اطہر بلڈ بینک

متناسقات: 17°40′37″N 75°54′37″W / 17.676841°N 75.9102138°W / 17.676841; -75.9102138
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اطہر بلڈ بینک
اطہر بلڈ بینک
اطہر بلڈ بینک


تاریخ تاسیس 2012  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بانی سید شہاب الدین سلفی فردوسی   ویکی ڈیٹا پر (P112) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قسم بلڈ بینک
کلیدی شخصیات مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی، مشتاق چودھری، اعظم شیخ

اطہر بلڈ بینک مہاراشٹرکے شہر سولاپور میں "اطہراقلیتی سماجی اور ویلفیئر ایسوسی ایشن" کے زیراہتمام قایم کردہ ادارہ ہے۔[1] بلڈ بینک کا افتتاح جناب سشیل کمار شندے (وزیر براے ء توانایء ہندوستان) کے ہاتھوں 02 جون 2012ء کوہوا۔ اطہر بلڈ بینک کے بانی مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی نے "انسانیت کی خدمت" بلڈ بینک کے نعرہ طور پرمنتخب کیا۔ مستقبل میں "اطہراقلیتی سماجی اور ویلفیئر ایسوسی ایشن" کے ذریعے نئے زچگی خانے کی تعمیر قریب تر ہے۔ بینک کامیابی سے چل رہا ہے اور ریاست بھر میں خون کے عطیہ کیمپ کا انعقاد کرتا ہے اور انسانیت کی فلاح و بہبود میں مدد گارثابت ہو رہا ہے۔[2]

اطہر بلڈ بینک افتتاحی تصویر(بایئں سے دایئں) مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی اورجناب سشیل کمار شندے
اطہر بلڈ بینک افتتاحی تصویر(بایئں سے دایئں) الکا راٹھور، پرنیتی شندے، مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی، جناب سشیل کمار شندے، دلیپ راو مانے وعبدالقیوم انعامدار

پس منظر[ترمیم]

مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی جو معروف عالم دین، مصنف اورسماجی خدمتگار ہیں نے 2012ء میں بلڈ بینک قائم کیا۔[3][4]

خون کا جمعکاری مرکز(بلڈ کلیکشن سینٹر)[ترمیم]

پہلی منزل، جامعہ کمپلیکس، سماچار چوک کے قریب، سولاپور، مہاراشٹرمیں واقع خون کاعطیہ مرکزتمام تازہ ترین آلات سے لیس ہے اور بیک وقت ایک سے زائد خون کے عطیات کی میزبانی کر سکتا ہے۔[5] مرکز میں 3 ایم - ڈی ڈاکٹروں سمیت 18 افراد کام کرتے ہیں اور700 یونٹس ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ بینک ہمہ وقت کھلا رہتا ہے اورسرکاری سول اسپتال اور نجی ہسپتالوں کو خون فراہم کرتا ہے۔ تھلیسیمیا اور ایچ آئی وی کے مریضوں کو مفت خون کی سہولت دی جاتی ہے۔ مالی طور پر کمزور طبقوں کو رعایتی شرح بھی دی جاتی ہے اور بہت دفعہ مفت ہی خون فراہم کیا جاتا ہے۔

کیمپ[ترمیم]

اطہر بلڈ بینک مختلف گروہوں , انجمن سے خون جمع کرتا ہے مثال کے طور پر کالجوں اور عوامی یا نجی اداروں سے جہاں کوئی بھی خون کا عطیہ کر سکتا ہے۔ بینک اوسطً ایک مہینہ میں 7 دفعہ عطیہ کیمپوں کا انعقاد کرتا ہے۔ خون ایک ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے جو موبائل طبی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ حال ہی میں جمعیت اہیل حدیث کی طرف سے سوشل اسکول، سولاپور میں منعقدہ ایک کیمپ میں 200 افراد نے خون کا عطیہ دیا ہے۔[6]

خون کا تجزیاتی عمل (خون کی پروسیسنگ)[ترمیم]

مرکز یا کیمپوں سے جمع ہونے کے بعد خون جدید ترین آلات سے لیس تجزيہ گاہ (ليبارٹری) میں عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ ابتدائی چھان بین کے بعد خون کو تین بڑے اجزاء سرخ خلیات، پلازما اورپلیٹلیٹس میں علاحدہ کیا جاتا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 17 اپریل 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2017 
  2. News – Syed Shahabuddin Salfi Firdausi
  3. "Muslim scholars support ban on triple talaq, polygamy | Latest News & Updates at Daily News & Analysis"۔ dna (بزبان انگریزی)۔ 2017-05-10۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مئی 2017 
  4. TwoCircles.net۔ "Maulana Syed Shahabuddin Salfi Firdausi: A cleric who built a Blood Bank in Solapur | TwoCircles.net"۔ twocircles.net (بزبان انگریزی)۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2017 
  5. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  6. "'Social' madhya 200 janacha raktdaan" [200 people donated in blood donation camp held in "Social School"]۔ Lokmat (بزبان المراثية)۔ Solapur۔ 2017-04-06۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2017