مندرجات کا رخ کریں

ابو عقال اغلب بن ابراہیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابو عقال اغلب بن ابراہیم

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 789ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات فروری841ء (51–52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افریقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ابراہیم بن اغلب   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان اغالبہ   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
امیر افریقیہ و مغرب الادنیٰ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
838  – 841 
زیادۃ اللہ اول  
ابو عباس محمد بن اغلب  

 

ابو عقال اغلب دوم بن ابراہیم اول اغلبی (173ھ-226ھ) یہ دولتِ اغلبیہ کے چوتھے حکمران تھے۔ انھوں نے 223ھ میں اپنے بھائی زیادة الله الأول کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا اور 226 ہجری میں اپنی وفات تک حکومت کی۔ ان کی حکمرانی دو سال، نو ماہ اور چند دن تک جاری رہی۔ وہ ابراہیم بن الأغلب کے سب سے چھوٹے بیٹے تھے اور ان کے بعد آنے والے تمام اغلبی حکمران انہی کی نسل سے تھے۔ ان کے دور میں رعایا کو امن میسر آیا، فوجیوں کے ساتھ حسن سلوک برتا گیا اور انھوں نے قیروان میں نبیذ (شراب) پر پابندی عائد کی، اس کی فروخت اور استعمال پر سخت سزا مقرر کی۔

ان کے دورِ حکومت میں کئی جنگیں بھی ہوئیں، جن میں سے ایک "وقعة قفصة" تھی۔ اس میں لواتہ، زاغہ اور مکناسه نامی بربری قبائل نے ان کے خلاف بغاوت کی، جسے انھوں نے اپنے جرنیل عيسى بن ريعان الأزدي کی قیادت میں ایک فوج بھیج کر کچل دیا اور باغیوں کو دوبارہ اطاعت پر مجبور کر دیا۔ انھوں نے اپنے بعد اپنے بیٹے محمد الأول بن الأغلب کو ولی عہد مقرر کیا۔[1]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ابن عذاري (1983)، البيان المغرب في اختصار أخبار ملوك الأندلس والمغرب، مراجعة: جورج سيرافان كولان، إفاريست ليفي بروفنسال (ط. 3)، دار الثقافة، ج. 1، ص. 107،
  • ابن الأبار، الحلة السيراء، تحقيق حسين مؤنس (القاهرة 1963).
  • الرقيق القيرواني، تاريخ إفريقية والمغرب، تحقيق المنجي الكعبي (تونس 1967).
  • ابن عذاري المراكشي، البيان المغرب في أخبار الأندلس والمغرب، ج1، تحقيق ج.س. كولان وإ. ليفي بروفنسال (بيروت).