ازبکستان کا جغرافیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


ازبکستان کا جغرافیہ is located in ازبکستان
Bukhoro
Bukhoro
Jizzakh
Jizzakh
Navoiy
Navoiy
Qarshi
Qarshi
Samarkand
Samarkand
Guliston
Guliston
Termiz
Termiz
Tashkent
Tashkent
Ferghana
Ferghana
Andijan
Andijan
Namangan
Namangan
Urgench
Urgench
Nukus
Nukus
ازبکستان کا نقشہ

ازبکستان وسط ایشیا میں واقع ایک ملک ہے۔ اس کے جنوب میں ترکمانستان اور افغانستان ہیں۔ اس کا رقبہ 447,000 مربع کلو میٹر ہے جو ہسپانیہ یا کیلیفورنیا کے برابر ہے۔ یہ مشرق تا مغرب 1425 کلو میٹر اور شمال تا جنوب 930 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کی سرحد جنوب مغرب میں ترکمانستان، شمال میں قازقستان، جنوب میں تاجکستان اور مشرق میںکرغیزستان سے ملتی ہیں۔ ازبکستان نہ صرف وسط ایشیا کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک ہے بلکہ یہ واحد ریاست ہے جس کی سرحدیں باقی باقی چار ریاستوں سے ملتی ہیں۔ چونکہ بحیرہ قزوین کا تعلق کسی سمندر سے نہیں ہے لہذا ازبکستان ان دو ملکوں میں سے ایک ہے جو مکمل طور سے زمین بند ملک سے گھرا ہوا ہے۔ یعنی یہ مکمل طور سے زمین بند ملک ہے جس کا کھلے سمندر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسرا ایسا ملک لیختینستائن ہے۔

جغرافیہ اور نکاسی[ترمیم]

Dازبکستان کا مفصل نقشہ
ازبکستان کی ٹوپو گرافی

ازبکستان کی آب ہوا کافی مختلف ہے۔ یہاں کی زمین متوسط بھی ہے اور کل رقبہ کا تقریباً 80 فیصد ریگستان پر مشتمل ہے، یہاں کے پہاڑ سطح سمندر سے تقریباً 4500 میٹر بلند ہیں۔ ازبکستان جنوب مغربی حصہ تیان شان کی پہاڑیوں پر مشتل ہے اور یہ کرغیزستان اور تاجکستان تک پھیلی ہوئی ہیں اور وسط ایشیا اور چین کے مابین حد ٍفاصل کا کام کرتی ہیں۔ ازبکستان کے انتہائی شمال میں قزل قم نامی ریگستان ہے جو قازکستان کے جنوبی حصہ تک پھیلا ہوا ہے۔ ازبکستان کا سب سے زرخیز حصہ وادئ فرغانہ ہے جس کا رقبہ 21440 مربع کلو میٹر ہے اور کرزل قوم کے مشرق میں واقع ہے جو شمال، جنوب اور مشرق کی جانب سے پہاڑ سے گھرا ہوا ہے۔ وادئی فرغانہ کا مغربی کنارہ دریائے سیحوں سے نوازا گیا ہے۔ یہ دریا ازبکستان کے شمال مشرقی علاقہ سے ہو کر گزرتی ہے،اور قازکستان سے شروع کر کرزل قوم میں ختم ہوتی ہے۔

ازبکستان کو سیراب کرنے کے لیے دو بڑی ندیاں امو دریا اور دریائے سیحوں ہے جو بالترتیب تاجکستاناور کرغیزستان سے شروع ہوتی ہیں۔ یہ وسط ایشیا کی دو اہم ندیاں ہیں۔ ان کا پانی عام طور پر سینچائی کے کام آتا ہے اور کئی سارے مصنوعی نالے بھی ان پر بنائے گئے ہیں۔ سوویت کے زمانہ میں ایک قرارداد منظور ہوئی تھی جس کے تحت کرغیزستان اور تاجکستان ان ہی دو ندیوں کا پانی قازقستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو مہیا کرتا تھا اور بدلے میں وہ تین ممالک ان دو ممالک کو تیل اور گیس دیتے تھے۔ لیکن سوویت اتحاد کے زوال کے بعد یہ معاہدہ بھی کالعدم ہو گیا اور ابھی تک کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوپایا ہے۔ [1]

آب و ہوا[ترمیم]

ازبکستان میں خوب سردی اور خوب گرمی پڑتی ہے۔ گرمی کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسئس جبکہ سردی میں درجہ حرارت 2- ڈگری سیلسئس تک رہتا ہے۔

رقبہ اور سرحدیں[ترمیم]

رقبہ[ترمیم]


کل: 447,400 مربع کلو میٹر

خشک: 425,400 مربع کلو میٹر
تر: 22,000 مربع کلو میٹر

رقبہ کا موازنہ[ترمیم]

کیلیفورنیا سے تھوڑا بڑا ہے، مراکش کے باکل برا ہے اور سویڈن سے تھوڑا چھوٹا ہے۔

زمینی سرحدیں[ترمیم]


سرحد کی کل طوالت: 6221 کلو میٹر
سرحدی ممالک: افغانستان 137 کلو میٹر، قازقستان 2203 کلو میٹر، کرغیزستان 1099 کلو میٹر، تاجکستان 1161 کلو میٹر اور ترکمانستان 1621 کلو میٹر۔


نوٹ ازبکستان کی سرحد بحیرہ ارال سے ملتی ہے جس کی طوالت 420 کلو میٹر ہے۔

اونچائی اور عمق[ترمیم]


عمیق تر: سیقرنیش قلی، سطح سمندر سے 12 میٹر گہرائی
بلند تر: حضرت سلطان، 4643 بلند۔

ذخائر[ترمیم]

قدرتی گیس، پٹرولیم، کوئلہ، سونا، یورینیئم، چاندی، تانبا، سیسہ اور جست، ٹنگسٹن، مولیبڈینم سے مالا مال ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. International Crisis Group. "Water Pressures in Central Asia آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ crisisgroup.org (Error: unknown archive URL)CrisisGroup.org۔ 11 ستمبر 2014. Retrieved 7 اکتوبر 2014.