اریستوبولوس اول
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | 2ویں صدی ق م | ||||||
تاریخ وفات | سنہ 103 ق مء | ||||||
مدفن | یروشلم | ||||||
زوجہ | سالومی الیگزینڈرا | ||||||
والد | یوحنا ہیرکانوس | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | حشمونی سلطنت | ||||||
مناصب | |||||||
کاہن | |||||||
برسر عہدہ 104 ق.م – 103 ق.م |
|||||||
| |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
یہوداہ اریستوبولوس یا اریستوبولوس یکم [1](یونانی: Ἀριστόβουλος) سلطنت حَشمونی کا پہلا باقاعدہ بادشاہ تھا، جس نے 104 قبل مسیح سے لے کر اپنی وفات 103 قبل مسیح تک حکومت کی۔ وہ یوحنا ہیرکانوس کے پانچ بیٹوں میں سب سے بڑا تھا اور یونانی ثقافت سے خاصا متاثر تھا۔ یہودی مؤرخ یوسیفوس فلافیوس کے مطابق، وہ بابل کی اسیری سے واپسی کے بعد "چار سو تراسی سال اور تین مہینے" بعد پہلا یہودی تھا جس نے ملوکیت کی بنیاد رکھی۔[2][3][2][4]
اریستوبولوس نہ صرف حشمونی خاندان کا پہلا بادشاہ تھا، بلکہ وہ پہلا عبرانی حکمران بھی تھا جس نے بادشاہی اور کہانت (کاہنِ اعظم) دونوں مناصب کو یکجا کر لیا۔ وہ صدوقیوں اور اسینیوں کا محبوب تھا، مگر فریسیوں کے لیے قابلِ قبول نہ تھا، جو سمجھتے تھے کہ بادشاہت صرف نسلِ داؤد سے ہونی چاہیے۔ فریسیوں نے اُس کے خلاف ایک بڑی بغاوت کا آغاز کیا، مگر اریستوبولوس کی وفات اس سے پہلے ہو گئی کہ اسے معزول کیا جا سکتا۔ [5]اس کے دورِ حکومت میں اس نے علاقے الجلیل کو یہودیت میں شامل کرنے کی کوشش کی۔[6][7] [8]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Elwell اور Comfort 2001
- ^ ا ب Gelb 2010
- ↑ VanderKam 2004
- ↑ ۔ ص 99
{{حوالہ کتاب}}
: "2016" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)، "Atkinson" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)، وپیرامیٹر|title=
غیر موجود یا خالی (معاونت) سانچہ:استشهاد ویب – "Although Josephus does not explain why he was known as Philhellene, because there are several examples of non-Greek princes and kings who were praised by the يونانيون, the claim of Josephus that pagans honored him is plausible." - ↑ ۔ ص 120
{{حوالہ کتاب}}
: "2013" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)، "Regev" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)، وپیرامیٹر|title=
غیر موجود یا خالی (معاونت) – "Many scholars believed that their eligibility for the high priesthood was disputed, and that several groups and circles regarded their taking of this office as illegitimate on the basis of one major hindrance: unlike all the high priests of صادوق (in the days of سليمان) and Jason (the Hellenistic reformer), they lack Zadokite descent. The main reason for this impression is that the Hasmoneans never claimed descent from Zadok." - ↑ Wine 2012
- ↑ Atkinson 2016
- ↑ Myers 2010