ابو حفص بزار
ابو حفص بزار | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عمر بن علي بن موسى بن الخليل البغدادي الأزجي البزار |
کنیت | ابو حفص |
لقب | سراج الدین |
درستی - ترمیم ![]() |
سراج الدین ابو حفص (688ھ – 11 ذو القعدہ 749ھ) عمر بن علی بن موسیٰ بن خلیل بغدادی ازجی البزار اور مختصراً ابو حفص البزار کے نام سے جانے جاتے ہیں ، وہ ایک فقیہ، امام اور محدث تھے، جو غالباً 688 ہجری میں پیدا ہوئے۔
طلب علم
[ترمیم]انھوں نے طلب علم کے لیے کئی اساتذہ سے استفادہ کیا۔ اسماعیل بن الطبال، علی بن ابی القاسم (رشید کے بھائی) اور ابن الدوالیبی سمیت کئی شخصیات سے علم حاصل کیا۔ وہ حدیث کے علم سے خاص شغف رکھتے تھے، بہت سا علم پڑھا اور دمشق کا سفر کیا۔ دمشق میں انھوں نے صحیح بخاری حنبلیہ کے طریقے پر الحجار کے پاس پڑھا، جس کی قراءت میں تقی الدین ابن تیمیہ اور دیگر کئی افراد شریک تھے۔ انھوں نے تقی الدین ابن تیمیہ کی مجلس میں شرکت کی اور ان سے علم حاصل کیا۔ بغداد میں انھوں نے عبد اللہ بن عبدالؤمن الواسطی کے پاس قراءت کی اور قراءت کے موضوع پر ان کی کچھ تصانیف بھی ان سے پڑھیں۔[1]
حالات زندگی
[ترمیم]انھوں نے کئی بار حج کیا اور مستنصرية میں دوبارہ قیام کیا۔ بغداد کے جامع الخليفة کی امامت بھی کچھ مدت کے لیے سنبھالی، پھر دمشق میں کچھ عرصہ مقیم رہے یا وہاں ضیائیہ مسجد میں امامت کرائی۔ وہ قرآن اور حدیث کی خوبصورت تلاوت کرنے والے، عبادت گزار اور تہجد گزار تھے۔ انھوں نے حدیث اور اس کی علوم میں، نیز فقہ اور تزکیہ میں کثیر تصانیف کیں۔ آخر عمر میں بغداد واپس آئے اور وہاں تھوڑے دن رہے، پھر 749ھ میں حج کے لیے روانہ ہوئے اور اس سفر میں ابن رجب الحنبلی نے بخاری کی ثلاثیات ان سے پڑھی۔[1] [2]
وفات
[ترمیم]وفات ابو حفص البزار 749ھ میں ہوئی۔ وہ مکہ پہنچنے سے پہلے، حاجر کے مقام پر، منگل کی صبح 21 ذو القعدة کو وفات پا گئے۔ انھوں نے احرام باندھنے کا ارادہ کیا تھا، مگر میقات تک پہنچنے سے پہلے ہی وفات واقع ہوئی۔ ان کی تدفین اسی مقام پر ہوئی جہاں ان کے ساتھ تقریباً پچاس افراد بھی طاعون کے مرض میں وفات پا چکے تھے۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب أبو حفص البزار (2019)۔ الأعلام العلية في مناقب شيخ الإسلام ابن تيمية۔ تحقيق: علي بن محمد العمران ومراجعة: محمد أجمل الإصلاحي – جديع بن محمد الجديع (3 ایڈیشن)۔ دار عطاءات العلم
{{حوالہ کتاب}}
: نامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|مقام اشاعت=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ أبو حفص البزار (2019)۔ الأعلام العلية في مناقب شيخ الإسلام ابن تيمية۔ تحقيق: علي بن محمد العمران ومراجعة: محمد أجمل الإصلاحي – جديع بن محمد الجديع (3 ایڈیشن)۔ دار عطاءات العلم
{{حوالہ کتاب}}
: نامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|مقام اشاعت=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ أبو حفص البزار (2019)۔ الأعلام العلية في مناقب شيخ الإسلام ابن تيمية۔ تحقيق: علي بن محمد العمران ومراجعة: محمد أجمل الإصلاحي – جديع بن محمد الجديع (3 ایڈیشن)۔ دار عطاءات العلم
{{حوالہ کتاب}}
: نامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|مقام اشاعت=
رد کیا گیا (معاونت)