اسامہ رفاعی
Appearance
اسامہ رفاعی | |
---|---|
(عربی میں: أسامة بن عبد الكريم الرفاعي) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1944ء (عمر 80–81 سال)[1] دمشق [1] |
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
استاذ | عبد الغنی الدقر ، احمد بن صالح شامی ، حسن حبنکہ میدانی |
پیشہ | عالم ، فقیہ ، خطیب ، واعظ ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم ![]() |
اسامہ رفاعی (عربی: أسامة عبد الكريم الرفاعي) (پیدائش 1944ء) ایک سوری مبلغ اور مذہبی شخصیت ہیں جو نومبر 2021ء سے شام کے مفتی اعظم ہیں۔[2][3] 2021ء میں ان سوری مزاحمت نے مفتی اعظم منتخب کیا تھا۔ وہ سوری انقلاب کی وکالت کے لیے مشہور ہیں۔[4]
دسمبر 2024ء میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد، انھیں 28 مارچ 2025ء کو سوری صدر احمد الشرع نے دوبارہ مفتی اعظم مقرر کیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب http://www.rocham.org/site/article/52
- ↑ "Syrian president abolishes position of Grand Mufti"۔ الجزیرہ۔ 16 نومبر 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-11-04
- ↑ "Pro-Erdoğan grand mufti of Syria set up a foundation in Turkey to run schools, including a university"۔ Nordic Monitor۔ 3 مارچ 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-11-04
- ↑ "إعادة انتخاب الشيخ أسامة الرفاعي رئيساً للمجلس الإسلامي السوري"۔ تلفزيون سوريا (بزبان عربی)۔ 27 نومبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-11-04