اسلام میں جھاڑ پھونک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قرآن کی سورہ الجن ساتھ ہی ساتھ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اور اگلی سورہ مزمل۔

اسلام میں جھاڑ پھونک جس کو رقیہ، بھی کہا جاتا ہے اور اس کو سحر، بری نظر یا بلا سے ہونے والے نقصانات کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ آج دفع بلا کا عمل ہم عصر متبادل اسلامی علاج جس کو طب نبوی کہا جاتا ہے، کا حصہ ہے۔[1]

اسلامی مذہبی سیاق و سباق[ترمیم]

اسلام میں شیطانی عملیات (کالا جادو)، جنات کے قبضے کرنے پر ایمان رکھا جاتا ہے۔ جو اسلامی دنیا میں دور تک پھیلا ہوا ہے[2][3]:68[4]:193:341

قبضہ کی وجہ[ترمیم]

جنات انسان کے جسم میں داخل ہو کر ہر چیز کرنے کی قدرت رکھتا ہے جبکہ شیطان (ابلیس) کو ورغلانے والا سمجھا جاتا ہے، جو انسانی دل میں شیطانی وسوسے ڈالنے کے سوا اور کچھ کرنے کی قدرت نہیں رکھتا۔ جنات کا انسانی جسم میں قابض ہونے کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔ جن میں سے چند جنات کو نقصان پہنچانا، اس پر پیشاب کرنا یا گرم پانی ڈالنا اور جنات کو قتل کرنا ہیں۔ اگر یہ غلطی سے بھی کیا جائے تو علما کرام کے مطابق جنات کے قبائل انتقام لینے کے لیے آجاتے ہیں [5]انسان کے جسم میں داخل ہونے کی دیگر وجوہات میں سے ایک انسانی محبت ہے[6]کچھ آسیبی خواتین نے جنات کے بارے میں بتایا کہ انھوں نے ان کے ساتھ اندرون جسم جنسی تعامل کی کوشش کری۔[7]تیسری وجہ یہ ہے کہ کچھ جنات بنا کسی وجہ کے انسان کو نقصان پہنچانے میں سکھ محسوس کرتے ہیں اور بغیر کسی وجہ کے انسانوں کو تنگ کرتے ہیں۔[6]

قابض ہونے کی نشانیاں[ترمیم]

اسلامی عقیدہ کے مطابق مختلف نشانیاں ہوتی ہیں :[6]

  • نماز اور اچھے عمل میں تاخیر
  • مسلسل آلسی
  • اچانک خوشبویا بدبو آنا۔
  • سوتے وقت اچانک پورے بدن کا منجمد اور بے حس وحرکت ہو جانا
  • مسلسل سر درد
  • خواب میں خوفناک شکلیں دکھائی دیں یا براہ رست بلا وغیرہ کا نظر آنا۔
  • سوتے ہوئے قہقہہ لگانا
  • سوتے ہوئے چلنا[7][8]

جھاڑ پھونک[ترمیم]

اسلام میں دفع بلا کا عمل قرآن پاک کی آیات کے ذریعہ کیا جاتا ہے[1][9]

قرآن کی مخصوص آیات آیت الکرسی (عربی: آية الكرسي ) کی تلاوت کرنے سے جنات جسم سے دور ہوجاتے ہیں اور بعض اوقات اذان بھی دینے سے جنات جسم چھوڑ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسلامی پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے تین سورتوں کو پڑھنے کا بتایا ہے جو سورة اخلاص، سورۂ فلق اور سورہ الناس ہیں۔

آیت الکرسی (عربی: آية الكرسي ) :-

عربی ترجمہ

اللّهُ لاَ إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاء وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَلاَ يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ ہے سب کا تھامنے والا نہ اس کی اونگھ دبا سکتی ہے نہ نیند آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے ایسا کون ہے جو اس کی اجازت کے سوا اس کے ہاں سفارش کر سکے مخلوقات کے تمام حاضر اور غائب حالات کو جانتا ہے اور وہ سب اس کی معلومات میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے مگر جتنا کہ وہ چاہے اس کی کرسی نے سب آسمانوں اور زمین کو اپنے اندر لے رکھا ہے اور اللہ کو ان دونوں کی حفاظت کچھ گراں نہیں گزرتی اور وہی سب سے برتر عظمت والا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب Billy Hallowell (26 ستمبر 2011)۔ "Some Asian Muslims Giving Up Western Meds for Islamic Exorcisms & Treatments"۔ en:TheBlaze۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2017 
  2. قرآن 51:56–56
  3. Muḥammad ibn Ayyūb al-Ṭabarī۔ Tuḥfat al-gharā’ib۔ I 
  4. Abū al-Futūḥ Rāzī۔ Tafsīr-e rawḥ al-jenān va rūḥ al-janān 
  5. ʻUmar Sulaymān Ashqar The World of the Jinn and Devils Islamic Books 1998 page 204
  6. ^ ا ب پ Moiz Ansari Islam And the Paranormal: What Does Islam Says About the Supernatural in the Light of Qur'an, Sunnah And Hadith iUniverse 2006 آئی ایس بی این 978-0-595-37885-2 page 55
  7. ^ ا ب Kelly Bulkeley, Kate Adams, Patricia M. Davis Dreaming in Christianity and Islam: Culture, Conflict, and CreativityRutgers University Press 2009 آئی ایس بی این 978-0-813-54610-0 page 148
  8. G. Hussein Rassool Islamic Counselling: An Introduction to Theory and Practice Routledge 2015 آئی ایس بی این 978-1-317-44125-0 page 58
  9. Staff (14 مئی 2012)۔ "Belgium court charges six people in deadly exorcism of Muslim woman"۔ en:Al Arabiya۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2017 

بیرونی روابط[ترمیم]