ابن لحام
ابن لحام | |
---|---|
(عربی میں: علي بن مُحمَّد بن علي بن عبَّاس بن فتيان البعلي الدمشقي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1351ء بعلبک |
وفات | سنہ 1401ء (49–50 سال)[1][2] دمشق |
عملی زندگی | |
استاذ | ابن رجب |
پیشہ | عالم ، قاضی ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
کارہائے نمایاں | المختصر فی اصول الفقہ (کتاب) |
درستی - ترمیم ![]() |
ابن لحام حافظ علاء الدین (752ھ - 803ھ )ابو حسن علی بن محمد بن علی بن عباس بن فتیان بعلی دمشقی ابن اللحام کے نام سے مشہور، یہ نسبت ان کے والد کے پیشے کی طرف ہے۔
حالات زندگی
[ترمیم]ابن اللحام 752ھ میں بعلبک میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ ابھی شیر خوار تھے، چنانچہ ان کی پرورش ان کے خالہ کی سرپرستی میں ہوئی، جنھوں نے انھیں کباب بنانے کا فن سکھایا۔ بعد میں انھیں علم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ انھوں نے بعلبک کے علما سے فقہ کی تعلیم حاصل کی، پھر دمشق منتقل ہو گئے، جہاں انھوں نے امام ابن رجب الحنبلی (736ھ -795ھ) اور دیگر علما سے تعلیم حاصل کی۔ وہ حنبلی فقہ میں مہارت حاصل کرنے کے بعد درس و تدریس اور فتویٰ دینے لگے۔[3]
ابن اللحام نے مختلف علوم میں بھی مہارت حاصل کی اور قاضی القضاة علاء ابن المنجى کے نائب کے طور پر فیصلے کیے۔ انھوں نے جامع اموی میں ابن رجب کی وفات کے بعد ان کی حلقے میں وعظ بھی کیا۔ ان کی مجالس علم سے بھرپور ہوتی تھیں، جہاں وہ ائمہ کے مذاہب کو ان کی اصل کتابوں سے نقل کرتے تھے۔ وہ خوش اخلاق، متواضع اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے۔[4][5]
تصانیف
[ترمیم]ابن اللحام کی چند مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:
- . تجريد العناية في تحرير أحكام النهاية
- . الأخبار العلمية من الاختيارات الفقهية لشيخ الإسلام ابن تيمية
- . القواعد والفوائد الأصولية
- . المختصر في أصول الفقه
وفات
[ترمیم]حافظ ابن اللحام کا انتقال 803ھ میں ہوا، جب ان کی عمر پچاس سال سے تجاوز کر چکی تھی۔[6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/79505710 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مئی 2018
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/124853412 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 مارچ 2025 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ فائل استنادي دولي افتراضي (باللغات المتعددة), دبلن: مركز المكتبة الرقمية على الإنترنت, OCLC:609410106, QID:Q54919
- ↑ شذرات الذهب في أخبار من ذهب (7/31)
- ↑ خير الدين الزركلي (2002)، الأعلام: قاموس تراجم لأشهر الرجال والنساء من العرب والمستعربين والمستشرقين (ط. 15)، بيروت: دار العلم للملايين، ج. الخامس، ص. 7، OCLC:1127653771، QID:Q113504685
- ↑ الضوء اللامع لأهل القرن التاسع (5/320)