخ الوصول=
و|تاريخ أرشيف=
(معاونت) - ↑ "كتاب تاريخ الحلفاء على موقع فهرس.نت"۔ 26 أكتوبر 2014 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نوفمبر 2014
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاريخ الوصول=
و|تاريخ أرشيف=
(معاونت) - ↑ "كتاب تاريخ الحلفاء على موقع فهرس.نت"۔ 26 أكتوبر 2014 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نوفمبر 2014
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاريخ الوصول=
و|تاريخ أرشيف=
(معاونت)