ابن حنیف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابن حنیف
پیدائشمرزا ظریف بیگ
30 دسمبر 1930(1930-12-30)ء
کلیانہ، ضلع حصار، برطانوی ہندوستان
وفات29 جولائی 2004(2004-07-29)ء
ملتان، پاکستان
قلمی نامابن حنیف
پیشہماہرِ آثار قدیمہ، صحافی، محقق، مورخ
زباناردو
نسلمہاجر قوم
شہریتپاکستان کا پرچمپاکستانی
اصنافآثار قدیمہ، تحقیق، تاریخ، صحافت
نمایاں کاممصر کا قدیم ادب
جنوبی پنجاب کے آثارِ قدیمہ
مصر کی قدیم مصوری
سات دریاؤں کی سرزمین
اہم اعزازاتستارہ امتیاز

مرزا ابن حنیف (پیدائش: 30 دسمبر، 1930ء - وفات: 29 جولائی، 2004ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز ادیب، ماہرِ آثار قدیمہ، محقق اور مورخ تھے جو اپنی کتب مصر کا قدیم ادب،سات دریاؤں کی سرزمین، دنیا کا قدیم ترین ادب اورجنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔

حالات زندگی[ترمیم]

ابن حنیف 30 دسمبر، 1930ء کو گاؤں کلیانہ، ضلع حصار، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا نام مرزا ظریف بیگ تھا۔[1][2]۔

ادبی خدمات[ترمیم]

انھوں نے آثار قدیمہ کے موضوع پر بڑی نادر و نایاب کتابیں تحریر کیں جن میں ہزاروں سال پہلے ، گل گامش کی داستان، سات دریاؤں کی سرزمین، دنیا کا قدیم ترین ادب اورجنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ، مصر کا قدیم ادب،بھولی بسری کہانیاں ، مصر کی قدیم مصوری اورتخلیق کائنات کے نام سرِ فہرست ہیں۔[1]

تصانیف[ترمیم]

  • ہزاروں سال پہلے
  • جنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ
  • مصر کی قدیم مصوری
  • سات دریاؤں کی سرزمین
  • دنیا کا قدیم ترین ادب
  • تخلیق کائنات
  • گل گامش کی داستان

اعزازات[ترمیم]

حکومت پاکستان نے 2005ء میں ابن حنیف کو ان کی خدمات کے صلے میں ستارہ امتیاز عطا کیا۔[1]

وفات[ترمیم]

ابن حنیف نے 29 جولائی، 2004ء کو ملتان، پاکستان میں وفات پائی۔[1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت ص 934، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
  2. ^ ا ب مرزا ابن حنیف،سوانح و تصانیف ویب، پاکستان