اسم مصدر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اسم مصدر اسم کی ایک قسم ہے۔ اسم مصدر ایسا اسم ہوتا ہے جو خود تو کسی اسم سے نہیں بنتا لیکن اس سے مقررہ قاعدوں کے مطابق کئی الفاظ بنائے جا سکتے ہوں مثلا پڑھنا سے پڑھو، دیکھنا سے دیکھو، بڑھانا سے بڑھائو، بنانا سے بناوٹ، سونگھنا سے سونگھو وغیرہ اسم مصدر کی بلحاظ بناوٹ درج ذیل اقسام ہیں۔ مصدر اصلی یا مصدر وضعی، مصدر جعلی یا مصدر مرکب اسی طرح مصدر کی بلحاظ معنی درج ذیل اقسام ہیں۔ مصدر لازم، مصدر متعدی۔

یا

مصدر سے پہلے کوئی لفظ لگانے سے مرکب مصدر بن جاتا ہے۔ مثلاً جھوٹ بولنا، مار کھانا، بھول جانا وغیرہ.

اسم مصدر[ترمیم]

اسم مصدرکا مفہوم[ترمیم]

اسم مصدر وہ اسم ہوتا ہے جو خود تو کسی اسم سے نہ بنا ہو مگر اُس سے مقررہ قاعدوں کے مطابق بہت سے الفاظ بنائے جاسکیں۔ (مصدر کے معنی ہیں نکلنے کی جگہ)

یا

اسم مصدر وہ اسم ہے جو خود تو کسی اسم سے نہ بنا ہو مگر اُس سے مقررہ قاعدوں کے مطابق کئی الفاظ بنائے جاسکیں۔

یا

وہ اسم جو خود تو کسی کلمہ سے نہ بنا ہو لیکن اُس سے بہت سے الفاظ بنائے جاسکیں۔

اسم مصدرکی مثالیں[ترمیم]

پڑھنا سے پڑھو، دیکھنا سے دیکھو، بڑھانا سے بڑھائو، بنانا سے بناوٹ، سونگھنا سے سونگھو وغیرہ

اِن میں پڑھنا، دیکھنا، بڑھانا، بنانا، سونگھنا اسم مصدر ہیں

تُم اوروں کی مانند دھوکا نہ کھانا

کسی کو خدا کا بیٹا نہ بنانا

قدر کھو دیتا ہے روز کا آنا جانا

اِن میں کھانا، بنانا، آنا، جانا مصدر ہیں۔

مصدر کی پہچان[ترمیم]

مصدر وہ اسم ہوتا ہے جو کام کے معنی دیتا ہے لیکن اُس میں کوئی زمانہ نہیں پایا جاتا، اِس سے مقررہ قاعدوں کے مطابق کئی اسم اور فعل بن سکتے ہیں۔ مصدر کی علامت یہ ہے کہ اِس کے آخر میں "نا'' آتا ہے۔ جیسے پڑھنا، لکھنا، سننا، دیکھنا، رونا، گانا وغیرہ

مصدر کی اقسام بلحاظ بناوٹ[ترمیم]

مصدر کی بلحاط بناوٹ دو اقسام ہیں۔

  1. مصدر اصلی یا مصدر وضعی
  2. مصر جعلی یا مصدر مرکب

مصدر اصلی یا مصدر وضعی[ترمیم]

مفہوم[ترمیم]

جو مصدر خاص مصدری معنوں کے لیے وضع کیے جاتے ہیں۔ انھیں مصدر اصلی یا مصدر وضعی کہا جاتا ہے۔

مثالیں[ترمیم]

سونا۔ جاگنا، کھانا، پینا، پڑھنا، لکھنا، دوڑنا، بھاگنا وغیرہ

مصدر جعلی یا مصدر مرکب[ترمیم]

مفہوم[ترمیم]

ایسے تمام مصادر کو جو دوسری زبانوں کے الفاظ کے آخر میں مصدر کی علامت ”نا“ زیادہ کر کے یا دوسری زبانوں کے الفاظ کے بعد اُردو مصدر لگا کر بنا لیے جاتے ہیں۔ انھیں مصدر جعلی یا مصدر مرکب کہتے ہیں۔

مثالیں[ترمیم]

تشریف لانا، فلمانا، سیر کرنا، گرمانا، کفنانا وغیرہ

مصدر کی اقسام بلحاظ معنی[ترمیم]

مصدر کی بلحاط معنی دو اقسام ہیں۔

  1. مصدر لازم
  2. مصدر متعدی

مصدرلازم[ترمیم]

مفہوم[ترمیم]

جب کسی مصدر سے بننے والا فعل اپنی تکمیل کے لیے صرف فاعل کو چاہے تو ایسے مصدر کو مصدر لازم کہتے ہیں۔

مثالیں[ترمیم]

جیسے آنا، جانا، سونا، دوڑنا وغیرہ اِن مصادر سے یہ جملے بنیں گے۔ اسلم آیا، رضوان گیا، عرفان سویا، لڑکا دوڑا وغیرہ

مصدر متعدی[ترمیم]

مفہوم[ترمیم]

جب کسی مصدر سے بننے والا فعل، فاعل کے علاوہ مفعول کو بھی چاہے تو ایسے مصدر کو مصدر متعدی کہتے ہیں۔

مثالیں[ترمیم]

جیسے کھانا، لکھنا، پڑھنا، خریدنا وغیرہ، اِن مصادر سے یہ جملے بنیں گے۔

اختر نے سیب کھایا۔

بشرہ نے خط لکھا۔

ثاقب نے کتاب پڑھی۔

فصیح نے کتاب خریدی۔

متعدی بالواسطہ[ترمیم]

ایسے مصادر جو لازم سے متعدی بنا لیے جاتے ہیں۔ انھیں متعدی بالواسطہ کہا جاتا ہے۔

مثالیں[ترمیم]

گرنا سے گرانا، جلنا سے جلانا، لکھنا سے لکھانا، پڑھنا سے پڑھانا، کھانا سے کھلانا، دیکھنا سے دکھانا، سننا سے سنانا وغیرہ

لازم متعدی لازم متعدی لازم متعدی لازم متعدی لازم متعدی
لڑنا لڑانا اُکھڑنا اُکھاڑنا بُھولنا بُھلانا جلنا جلانا لُٹنا لُٹانا
اُترنا اُتارنا بِکھرنا بِکھیرنا گِرنا گِرانا سمجھنا سمجھانا اُبلنا اُبالنا
برسنا برسانا اُگنا اُگانا نہانا نہلانا گُزرنا گُزارنا بننا بنانا
اُٹھنا اُٹھانا لگنا لگانا جاگنا جگانا چمکنا چمکانا پکنا پکانا
چبھنا چبھونا جھکنا جھکانا لِیٹنا لِٹانا اُچھلنا اُچھالنا بھاگنا بھگانا
ٹوٹنا توڑنا نِکھرنا نِکھارنا اُلجھنا اُلجھانا بیٹھنا بیٹھانا کٹنا کاٹنا
چلنا چلانا دکھنا دکھانا پِگھلنا پِگھلانا ہنسنا ہنسانا سنورنا سنوارنا
پھرنا پھرانا بچنا بچانا بِکنا بِکانا بولنا بلانا ڈُوبنا ڈُبونا
مرنا مارنا مہکنا مہکانا دوڑنا دوڑانا پھٹنا پھاڑنا ہلنا ہلانا
رونا رُلانا رُکنا روکنا سونا سلانا سلگنا سلگانا پھرنا پھیرنا
سکڑنا سکیڑنا ٹلنا ٹالنا تھکنا تھکانا تڑپنا تڑپانا تیرنا تیرانا
پُھوٹنا پُھوڑنا ڈرنا ڈرانا ملنا ملانا مٹنا مٹانا پہنچنا پہنچانا

متعدی المتعدی[ترمیم]

بعض مصادر ایسے ہوتے ہیں جنہیں متعدی سے دوبارہ متعدی بنا لیا جاتا ہے ایسے مصادر کو متعدی المتعدی کہا جاتا ہے۔

مثالیں[ترمیم]

سننا سے سنانا، پڑھنا سے پڑھانا، کھانا سے کھلانا، چکھنا سے چکھانا، لکھنا سے لکھوانا، دیکھنا سے دِکھانا، مارنا سے مروانا وغیرہ

متعدی متعدی المتعدی متعدی متعدی المتعدی متعدی متعدی المتعدی
دیکھنا دِکھانا گننا گنانا پکانا پکوانا
مانگنا منگوانا بنانا بنوانا رلانا رلوانا
بلانا بلوانا کہنا کہلانا اُٹھانا اُٹھوانا
دھونا دھلانا اُتارنا اُتروانا کرنا کرانا
پڑھنا پڑھانا کھانا کھلانا بدلنا بدلوانا
مارنا مروانا سُننا سُنانا لکھنا لکھوانا
لوٹنا لٹانا روکنا رکوانا بخشنا بخشوانا
لگانا لگوانا پیسنا پسوانا کاٹنا کٹوانا
چکھنا چکھانا جلانا جلوانا سیکھنا سکھانا

حوالہ جات[ترمیم]

[1][2]

  1. آئینہ اردو قواعد و انشاء پرزادی
  2. آئینہ اردو