ابو سہل مسیحی گرگانی
ابو سہل مسیحی گرگانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 970ء گرگان |
تاریخ وفات | سنہ 1010ء (39–40 سال) |
شہریت | دولت عباسیہ |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | ابن سینا |
پیشہ | ماہر فلکیات ، طبیب ، شاعر ، فلسفی |
شعبۂ عمل | طب ، فلکیات ، فلسفہ ، شاعری |
درستی - ترمیم |
ابو سہل عیسیٰ ابن یحییٰ المسیحی گرگانی (پیدائش: 960ء – وفات: 1010ء) فارسی النسل طبیب، شاعر، ماہرفلکیات، ریاضی دان، فلسفی تھا۔ ابوسہل خراسان میں ابو ریحان البیرونی کا ہم عصر تھا۔ ابن سینا ابوسہل کے مشہور شاگردوں میں سے ہے۔
ابتدائی حالات
[ترمیم]ابو سہل کی پیدائشسریانی راسخ الاعتقاد کلیسیا سے تعلق رکھنے والے ایک مسیحی گھرانے میں ہوئی۔ بعد ازاں ابوسہل نے بغداد میں طب کی تعلیم حاصل کی۔ وہ ایک مختصر عرصہ خراسان اور خوارزم کے شاہی خاندانوں سے وابستہ رہا۔ ابن سینا علم طب میں ابوسہل کا شاگرد تھا۔ ابوسہل نے کسی کلیسیا سے تعلیم حاصل نہیں کی۔
آخری دور اور وفات
[ترمیم]1010ء میں سلطان محمود غزنوی نے ابن سینا اور اُن کے ہمراہ متعدد علما کو غزنی طلب کیا۔ اِس طلبی کے پیچھے یہ وجہ کارفرماء رہی کہ یہ علما فلسفہ کی تعلیم دیتے تھے جسے اُس عہد میں بدعت کے طور پر متعارف کروایا گیا۔ بیشتر علما خراسان سے فرار ہو گئے جبکہ ابوسہل نے ابن سینا کے ہمراہ خراسان سے نکل کر مغربی ایران کی طرف سفر کرنا شروع کیا۔ صوبہ مازندران کے قریب صحرا میں ریت کے طوفان میں ابوسہل لاپتہ ہو گیا اور دوبارہ اُس کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔ اُس وقت اُس کی عمر 50 سال کے قریب تھی۔[1]
تصانیف
[ترمیم]ابوسہل پیدائشی طور پر عربی النسل نہیں تھا بلکہ اُس کی مادری زبان سریانی زبان تھی جس میں اُس نے اپنی بیشتر تصانیف تحریر کیں۔ ابن ابی اصیبعہ کے مطابق وہ عربی زبان پر مکمل عبور رکھتا تھا لیکن سریانی زبان کو ترجیح دی۔