مندرجات کا رخ کریں

احمد مختار پاشا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
احمد مختار پاشا
(ترکی میں: Ahmed Muhtar-paşa)، (ترکی میں: Ahmet Muhtar Paşa ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
صدرِ اعظم برائے سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 جولا‎ئی 1912  – 29 اکتوبر 1912 
محمد سعید پاشا  
محمد کامل پاشا  
معلومات شخصیت
پیدائش 1 نومبر 1832ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بورصہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 جنوری 1919ء (87 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قسطنطنیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن استنبول   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد محمود مختار پاشا   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی مکتب ارکان حربی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  ماہر فلکیات ،  فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عثمانی ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عثمانی ترکی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہ جرنیل
سالار   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں جنگ کریمیا ،  روس ترکی جنگ (1877-1878)   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نشان مجیدی
 نائیٹ گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جورج
 تمغا امتیاز
 نشان ِعثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

احمد مختار پاشا (ترکی زبان: Ahmed Muhtar Paşa؛ پیدائش: 1 نومبر 1839ء – وفات: 21 جنوری 1919ء) سلطنت عثمانیہ کے ایک ممتاز فوجی جرنیل، فیلڈ مارشل، سیاست دان اور وزیر اعظم تھے۔ انھیں 19ویں صدی کے آخر میں سلطنت عثمانیہ کے عظیم کمانڈروں میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ عثمانی–روسی جنگ کے دوران اپنی عسکری قیادت کے لیے مشہور ہیں۔ احمد مختار 22 جولائی 1912ء سے 29 اکتوبر 1912ء تک سلطنت عثمانیہ کے صدر اعظم بھی رہے۔‌

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

احمد مختار پاشا 1839ء میں بورصہ، عثمانی سلطنت میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد عثمانی ملٹری اکیڈمی میں داخلہ لیا اور اعلیٰ عسکری تعلیم حاصل کی۔

فوجی خدمات

[ترمیم]

احمد مختار پاشا نے کئی اہم جنگی مہمات میں حصہ لیا، جن میں:

یمن میں قبائلی بغاوتوں کا خاتمہ،

کریمیا جنگ کے بعد عثمانی فوج کی اصلاحات اور سب سے بڑھ کر روس ترک جنگ (1877-1878) شامل ہے۔

انھیں ارض روم کے محاذ پر کمانڈر مقرر کیا گیا، جہاں انھوں نے روسی افواج کے خلاف کامیاب مزاحمت کی۔ ان کی خدمات پر انھیں "غازی" کا خطاب دیا گیا۔

وفات اور یادگار

[ترمیم]

احمد مختار 21 جنوری 1919ء کو 79 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کی تدفین استنبول میں کی گئی۔ احمد مختار پاشا کا شمار ان چند عثمانی جرنیلوں میں ہوتا ہے جنھوں نے نہ صرف عسکری میدان بلکہ سیاسی سطح پر بھی سلطنتِ عثمانیہ کی خدمت کی۔[3]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb13025656g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13025656g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. Postage stamp featuring Ahmed Muhtar Pasha اخذ شدہ تاریخ 11 مارچ 2022