ابو علی مرزوقی
ابو علی مرزوقی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | اصفہان |
تاریخ وفات | سنہ 1030ء [1][2] |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادیب ، شاعر ، فرہنگ نویس ، ادبی نقاد ، مصنف [3] |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
درستی - ترمیم ![]() |
مرزوقی وہ ایک مشہور عالمِ نحو، سیّاح اور جغرافیہ دان تھے۔ اُن کا نام ابو علی احمد بن محمد بن حسن المرزوقی تھا اور وہ اصفہان میں پیدا ہوئے۔ وہ ادب، زبان اور نحو کے ممتاز علما میں شمار ہوتے ہیں۔ معروف عالم الصاحب بن عباد نے کہا: "اصفہان میں تین افراد علم کے میدان میں کامیاب ہوئے: ایک جولاہا، ایک دھاگا کاتنے والا اور ایک موچی۔ جولاہا المرزوقی ہے۔" اُن کا انتقال 421ھ / 1030ء میں ہوا۔[4]
نشو و نما اور علمی سفر
[ترمیم]المرزوقی نے ابو علی الفارسی جیسے بڑے عالم سے تعلیم حاصل کی اور ان کے ساتھ کتاب سیبویہ پڑھی۔ اُن کے شاگردوں میں سعید البقال شامل ہے۔ المرزوقی اصفہان میں بنی بویہ کے بچوں کے اُستاد بھی رہے۔ وہ زبان و ادب میں اس قدر ماہر ہوئے کہ لغت و نحو کے جید علما میں شمار کیے جانے لگے۔ انھوں نے دیوان الحماسة اور المفضليات جیسے مجموعوں کی جامع لغوی شرحیں لکھیں، نیز ثعلب کی کتاب الفصيح کی بھی تفصیل سے شرح کی۔ وہ ایک ادبی نقاد بھی سمجھے جاتے ہیں، خاص طور پر ان کی شرح دیوان الحماسة کی مقدمہ ایک نمایاں تنقیدی تحریر مانی جاتی ہے۔[4]
تصنیفات
[ترمیم]المرزوقی کی آٹھ اہم تصانیف ہیں، جن میں کتب، رسائل اور مخطوطات شامل ہیں:
- . شرح دیوان الحماسة
- . الأزمنة والأمكنة
- . القول في ألفاظ الشمول والعموم والفصل بينهما
- . شرح المفضليات
- . شرح الفصيح
- . الأمالي
- . مفردات متعددة في النحو
- . شرح الموجز في النحو[4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00405364
- ↑ ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/89806853
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119310988 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جولائی 2021
- ^ ا ب پ الموسوعة العربية : أحمد بن محمد المرزوقي آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین