ابن حبان
ابن حبان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 883[1] بست لشکرگاہ |
وفات | 19 اکتوبر 965 (81–82 سال) بست لشکرگاہ |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
استاذ | ابویعلیٰ الموصلی، احمد بن شعیب النسائی، ابن خزیمہ |
تلمیذ خاص | ابن مندہ، الحاکم نیشاپوری |
پیشہ | محدث، قاضی، طبیب، مورخ، فقیہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی[2] |
شعبۂ عمل | تاریخ، علم حدیث |
کارہائے نمایاں | صحیح ابن حبان |
درستی - ترمیم ![]() |
امام ابن حبان البُستِی (پیدائش: 884ء – وفات: 19 اکتوبر 965ء)چوتھی صدی ہجری (نویں صدی عیسوی) نامور عالم، فقیہ، محدث اور مصنف تھے۔ علامہ ابن حبان کی وجۂ شہرت اُن کی نامور تالیف صحیح ابن حبان ہے جس کے باعث دنیائے اسلام کے ممتاز ترین علمائے دین نے اُنہیں ’’الحافظ، الإمام‘‘ کے القاب سے یاد کیا ہے۔
سوانح[ترمیم]
پیدائش[ترمیم]
امام ابن حبان 270ھ مطابق 884ء میں موجودہافغانستان کے شہر بُست میں پیدا ہوئے۔ اِسی شہر کی نسبت سے البُستِی کہلاتے ہیں۔
270ھ کو پیدا ہوئے۔ محمد تمیمی ابن حبان ابن احمد بن حبان اصل نام تھا۔ چوتھی صدی ہجری کے بہت بڑے عالم اور محدث۔ تحصیل علوم کے لیے عراق و شام، حجاز، خراسان، ماوراء النہر اور ترکستان کے لمبے سفر اختیار کیے اور چوٹی کے علما و فضلا سے استفادہ کیا۔ فقہ اور حدیت کا علم ابوبکر بن محمد بن اسحاق سے حاصل کیا۔ سمرقند اور سایر میں منصب قضا پر بھی فائز رہے۔ تحصیل علم کے بعد تالیف و تصنیف کے کام میں مشغول ہو گئے۔ مندرجہ زیل ضخیم اور مستند کتب ان کے علم و فضل اور کمال کی شاہد ہیں۔
- 1) کتاب الصحابہ (8جلد)
- 2) کتاب التابعین 12 جلدیں
- 3) کتاب اصحاب التواریخ، 10 جلدیں
- 4) الفصل بین النقلہ، 10 جلد
- 5) کتاب علل اوہام اصحاب التواریخ، 10 جلدیں
- 6) کتاب اتباع التابعین 15 جلدیں
ان کے علاوہ بھی متعدد تصانیف ہیں جن کا مواد حدیث اور فقہ کی وضاحت سے متعلق ہے۔ سیستان میں354ھ کو انتقال ہوا اور بست میں دفن ہوئے۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb143676135 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb143676135 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ