مندرجات کا رخ کریں

اسرائیل-ایران تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایران–اسرائیل تعلقات
نقشہ مقام ایران اور اسرائیل

ایران

اسرائیل

ایران اور اسرائیل کے تعلقات چار اہم مراحل میں تقسیم کیے جا سکتے ہیں: 1947 سے 1953 تک کا غیر یقینی دور، 1953 سے 1979 تک پہلوی خاندان کے دور میں دوستانہ دور، 1979 کے ایرانی انقلاب کے بعد سے 1990 تک بگڑتا ہوا دور، اور 1991 میں خلیجی جنگ کے اختتام کے بعد سے جاری کھلی دشمنی کا دور.

1947 میں، ایران ان 13 ممالک میں شامل تھا جنہوں نے برطانوی مینڈیٹ آف فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے تقسیم منصوبے کے خلاف ووٹ دیا. دو سال بعد، ایران نے اسرائیل کی اقوام متحدہ میں شمولیت کے خلاف بھی ووٹ دیا.

ایران ترکی کے بعد اسرائیل کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے والا دوسرا مسلم اکثریتی ملک تھا. 1953 کی بغاوت کے بعد، جس نے مغرب نواز رہنما محمد رضا پہلوی کو ایران کے شاہ کے طور پر دوبارہ بحال کیا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری آئی.