احمد بن عمر حازمی
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: أحمد بن عمر الحازمي) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
شہریت | ![]() |
|||
عملی زندگی | ||||
پیشہ | عالم | |||
مادری زبان | عربی | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | |||
درستی - ترمیم ![]() |
وہ شیخ احمد بن عمر بن مساعد الحازمی مکہ مکرمہ سے تعلق رکھنے والے ایک جید عالم ہیں، جنہیں علم میں رسوخ حاصل ہے۔ انھوں نے شیخ محمد علی آدم الاثیوبی اور دیگر اہلِ علم سے بیس سال تک دار الحدیث، مکہ مکرمہ میں تعلیم حاصل کی۔
طلبِ علم
[ترمیم]شیخ احمد بن عمر بن مساعد الحازمی نے جامعہ ام القرى سے کتاب و سنت کے تخصص میں بیچلر کی ڈگری مکمل کی۔ جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد، انھوں نے کسی بھی سرکاری یا نجی ملازمت کو اختیار نہیں کیا تاکہ وہ مکمل طور پر طلبِ علم کے لیے وقف رہ سکیں۔ تاہم، حالیہ عرصے میں وہ مکہ مکرمہ کے حي الزاهر میں واقع جامع بدر کے امام و خطیب مقرر ہوئے۔
شیوخ
[ترمیم]- شیخ احمد الحازمی نے کئی جید علما سے علم حاصل کیا، ان میں نمایاں ہیں:
- شیخ محمد الخضر الشنقیطی – ألفیة ابن مالک (فجر و عشاء کے بعد)۔
- شیخ سیدی الحبیب الشنقیطی – اصولِ فقہ۔
- شیخ محمد علی آدم الاثیوبی۔
- شیخ محمد أمین الهرری – کئی بار متن الآجرومية۔
- شیخ محمد عثمان – علم الصرف (دار الحدیث)۔
- شیخ یحییٰ – عقیدہ (حرم مکی)۔
- شیخ وصی اللہ عباس – مصطلح الحدیث (حرم مکی)۔
- شیخ عبد الرحمن العجلان، شیخ احمد بن حمید، شیخ عبد الکریم الخضیر۔
طلبِ علم
[ترمیم]شیخ احمد الحازمی شیخ ابن عثیمین اور دیگر اہلِ علم کی شروحات بکثرت سنتے اور طلبہ کو بھی اس کی تلقین کرتے، کیونکہ ان کے نزدیک آڈیو دروس سننا ایک اہم مگر نظر انداز شدہ ذریعہ تھا۔ وہ حافظِ قرآن ہیں اور مختلف علوم میں تقریباً 10 منظومات اور بیشتر مشہور متون حفظ کر چکے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- ألفیة ابن مالک (نحو و صرف)
- مراقي السعود (اصولِ فقہ)
- الكوكب الساطع (اصولِ فقہ)
- عقود الجمان (بلاغت)
- نظم الشافية للنيساري (صرف)
- ألفیة السيوطي (مصطلح الحدیث و نحو)
- مختصر التحریر (اصولِ فقہ)
- زاد المستقنع (فقہ حنبلی)
- مشہور عقیدے کے مختصرات
- بلوغ المرام، عمدة الأحكام اور دیگر نصوص۔[1]
تدریس
[ترمیم]- شیخ احمد الحازمی نے بہت سے علمی متون کی شروحات دی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- منطق: السلم المنورق
- اصولِ فقہ: نظم الورقات، قواعد الأصول، معاقد الفصول، مختصر التحریر، الكوكب الساطع
- عقیدہ: الأصول الثلاثة، كشف الشبهات، كتاب التوحيد، القواعد الأربع، العقیدہ الواسطیہ، مقدمہ ابن أبی زید القیروانی
- نحو و صرف: ألفیة ابن مالک، نظم قواعد الإعراب، ملحة الإعراب، نظم عبید ربہ، الدرة اليتيمة
- فقہ: زاد المستقنع
- تفسیر: نظم الزمزمی[2]
ان تمام دروس کی ریکارڈنگز اور تحریری شکل ان کی سرکاری ویب گاہ پر دستیاب ہیں۔
اقوال العلماء دربارهٔ شیخ احمد الحازمی
[ترمیم]
- شیخ محمد بن الخضر الشنقیطی
"یہ علامہ احمد الحازمی ہیں، انھوں نے دو سال سے زیادہ میرا ساتھ دیا اور علمِ شناقطة مکمل حاصل کیا۔ حتیٰ کہ منطق میں ہم سے بھی آگے بڑھ گئے، یہاں تک کہ ہم نے ان سے منطق پڑھنے کی خواہش ظاہر کی، مگر انھوں نے انکار کر دیا۔" ایک واقعہ میں ذکر کیا کہ شیخ احمد نے ربوی بینک میں داخل ہونے سے انکار کر دیا، جس سے ان کے تقویٰ کا اندازہ ہوتا ہے۔
- شیخ محمد علی آدم الاثیوبی:
"شیخ احمد الحازمی کو میں وسیع علم، درست عقیدہ اور سلیم المنہج کے ساتھ جانتا ہوں۔ وہ میرے دروس میں مستقل شریک ہوتے رہے اور ان کی فہم، حفظ اور علمی رسوخ نمایاں تھا۔ وہ سلفی عقیدہ پر مضبوطی سے قائم ہیں اور اس کی دعوت و دفاع میں سرگرم ہیں۔ میں انھیں تدریس و دعوت کے لیے اہل سمجھتا ہوں، اگرچہ اللہ ہی سب سے بہتر جاننے والا ہے۔"[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ المكتبة الشاملة آرکائیو شدہ 2017-07-25 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ موقع فضيلة الشيخ / أحمد بن عمر الحازمي آرکائیو شدہ 2017-08-07 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ مجموع كلام أهل العلم في أحمد الحازمي -هداه الله- وردود عليه - شبكة الربانيون العلمية آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین