ابو عصمہ مروزی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ابو عصمہ متوزی فقہ حنفی میں جامع سے مشہور ہیں۔
نوح بن ابی مریم ابو عصمہ مرزوی فقہ امام ابو حنیفہ اور ابن ابی لیلیٰ سے اخذ کی اور حدیث کو حجاج بن ارطاۃ اور نیز زہری و مقاتل سے سنا اورتفسیر کو کلبی وغیرہ اور مغازی کو محمد بن اسحٰق سے اخذ کیا ۔ جامع آپ کو اس لیے کہتے تھے کہ آپ جامع علوم تھے اور آپ کی چار مجلسیں ہو اکرتی تھیں ،ایک حدیث و آثار،دوم اقاویل امام ابو حنیفہ،سوم نحو ، چہارم اشعار و ادب ،بعض کہتے ہیں کہ جامع آپ کو اس لیے کہتے تھے کہ آپ نے سب سے پہلے امام ابو حنفیہ کی فقہ کو جمع کرنا شرو ع کیا۔اگرچہ آپ کو وضاع کہا گیا ہے اور بہت سی احادیث فضائل قرآن میں آپ نے وضع کیں ،یہاں تک کہ آپ کو وضاع کہا گیا ہے اور بہت سی احادیث فضائل قرآن میں آپ نے وضع کیں ،اور جب آپ سے اس کا باعث پوچھا گیا تو آپ نے بیان کیا کہ میں نے اس لیے فضائل قرآن میں حدیثیں وضع کی ہیں کہ بہت لوگ قرآن کو چھوڑ کر امام ابو حنیفہ کی فقہ اور ابن اسحٰق کی مغازی میں مشغول ہو گئے ہیں۔ابو حاتم کہتے ہیں کہ آپ نے سوا صدق کے سب چیز کو جمع کیا ، مدت تک مرد کی قضا پر مقرر رہے اور اہل مرو اور عراقیوں نے آپ سے استفادہ کیا اور ابن ماجہ نے تفسیر میں آپ سے تخریج کی ۔

وفات[ترمیم]

ان کی وفات 173ھ میں ہوئی۔۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. حدائق الحنفیہ: صفحہ 139مولوی فقیر محمد جہلمی : مکتبہ حسن سہیل لاہور