اسلامی موسیقی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جدید اور رائج موسیقی کو اسلام میں عام طور پر حرام سمجھا جاتا ہے۔ موسیقی کی کچھ قسمیں ایسی ہی جنہیں اسلامی سمجھا جاتا ہے۔ جیسے قوالی اور دف وغیرہ۔ جدید دور میں حمد و نعت کے ساتھ بھی دھیمی موسیقی بجائی جاتی ہے۔ موسیقی کے اسلام میں جائز ہونے یا ناجائز ہونے پر اکثر بحث ہوتی رہی ہے مختلف علما نے دف کو شادی بیاہ کے موقع پر بجانے کی اجازت دی ہے۔ محمد اکبر نے اپنی ایک تحریر نکاح[1] میں جواز پیش کیا ہے کہ کیونکہ دف عرب کا علاقائی ساز ہے اس لیے عرب کے لوگ دف بجاتے تھے۔ ہمارا علاقائی ساز ڈھول ہے تو ہم علاقے کی بنیاد پر ڈھول بجا سکتے ہیں۔

اس بحث و مباحثہ کے باوجود، دنیا کے مسلمان موسیقی کو اپنائے ہوئے ہیں۔ موسیقی کو کئی ناموں سے جانا پہچانا بھی جاتا ہے اور اپنایا بھی گیا ہے۔ یہاں پر غور کرنے کی بات یہ ہے کہ اس مضمون کو اسلامی موسیقی کی بجائے مسلم موسیقی یا مسلم فنی موسیقی سمجھا جائے (رکھا جائے) تو اس مضمون کو پڑھنے میں آسانی ہوگی۔

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]